اصمہان الوافی
اسمہان الوافی ( عربی: أسمهان الوافي ) اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی چیف سائنٹسٹ ہیں۔ اسلامی دنیا میں سائنس کی 20 بااثر خواتین میں شمار ہوتی ہیں [3][4]انھیں ایشیا، افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں زرعی تحقیق اور ترقی کا تقریباً دو دہائیوں کا تجربہ ہے۔ اصمہان الوافی نے 2012 ءسے 2020 تک دبئی، متحدہ عرب امارات میں واقع بین الاقوامی مرکز برائے بایوسالائن ایگریکلچر (ICBA) کی قیادت کی۔
Ismahane A. Elouafi | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | جولائی1971ء (53 سال) یوسوفیہ، موروکو |
شہریت | المغرب کینیڈا |
عملی زندگی | |
تعلیمی اسناد | پی ایچ ڈی [1][2] |
پیشہ | ماہر جینیات [1] |
مادری زبان | بربر زبانیں |
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، بربر زبانیں |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
درستی - ترمیم |
تعلیم
ترمیماصمہان الوافی نے مراکش کے ایوی ایشن ہائی اسکول میں ملک کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ کی تربیت حاصل کی۔
ایلوافی نے حسن II انسٹی ٹیوٹ آف ایگرونومی اینڈ ویٹرنری میڈیسن، مراکش میں داخلہ لیا جہاں اس نے بیچیلر کی ڈگری حاصل کی۔ 1993ء میں زرعی سائنس میں ایم ایس سی اور1995ء میں جینیات اور پودوں کی افزائش کی ڈگری حاصل کی۔ 2001ء میں یونیورسٹی آف کورڈوبا، سپین سے جینیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔۔ [5]
کیریئر
ترمیماصمہان الوافی 2006-2007 میں نے اوٹاوا، کینیڈا میں اسسٹنٹ ڈپٹی منسٹر زراعت اور ایگری فوڈ کینیڈا (AAFC) ریسرچ برانچ کے سینئر مشیر کے طور پر خدمات انجام دیں، جہاں انھوں نے AAFC کے تحقیق کے جائزے پر مبنی داخلی عمل کی ترقی کی قیادت کی۔ .
مئی 2007ء میں، الوافی نے کینیڈین فوڈ انسپکشن ایجنسی میں پلانٹ ریسرچ سیکشن میں نیشنل مینیجر کے طور پر شمولیت اختیار کی۔ 2010ء میں اسے کینیڈا کی فوڈ انسپیکشن ایجنسی میں ڈائریکٹر ریسرچ مینجمنٹ اور پارٹنرشپ ڈویژن کے عہدے پر ترقی دی گئی۔
2012ء میں ایلوافی کو ICBA کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا گیا، جہاں انھوں نے 2013-2023 تک حکمت عملی کی ترقی کی نگرانی کی۔ [6]
2019ء میں الوافی نے Awla نامی زرعی تحقیق میں کام کرنے والی عرب خواتین سائنسدانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک فلیگ شپ پروگرام شروع کیا، جسے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن، اسلامک ڈویلپمنٹ بینک اور گندم پر CGIAR ریسرچ پروگرام کی حمایت حاصل ہے۔ [7]
2020 ءمیں ایلوافی اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) میں چیف سائنٹسٹ بن گئیں جو FAO کے ڈھانچے کے اندر ایک نئی پوزیشن تھی۔ الوافی کی تقرری کا اعلان FAO کے ڈائریکٹر جنرل QU Dongyu نے ستمبر 2020ء میں 35ویں FAO علاقائی کانفرنس برائے مشرق وسطی میں کیا تھا۔ [8]
ایوارڈز
ترمیمایلوافی نے ایوارڈز کیے، جن میں ہز میجسٹی محمد VI، مراکش کے بادشاہ (2014ء) نے قومی انعامی تمغا اور گلوبل تھنکرز فورم کی جانب سے ایکسی لینس ان سائنس ایوارڈ شامل ہیں۔ [9]
2014ء میں، مسلم سائنس نے انھیں شیپرز کیٹیگری کے تحت اسلامی دنیا کی سائنس کی 20 بااثر خواتین میں شامل کیا۔ [10]
2014-2016 میں، CEO-Middle East Magazine نے ڈاکٹر الوفی کو سائنس میں دنیا کی 100 طاقتور ترین عرب خواتین میں شامل کیا۔ [11]
2016 ءمیں الوافی نے لندن عربی آرگنائزیشن فار اچیومنٹس ان سائنس کی طرف سے سال کی بہترین عرب خواتین کا ایوارڈ جیتا۔ [12]
ذاتی زندگی
ترمیماصمہان الوافی شادی شدہ ہیں اور ان کی دو بیٹیاں ہیں اور وہ کینیڈا اور مراکش کی دوہری شہریت رکھتی ہیں۔ [13] وہ انگریزی، فرانسیسی، ہسپانوی اور عربی روانی سے بول سکتی ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب https://www.bloomberg.com/research/stocks/private/person.asp?personId=406499406&privcapId=6574763
- ↑ http://www.biosaline.org/executive-team/dr-ismahane-elouafi
- ↑ Larbi Arbaoui (2014-02-01)۔ "Moroccan among top- 20 most influential women scientist in Islamic World"۔ Morocco World News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جولائی 2019
- ↑ "Helping women in research navigate career challenges : House of Wisdom"۔ blogs.nature.com۔ 15 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جولائی 2019
- ↑ "Quantitative trait loci (QTL) determination of grain quality traits in durum wheat (Triticum turgidum L. Var. Durum)"۔ Helvia-UCO (بزبان انگریزی)۔ 2003۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2020
- ↑ "ICBA Board Meeting: Approves ICBA 2013-2023 Strategy"۔ International Center for Biosaline Agriculture (بزبان انگریزی)۔ 2015-04-05۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جولائی 2019
- ↑ "Arab Women Leaders in Agriculture (Awla) fellowship program opens call for applications"۔ International Center for Biosaline Agriculture (بزبان انگریزی)۔ 2019-03-07۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جولائی 2019
- ↑ "FAO Leadership: Ismahane Elouafi, Chief Scientist"۔ www.fao.org۔ 21 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2021
- ↑ "Dr. Ismahane Elouafi"۔ Global Thinkers Forum (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2019
- ↑ Larbi Arbaoui (2014-02-01)۔ "Moroccan among top- 20 most influential women scientist in Islamic World"۔ Morocco World News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2019
- ↑ "The World's 100 Most Powerful Arab Women"۔ ArabianBusiness.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2019
- ↑ "Arab Women Awards"۔ londonarabia (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2019
- ↑ SciDev.Net۔ "Ismahane Elouafi, agriculture pioneer by chance"۔ SciDev.Net (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جولائی 2019[مردہ ربط]