اسماعیل بن ابراہیم ترجمانی
اسماعیل بن ابراہیم بن بسام ابو ابراہیم ترجمانی، کنیت ابو ابراہیم ، آپ تبع تابعین اور صدوق درجہ کے حدیث نبوی کے راوی ہیں۔آپ خراسان میں رہتے تھے اور آپ سنت کے پیکر ، متقی و پرہیز گار اور فضیلت والے تھے ۔ آپ نے 5 محرم الحرام 236 ھ میں وفات پائی ۔
اسماعیل بن ابراہیم ترجمانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | بغداد |
تاریخ وفات | سنہ 850ء |
وجہ وفات | طبعی موت |
شہریت | بغداد ، خراسان |
کنیت | ابو ابراہیم |
عملی زندگی | |
ابن حجر کی رائے | لا بأس به |
ذہبی کی رائے | صدوق |
نمایاں شاگرد | ابن ابی الدنیا ، عبد اللہ بن احمد بن حنبل ، سعید بن عبد الرحمٰن جمحی |
پیشہ | محدث |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیماس نے سنا: شاریک، شعیب بن صفوان تمیمی، اسماعیل بن عیاش، عامر بن یساف، صالح مری، عیسیٰ بن یونس، بقیہ بن ولید، داؤد بن زبرقان، ہشیم بن بشیر، ابو حفص الابار۔ ، عبد العزیز ماجشون اور عطاف بن خالد۔ ان سے روایت ہے: ابوبکر بن ابی الدنیا، صالح بن محمد جزرہ، عبد اللہ بن احمد بن حنبل، احمد بن حسن بن عبد الجبار صوفی، سعید بن عبد الرحمٰن جمحی، اسحاق بن ابراہیم منجنیقی اور دیگر محدثین سے ۔[1]
جراح اور تعدیل
ترمیمابو حاتم الرازی نے کہا: شیخ ہے۔ ابوداؤد سجستانی نے کہا: اس میں کوئی حرج نہیں۔ احمد بن حنبل نے کہا: لا باس بہ " اس میں کوئی حرج نہیں۔ احمد بن شعیب نسائی کہتے ہیں:لیس بہ باس " اس میں کوئی حرج نہیں۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا: لا باس بہ " اس میں کوئی حرج نہیں۔ حسین بن فہم بغدادی نے کہا: وہ صاحب سنت ، فضیلت اور بہت زیادہ نیک آدمی تھے۔ حافظ ذہبی نے کہا: وہ صدوق ہے۔ عبد الباقی بن قاںع بغدادی نے کہا: ثقہ ہے۔ یحییٰ بن معین نے کہا: لا باس بہ " اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور ابن محرز کی روایت میں ہے، انھوں نے کہا: میں اسے نہیں جانتا۔ [2]
وفات
ترمیمآپ نے 5 محرم الحرام 236ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "ص244 - كتاب تاريخ بغداد ت بشار - إسماعيل بن إبراهيم بن بسام أبو إبراهيم الترجماني - المكتبة الشاملة الحديثة"۔ al-maktaba.org۔ مورخہ 2021-05-06 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-06
- ↑ "موسوعة الحديث : إسماعيل بن إبراهيم بن بسام"۔ hadith.islam-db.com۔ مورخہ 2021-05-06 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-06