اصلی النسل آسٹریلوی (انگریزی: Aboriginal Australians) اصل سرزمین آسٹریلیا اور اس کے بہت سے جزائر کے مختلف مقامی لوگ ہیں، جس میں تسمانیا، جزیرہ فریزر، جزیرہ ہنچن بروک، جزائر تیوی اور جزائر کینگرو شامل ہیں لیکن ٹورس آبنائے جزائر اس میں شامل نہیں۔ البتہ اصطلاح دیسی آسٹریلوی (Indigenous Australians) کا اطلاق ابوریجنل آسٹریلوی اور ٹورس سٹریٹ آئی لینڈرز پر اجتماعی طور پر ہوتا ہے۔

کل آبادی
759,705 (2016)[1]
3.1% of Australia's population
گنجان آبادی والے علاقے
شمالی علاقہ (آسٹریلیا)30.3%
تسمانیا5.5%
کوئنزلینڈ4.6%
مغربی آسٹریلیا3.9%
نیو ساؤتھ ویلز3.4%
جنوبی آسٹریلیا2.5%
آسٹریلوی دار الحکومت علاقہ1.9%
وکٹوریہ (آسٹریلیا)0.9%
زبانیں
Several hundred آسٹریلوی اصلی النسل زبانیں, many no longer spoken, Australian English, Australian Aboriginal English, Kriol
مذہب
Majority Christian (mainly Anglican and Catholic),[2] minority no religious affiliation,[2] and minority اسلام[3] also small numbers of other religions, various local indigenous religions grounded in Australian Aboriginal mythology
متعلقہ نسلی گروہ
ٹورز اسٹریٹ آئلینڈر, Aboriginal Tasmanians, Papuans

کم از کم 65,000 سال پہلے لوگوں نے سب سے پہلے آسٹریلیا میں ہجرت کی اور 500 کے قریب زبانوں پر مبنی گروپ بنائے۔ ان کی ایک وسیع پیمانے پر مشترکہ جینیاتی تاریخ ہے، لیکن صرف پچھلے 200 سالوں میں انھوں خود کو ایک گروپ کے طور پر پہچاننا شروع کیا۔ آبائی شناخت، خاندانی نسب، خود کی شناخت اور کمیونٹی کی قبولیت سبھی مختلف اہمیت کے ساتھ وقت اور جگہ کے ساتھ بدل گئی ہے۔ آسٹریلیا کے مقامی باشندوں کے پاس ثقافتی طریقوں اور عقائد کی ایک وسیع اقسام ہیں جو دنیا کی قدیم ترین مسلسل ثقافتوں کو تشکیل دیتے ہیں۔ آسٹریلیا کی یورپی نوآبادیات کے وقت، وہ پیچیدہ ثقافتی معاشروں پر مشتمل تھے جن میں 250 سے زیادہ زبانیں بولی جاتی تھیں اور ٹیکنالوجی اور بستیوں کے مختلف درجات تھے۔ اس علاقے کا جسے "ملک" کہا جاتا ہے، کے ساتھ ان کا گہرا روحانی تعلق ہے۔ قدیم زمانے کے دوران، مقامی لوگوں نے پیچیدہ تجارتی نیٹ ورک، بین الثقافتی تعلقات، قانون اور مذاہب کو فروغ دیا۔ عصر حاضر کے ایبوریجنل عقائد ایک پیچیدہ مرکب ہیں، جو پورے براعظم میں خطے اور فرد کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں۔ ان کی تشکیل روایتی عقائد، نوآبادیاتی نظام میں خلل، یورپیوں کے ذریعے براعظم میں لائے گئے مذاہب اور عصری مسائل سے ہوتی ہے۔ روایتی ثقافتی اعتقادات رقص، کہانیوں، گیتوں اور آرٹ کے ذریعے منتقل اور اشتراک کیے جاتے ہیں جو جدید روزمرہ کی زندگی اور قدیم تخلیق کی ایک آنٹولوجی کو اجتماعی طور پر بُنتے ہیں جسے ڈریمنگ کہا جاتا ہے۔ ماضی میں، ایبوریجنل لوگ براعظمی شیلف کے بڑے حصوں پر رہتے تھے اور تقریباً 11,700 سال پہلے جب ہولوسین بین برفانی دور کے آغاز میں زمین ڈوب گئی تھی تو بہت سے چھوٹے سمندری جزائر اور تسمانیہ پر وہ الگ تھلگ رہ گئے تھے۔ اس کے باوجود، مقامی لوگوں نے براعظم کے اندر وسیع نیٹ ورکس کو برقرار رکھا اور بعض گروہوں نے ٹورس سٹریٹ آئی لینڈرز اور جدید دور کے انڈونیشیا کے مکاسر لوگوں کے ساتھ تعلقات برقرار رکھے۔ ایبوریجنل گروپس کے جینیاتی میک اپ کا مطالعہ جاری ہے، لیکن شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی جینیاتی وراثت قدیم ایشیائی سے ہے لیکن زیادہ جدید لوگوں سے نہیں اور پاپوا نسل کے ساتھ کچھ مماثلتیں ہیں، لیکن وہ بہت طویل عرصے سے جنوب مشرقی ایشیا سے الگ تھلگ ہیں۔ 2021 کی مردم شماری میں، مقامی آسٹریلوی باشندے آسٹریلیا کی آبادی کا 3.8 فیصد تھے۔ آج کل زیادہ تر ابیوریجن لوگ انگریزی بولتے ہیں اور شہروں میں رہتے ہیں اور کچھ آسٹریلین ایبوریجنل انگلش میں ایبوریجنل فقرے اور الفاظ استعمال کر سکتے ہیں (جس کے صوتیات اور نحوی ڈھانچے میں ابیوریجنل زبانوں کا بھی واضح اثر ہے)۔ بہت سے ابوریجن انگلش بول لیتے ہیں لیکن سبھی روایتی زبانیں بھی بولتے ہیں۔ آسٹریلوی کمیونٹی کے مقابلے میں آبنائے ٹوریس جزیرے کے لوگوں کے ساتھ ساتھ مقامی ابوریجن لوگوں کی صحت کے مسائل اور معاشی محرومیاں بہت زیادہ ہیں۔


مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Estimates of Aboriginal and Torres Strait Islander Australians"۔ Australian Bureau of Statistics۔ June 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2018 
  2. ^ ا ب "4713.0 – Population Characteristics, Aboriginal and Torres Strait Islander Australians"۔ Australian Bureau of Statistics۔ 4 May 2010 
  3. "The Aboriginal Muslims in Australia everyone should be proud of."۔ OnePath Network۔ 28 February 2017