اسماعیل تارا
اسماعیل تارا ایک پاکستانی مزاحیہ اداکار تھے۔[1] (پ 16نومبر 1949ء تا م 24 نومبر 2022ء) جنھوں نے کئی اسٹیج ڈراموں، ٹیلی وژن ڈراموں اور فلموں میں کام کیا۔ پاکستان ٹیلی وژن کے پروگرام ففٹی ففٹی سے ان کو شہرت ملی ۔[2]نگار ایوارڈز برائے مزاحیہ اداکار کئی بار ملا،
اسماعیل تارا | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 16 نومبر 1949 (عمر 63) کراچی |
وفات | 25 نومبر 2022ء کراچی |
قومیت | پاکستانی |
عملی زندگی | |
پیشہ | اداکار، مزاحیہ اداکار |
وجہ شہرت | ففٹی ففٹی |
اعزازات | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی حالات
ترمیماسماعیل تارا 16 نومبر 1949ء کو کراچی میں پیدا ہوئے[3]
1980ء سے فن اداکاری سے وابستہ تھے ۔ اسماعیل تارا 25 نومبر2022 ء کو وفات پا گئے۔
فنّی سفر
ترمیماسماعیل تارا کی اداکاری کی دنیا میں وجہ شہرت پی ٹی وی کے مزاحیہ خاکوں پر مبنی سلسلہ ففٹی ففٹی ہے۔
جس میں انھوں نے اداکاری کے علاوہ بعض خاکے بھی لکھے۔ اس ڈرامے میں انھوں نے مزاحیہ اداکار ماجد جہانگیر کے ساتھ مل کر بہاری لہجے میں منوا اور ببوا کے لازوال کردار تخلیق کیے۔ یہی دو کردار ایکسپریس ٹی وی پر پھر شروع کیا گیا “عجب کہہ رہا ہے بھئی “ کے نام سے۔ ففٹی ففٹی میں ماجد جہانگیر اور زیبا شہناز کے ساتھ ان کی جوڑی بہت کامیاب رہی۔
اسماعیل تارا نے ٹی وی اور اسٹیج کے علاوہ 14 پاکستانی فلموں میں بھی کام کیا۔ فلم چیف صاحب اور فلم دیواریں میں کام پر بھی اسماعیل تارا کو نگار ایوارڈ دیا گیا۔[3] اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈراموں ’انگنا‘ اور ’وہ پاگل سی‘ میں اداکاری کے جوہر دکھائے تھے، ’لیاری کنگ لائیو‘ ٹاک شو بھی کیا۔
خاکے
ترمیمففٹی ففٹی - 1990 کی دہائي میں
فلم
ترمیم- ہاتھی میرے ساتھی ـ 1993 نگار ایوارڈ
- آخری مجرا ـ 1994 نگار ایوارڈ
- منڈا بگڑا جائے - 1995 نگار ایوارڈ
- چیف صاحب ـ 1996 نگار ایوارڈ
- دیواریں نگار ایوارڈ
- ہم کسی سے کم نہیں ـ 1997
- جان جان پاکستان - 1997
- راجو - 1997
- دیواریں - 1998
- کبھی ہاں کبھی ناں - 1998
- مجھے جینے دو - 1999
- مجھے چاند چاہیے - 2000
- یہ دل آپ کا ہوا - 2002
- کھلے آسماں کے نیچے - 2008
- میں ہوں شاہد آفریدی -2013
- ریڈی اسٹیڈی نو (ان کا آخری کام )[4]
ڈرامے
ترمیم- ربر بینڈ - 2005
- یہ زندگی ہے - 2008
- ون وے وکٹ - 2012
- پاک ولا - 2012
- دہلی کالونی - 2012
- اورنگی ٹاؤن کی انوری - 2013
- اسمائل ٹائم
ٹاک شو
ترمیم- لیاری کنگ لائیو (اے آر وائی)
اسٹیج ڈرامے
ترمیم- سونے کی چڑیا
کارٹون
ترمیمڈونکی راجا میں بہ طور چاچا
اعزازات
ترمیم- 14 اگست 2021ء کو صدارتی تمغہ حسن کارکردگی عطا کیا گیا ،[5]
- نگار ایوارڈز : 1993ء میں ہاتھی میرے ساتھی کے لیے بہترین کامیڈین
- نگار ایوارڈز : آخری مجرا 1994ء کے لیے بہترین کامیڈین
- نگار ایوارڈز : 1995ء میں منڈا بگڑا جے کے لیے بہترین کامیڈین
- نگار ایوارڈز : 1996ء میں چیف صاحب کے لیے بہترین کامیڈین
- نگار ایوارڈز : 1998ء میں دیوائرین کے لیے بہترین کامیڈین
- پہلا انڈس ڈراما ایوارڈز : ایک اہم کردار میں بہترین اداکار سیٹ کام کے لیے نامزد اور ٹی وی
- کامیڈی سیریز ففٹی ففٹی (1980ء کی دہائی) کے لیے ایوارڈ ملا۔
وفات
ترمیماسماعیل تارا 24 نومبر 2022 کی رات کو کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ اسماعیل تارا بہادر آباد کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے[6] اسماعیل تارا گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔[7] وہ تین روز سے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔
معروف اداکار کے سوگواروں میں بیوہ، 4 بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہے۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Biography of Ismail Tara"۔ tv.com.pk۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ March 4, 2013
- ↑ "Majid Jehangir-Ismail Tara: damp squib"۔ dawn.com۔ March 20, 2012۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ March 4, 2013
- ^ ا ب پ "اسٹیج اور ٹی وی کے نامور فنکار اسماعیل تارا 73 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔"۔ آج نیوز۔ 11-25-2022
- ↑ "پاکستان کے معروف کامیڈین اسماعیل تارا انتقال کر گئے"۔ ایکسپریس اردو۔ 11-25-2022
- ↑ https://www.somethinghaute.com/pakistani-actors-shahid-hameed-ismail-tara-manzoor-ali-mirza-syed-sajid-hassan-shaharyar-zaidi-honoured-with-pride-of-performance-award/
- ↑ https://urdu.geo.tv/latest/307809
- ↑ "'ففٹی ففٹی' سے شہرت حاصل کرنے والے مزاحیہ فنکار اسماعیل تارا کراچی میں چل بسے"۔ اردو نیوز۔ 11-25-2022