اقرارالحسن ایک پاکستانی ٹی وی اینکر اور صحافی ہیں۔

اقرارالحسن
 

معلومات شخصیت
پیدائش اپریل1985ء (38 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ صحافی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پیدائش ترمیم

اقرار کا پورا نام سیّد اقرار الحسن ہے۔ اقرار 29 مئی، 1984ء کو لاہور میں پیدا ہو‎ئے۔

تعلیم ترمیم

اقرار نے جی سی کالج، لاہور سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔

ذاتی زندگی ترمیم

اقرار نے ایک ٹی وی اینکر قراۃ العین سے 2008ء میں شادی کی۔ جو اے آر وائی پر رات کا بلیٹن پڑھتی تھیں ان سے اقرار کا ایک بیٹا سیّد پہلاج حسن ہے۔

اقرار نے 2013ء میں دوسری شادی سماء نیوز کی اینکر پرسن فرح یوسف سے کی، لیکن دوسری شادی کے متعلق لوگوں کو اپریل 2018ء کے ٹوئٹر پیغام کے ذریعے پتہ چلا

کیرئیر ترمیم

اقرار نے اپنے کریئر کی شروعات ایک عام نیوز کاسٹر کی حیثیٹ سے کی۔ اپنے شو سرِعام سے شہرت حاصل کی۔

سرِعام ترمیم

سر عام ایک ایسا ٹی وی شو ہے، جس میں رشوت لینے والے سرکاری عہدے داران، جعلی پیر، ، نقلی عامل، غیر معیاری و گھٹیا مال بنانے والوں کے علاؤہ زنا کاری کے مراکز کا پردہ فاش کیا جاتا ہے۔

مجاوروں، جعلی عاملوں کو چیلنج ترمیم

پاکستان میں بہت سارے مروجہ دربار اور زیارتوں میں بیٹھنے والے قبروں پہ مجاوروں اور پیروں کو ایکسپوز کرنے کے نام پہ انھوں نے کافی پروگرام کیے ہیں جن میں کچھ مشہور چیلنجز یہ ہیں

حق خطیب بھلاوڑہ شریف ترمیم

2024ء میں اقرار الحسن نے مشہور درگاہ بھلاوڑہ شریف دربار کے مجاور و پیر حق خطیب سرکار کو چیلنج دیا کہ ان کی مشہور کرامتیں دراصل کرامات نہیں بلکہ بصری فریب ہے، اس پر معاملہ سوشل میڈیا پر کافی اجاگر ہوا جو 14 فروری تک اس نتیجے پر پہنچا کہ حق خطیب نے اس چیلنج کو قبول کر لیا، 14 فروری تک یہ معاملہ تاحال جاری ہے۔۔۔

مقدمات ترمیم

اقرار پر کئی الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔ ان ہی میں سے ایک الزام کے تحت سندھ حکومت نے سندھ اسمبلی کی ناقص سکیورٹی کو سامنے لانے پر اقرار اور ان کے ساتھیوں کو جیل بھیچ دیا۔ تاہم ایک دن کے اندر رہا بھی کر دیا۔

تشدد ترمیم

14 فروری 2022ء کو انٹیلی جنس بیورو (آئی بی ) کے انسپکٹر کی کرپشن بے نقاب کرنے پر ڈائریکٹر آئی بی نے اینکر پرسن اقرار الحسن اور ٹیم سر عام کو بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ ان کے سر اور جسم کے مختلف حصوں پر زخموں کے نشانات پائے گئے،

وزیر اعظم کے رد عمل پر حساس ادارے کے پانچ افسران و اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا، معطل افسران و اہلکاروں میں ڈائریکٹر سید معین الدین رضوان اور اہلکار محبوب علی، انعام علی، رجب علی اور خاور شامل ہیں۔

نگار خانہ ترمیم