اعصابیاتی امراض (neurological diseases) کو عام الفاظ میں دماغی امراض بھی کہا جا سکتا ہے اور عصبی یا اعصابی امراض بھی؛ اعصابیاتی کی اصطلاح اصل میں اس لفظ کی انگریزی کے متبادل کے طور پر لی جاتی ہے جو ایسے امراض سے متعلق ہے جو اعصابیات (neurology) کے دائرے میں آتے ہوں۔ دماغی امراض اور عصبی امراض کی اصطلاحات میں علمی قباحت یہ ہے کہ دماغی امراض کی اصطلاح محض دماغ کی بیماریوں تک محدود ہونے کا گمان پیدا کرتی ہے جبکہ عصبی یا اعصابی امراض کی اصطلاح محض اعصاب تک؛ اس کے برعکس neurological diseases میں مرکزی اور جانبی (central اور peripheral) دونوں عصبی نظاموں کے امراض آتے ہیں۔

اہم اقسام کی فہرست

ترمیم

اعصابیاتی امراض، ایسی طبی کیفیات کو کہا جاتا ہے کہ جو اعصابی نظام کی فعلیات میں خلل پیدا کریں یا آسان الفاظ میں اعصابی نظام کو متاثر کریں۔ اعصابیاتی امراض اپنی سببیات (etiology) میں ساختی (یعنی نسیجیاتی، تشریحی یا حیاتیاتی) بھی ہو سکتے ہیں اور یا پھر ان امراض کی سببیات میں بنیادی خلل سالماتی سطح پر بھی ہو سکتا ہے۔ مزید یہ کہ جماعت بندی امراض کے لحاظ سے یہ پیدائشی (وراثی / غیروراثی) بھی ہو سکتے ہیں اور بعد از پیدائش یعنی حصولی (وراثی / غیروراثی) بھی۔ پھر اس خلقی اور حصولی امراض کے تحت بنیادی جماعت بندی کے بعد ان امراض کی مزید ذیلی جماعت بندی ان کے اپنے اپنے انفرادی (یا خصوصی) اسباب کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔