اسلام اطالیہ (اٹلی) میں رومن کیتھولک کے بعد دوسرا بڑا مذہب ہے، 2011ء کے اندازے کے مطابق اطالیہ میں مسلمان 2٪ ہیں ۔[2] اطالیہ کا قومی شماریاتی ادارہ (Instituto Nazionale di Stastica) یہاں کے شہریوں کی "حساس" معلومات یکجا نہیں کرتا۔ اس زمرے میں مذہبی وابستگی پر اعداد و شمار بھی شامل ہیں۔ تاہم 2006 میں غیر سرکاری طور پر جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 723188 سے لے کر دس لاکھ کے درمیان مسلمان یہاں آباد ہیں۔ برطانیہ فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس کا اندازہ ہے کہ 825،000 مسلمان یہاں ہے جن میں سے 140،000 سے 160000کے بیچ اطالیہ میں پیدائش سے مقیم ہیں۔ 2006 ء کی رپورٹ میں امریکی محکمہ خارجہ برائے مذہبی آزادی نے قیاس لگایا ہے کہ تقریبًا دس لاکھ اطالوی باشندے مسلمان ہیں جو پوری آبادی کا 1.7 فیصد حصہ ہے۔

اطالیہ (اٹلی) میں اسلام
معلومات ملک
نام ملک  اطالیہ
کل آبادی 58,147,733
ملک میں اسلام
مسلمان آبادی 814,068
فیصد 1.4٪[1]

تاریخ

ترمیم

مسلمانوں کی پہلی آمد نویں صدی عیسوی میں جب صقلیہ خلافت عباسیہ کے زیر اقتدار تھا، تب ہوئی۔ 827ء میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد ماتزار میں کاروبار کر رہی تھی۔[3]یہاں تک کہ 1300ء میں مسلمانوں کا زوال شروع ہوا۔ اس کے بعد، بیسویں صدی تک مسلمان اطالیہ میں بہت کم ہو گئے۔

مساجد

ترمیم
 
اطالیہ کی سب سے بڑی مسجد، مسجدِ روم

آزادانہ مساجد اطالیہ میں تین (میلان، روم اور کیٹینیا) ہیں۔ اس کے علاوہ 200 اسلامی ثقافتی مراکز کے ساتھ منسلک عبادت گاہیں جہاں نماز پڑھی جاتی ہے۔ کوئی سرکاری اعداد و شمار اماموں کی تعداد پر موجود نہیں ہیں، تاہم ان کی تعداد یہ ثقافتی مراکز کے مساوی سمجھی جاتی ہے۔

روم کی جامع مسجد پرویٹیکن کے مسلم سفیروں کی طرف سے کنٹرول کیا جاتا ہے اور مالی طور پر سعودی عرب کی طرف سے حمایت حاصل ہے۔

اگلے چند سالوں میں بہت سی مساجد نیپیلز، سینا اور بولوگنا میں کھولنے کے منصوبے جاری ہیں۔[4]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Muslims in Europe: Country guide" (بزبان انگلیسی)۔ BBC 
  2. "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 17 جنوری 2013 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2014 
  3. "Assessment of the status, development and diversification of fisheries-dependent communities: Mazara del Vallo Case study report" (PDF)۔ European Commission۔ 2010۔ صفحہ: 2۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 ستمبر 2012۔ In the year 827, Mazara was occupied by the Arabs, who made the city an important commercial harbour. That period was probably the most prosperous in the history of Mazara. 
  4. Islam in Italy - Euro-Islam: News and Analysis on Islam in Europe and North America