محمد اصغر افغان (پیدائش: 22 فروری 1987ء، کابل)، ایک افغانی کرکٹ کھلاڑی ہیں۔ جو افغانستان قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان تھے۔ [1][2] انھوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز 14 جون، 2018ء کو بھارت قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف کیا۔ [3] [4][5] محمد اصغر افغان کو (سابقہ ​​​​محمد اصغر ستانکزئی) اور اصغر سلام خیل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اصغر دائیں ہاتھ کے بلے باز اور درمیانے درجے کے تیز گیند باز ہیں۔ مئی 2018ء میں، انھیں بھارت کے خلاف کھیلے گئے اپنے افتتاحی ٹیسٹ میچ کے لیے افغانستان کا کپتان نامزد کیا گیا تھا۔ اس نے 14 جون 2018ء کو، بھارت کے خلاف، افغانستان کے لیے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ 2 اگست 2018ء کو، اس نے اپنا آخری نام تبدیل کرکے افغان رکھ لیا۔ ان کے ایک چھوٹے بھائی کریم جنت نے بھی افغانستان کی طرف سے ایک روزہ میچوں میں شرکت کی ہے

اصغر افغان
ذاتی معلومات
مکمل ناممحمد اصغر افغان
پیدائش (1987-12-22) 22 دسمبر 1987 (عمر 37 برس)
کابل، افغانستان
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا فاسٹ گیند باز
حیثیتبلے باز
تعلقاتکریم جنت (بھائی)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
واحد ٹیسٹ (کیپ 2)14 جون 2018ء  بمقابلہ  بھارت
پہلا ایک روزہ (کیپ 1)19 اپریل 2009ء  بمقابلہ  سکاٹ لینڈ
آخری ایک روزہ23 ستمبر 2018ء  بمقابلہ  بنگلہ دیش
ایک روزہ شرٹ نمبر.44
پہلا ٹی20 (کیپ 1)1 فروری 2010ء  بمقابلہ  آئرلینڈ
آخری ٹی2022 اگست 2018ء  بمقابلہ  آئرلینڈ
ٹی20 شرٹ نمبر.44
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2017ءایمو ریجن
2017ءکابل ایگلز
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ ٹوئنٹی20 فرسٹ کلاس
میچ 5 114 72 28
رنز بنائے 276 2,424 1,341 1,697
بیٹنگ اوسط 30.66 24.73 21.98 41.39
100s/50s 1/3 1/12 0/4 6/6
ٹاپ اسکور 164 101 62 145
گیندیں کرائیں 12 139 4 87
وکٹ 0 3 1 0
بالنگ اوسط 30.33 4.00
اننگز میں 5 وکٹ 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0
بہترین بولنگ 1/1 1/4
کیچ/سٹمپ 2/– 24/– 20/– 17/–
ماخذ: کرک انفو، 31 اکتوبر2021

کپتان سے سبکدوشی اور بحالی

ترمیم

اپریل 2019ء میں، افغانستان کرکٹ بورڈ نے انھیں تینوں طرز میں افغانستان کی ٹیم کے کپتان کے عہدے سے ہٹا دیا۔ تاہم، دسمبر 2019ء میں، افغانستان کرکٹ بورڈ نے اصغر افغان کو تمام طرز میں افغانستان کرکٹ ٹیم کا دوبارہ کپتان مقرر کیا۔ مارچ 2021ء میں زمبابوے کے خلاف سیریز کے دوران، افغان نے بطور کپتان اپنا 50 واں ٹی20 بین الاقوامی کھیلا۔ مئی 2021ء میں انھیں قومی ٹیم کے کپتان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اکتوبر 2021ء میں، 2021ء کے بین الاقوامی کرکٹ کونسل مینز ٹی20 عالمی کپ میں نمیبیا کے خلاف افغانستان کے میچ سے پہلے، افغان نے کھیل کے بعد تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

ابتدائی کیریئر

ترمیم

آصغر افغان نے 2004ء کے اے سی سی انڈر 17 مقابلے میں افغانستان انڈر 17 کے لیے اپنا نمائندہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا، جہاں اس نے اپنا پہلا میچ متحدہ عرب امارات کے انڈر 17 کے خلاف کھیلا۔ سینئر اسکواڈ کے لیے افغانوں کا پہلا میچ عمان کے خلاف ہوا 2004ء اے سی سی ٹرافی، نیز 2006ء اے سی سی ٹرافی اور 2007ء اے سی سی ٹوئنٹی 20 کپ۔ میں افغان، افغانستان کی ٹیم کا رکن تھا، جس نے 2008ء سے 2009ء تک ورلڈ کرکٹ لیگ ڈویژن فائیو، ڈویژن فور اور ڈویژن تھری جیتی، جس سے انھیں ترقی ملی۔ ڈویژن ٹو ​​اور انھیں 2009ء کے آئی سی سی ورلڈ کپ کوالیفائر میں حصہ لینے کی اجازت دی جہاں انھوں نے ایک روزہ بین الاقوامی درجہ حاصل کیا۔ ورلڈ کپ کوالیفائر میں، افغان نے برمودا کے خلاف اپنا لسٹ-اے ڈیبیو کیا اور بعد میں اس نے ٹورنامنٹ میں اسکاٹ لینڈ کے خلاف ان کا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو ہوا ان کا فرسٹ کلاس ڈیبیو انٹرکانٹینینٹل کپ میں زمبابوے الیون کے خلاف ہوا جس میں افغانستان نے میچ ڈرا کیا۔ آج تک، افغان نے افغانستان کے لیے 4 فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں۔ بعد ازاں، نومبر 2009ء میں وہ افغانستان کے 2009ء ACC ٹوئنٹی 20 کپ جیتنے والے اسکواڈ کے رکن تھے۔

متاثر کن کیریئر

ترمیم

افغان نے اپنا ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل ڈیبیو آئرلینڈ کے خلاف 2010ء کواڈرینگولر ٹوئنٹی 20 سیریز میں سری لنکا میں کیا۔ بعد ازاں فروری 2010ء میں، افغان نے افغانستان کی فاتح 2010ء آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائر میں ایک ہی میچ کھیلا، فائنل میں آئرلینڈ کے خلاف میچ افغانستان کے نام رہا۔ 2010ء کے آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے افغانستان کا سکواڈ کا حصہ بنا اپریل 2010ء میں، افغان افغانستان کے 2010 کے اے سی سی ٹرافی ایلیٹ جیتنے والے اسکواڈ کا ایک اہم رکن تھا جس نے فائنل میں نیپال کو شکست دی۔ افغان نے 253 رنز کے ساتھ تیسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کے طور پر ٹورنامنٹ کا اختتام کیا، جس میں بھوٹان کے خلاف 83 گیندوں پر 151 رنز کا اسکور بھی شامل ہے۔1 مارچ 2014ء کو، افغان کے 90 ناقابل شکست نے افغانستان کی ٹیم کو بنگلہ دیش کے خلاف اپنی جیت درج کرنے میں مدد کی جو ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک کے خلاف ان کی پہلی جیت تھی۔ اس نے اور سمیع اللہ شنواری نے چھٹی وکٹ کے لیے 164 رنز کی شراکت قائم کی جو ون ڈے کی تاریخ میں چھٹی وکٹ کے لیے پانچویں سب سے بڑی شراکت ہے اور افغانستان کے لیے تیسری سب سے بڑی ون ڈے پارٹنرشپ ہے۔

مزید کرکٹ

ترمیم

فروری 2018ء میں، اس نے اپنے اپینڈکس کا کامیاب اپریشن کروایا اس لیے وہ 2018ء کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر ٹورنامنٹ کے آغاز سے محروم رہا۔ ستمبر 2018ء میں، انھیں افغانستان پریمیئر لیگ ٹورنامنٹ کے پہلے ایڈیشن میں قندھار کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ وہ 8 میچوں میں 264 رنز کے ساتھ ٹورنامنٹ میں قندھار نائٹس کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔ اپریل 2019ء میں، انھیں 2019ء کے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے افغانستان کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ اگلے مہینے، اسکاٹ لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں، وہ 100 ون ڈے میچ کھیلنے والے افغانستان کے دوسرے کرکٹ کھلاڑی بن گئے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Afghanistan Squads for T20I Bangladesh Series and on-eoff India Test Announced"۔ Afghanistan Cricket Board۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مئی 2018 
  2. "Afghanistan pick four spinners for inaugural Test"۔ ESPN Cricinfo۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مئی 2018 
  3. "Only Test, Afghanistan tour of India at Bengaluru, Jun 14-18 2018"۔ ESPN Cricinfo۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2018 
  4. "Captain Asghar changes surname to Afghan"۔ Afghanistan Cricket Board۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2018 
  5. "Afghanistan captain Asghar Stanikzai changes his name to Asghar Afghan"۔ Sport360۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2018 

بیرونی روابط

ترمیم