حج کی تین اقسام ہیں، حج قران، تمتع اور حج افراد۔

حج قران

ترمیم

حج قران سب سے افضل حج ہے، قران کرنے والا حاجی قارن کہلاتا ہے، اس میں عمرہ اور حج کا احرام ایک ساتھ باندھاجاتا ہے مگر عمرہ کرنے کے بعد قارن حلق یا قصر نہیں کروا سکتا اسے بدستور احرام میں رہنا ہو گا، دسویں، گیارہویں یا بارہویں ذوالحج کو قربانی کرنے کے بعد حلق یا قصر کروا کے احرام کھول سکتا ہے۔[1]

حج تمتع

ترمیم

یہ حج صرف میقات کے باہر والے ہی ادا کر سکتے ہیں۔ اس میں حاجی عمرہ ادا کرنے اور حلق و قصر کرنے کے بعد احرام کھول سکتے ہیں۔ جسے وہ پھر ایام حج یعنی 8 ذوالحج یا اس سے قبل پہن لیتے ہیں۔ جو یہ حج کرے وہ حاجی متمتع کہلاتا ہے۔[1]

حج افراد

ترمیم

اس حج میں عمرہ شامل نہیں ہے۔ اس میں صرف حج کا احرام باندھا جاتاہے۔ اہل مکہ اور حل یعنی میقات اور حدود حرم کے درمیان میں رہنے والے باشندے حج افراد کرتے ہیں۔ (دوسرے ملک سے آنے والے بھی حج افراد کر سکتے ہیں۔ حج افراد کرنے والے حاجی کو مفرد کہتے ہیں۔[1]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ محمد الیاس قادری، رفیق الحرمین، صفحہ 72-73، فروری 2014ء۔ مکتبۃ المدینہ، کراچی
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔