ابو عبد اللہ بن زکریا بن محمد القزوینی، ان کا نسب عالمِ مدینہ امام مالک بن انس پر جاکر ختم ہوتا ہے، قزوین میں کوئی 605ھ کو پیدا ہوئے اور 682ھ کو وفات پائی، کچھ عرصہ قاضی رہے، مگر علمی تصنیف و تالیف جاری رکھی، وہ فلکیات دان، طبیعیات دان اور علومِ حیات کے ماہر تھے، مگر ہوائی رصد میں ان کے نظریات عظیم الشان ہیں، ان کی اہم تصانیف میں ان کی مشہور کتاب “عجائب المخلوقات وغرائب الموجودات” ہے، اس میں انھوں نے آسمان اور اس کے ستارے، اجرام، بروج، ان کی ظاہری حرکت اور اس سب کی وجہ سے سال کے موسموں کے اختلاف پر بحث کی ہے، اس کے علاوہ انھوں نے ہوائی کرہ، ہواؤں کے چکر، سمندر اور اس کے جاندار، پھر خشکی اور اس میں موجود جمادات، نباتات اور حیوانات پر بھی بڑی خوبصورتی سے روشنی ڈالی ہے اور اس سب کو انھوں نے بہت دقیق ابجدی ترتیب دی ہے۔

علامہ   ویکی ڈیٹا پر (P511) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
القزوینی
(عربی میں: زكريَّا بن مُحمَّد بن محمود القزويني ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1203ء [1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قزوین   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1283ء (79–80 سال)[1][8][2][3][4][5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مورخ ،  ریاضی دان ،  ماہر حیوانیات ،  جغرافیہ دان ،  فطرت پسند [9]،  منصف [9]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی [10]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل علوم فطریہ [9]،  جغرافیہ [9]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ان کی ایک اور مشہور کتاب “آثار البلاد واخبار العباد” ہے، اس میں انھوں نے شہر اور گاؤں بنانے کی ضروت، ملکوں کے خواص اور موسم کا انسانوں، درختوں اور جانوروں پر اثر بیان کیا ہے، کتاب میں قوموں کی خبریں، علما، ادبا اور شاہوں کے تراجم اور فسادات کا بیان بھی قابلِ ذکر ہے۔

انھوں نے قرآنِ مجید کے حکم کے مطابق زمین وآسمان پر اللہ تعالٰی کی آیات پر غور و فکر پر زور دیا، یہاں غور و فکر سے ان کی مراد معقولات پر فکر اور محسوسات پر نظر اور ان کی حکمت کی تلاش ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb145220176 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. ^ ا ب ناشر: انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا انک. — دائرۃ المعارف یونیورسل آن لائن آئی ڈی: https://www.universalis.fr/encyclopedie/al-qazwini/ — بنام: QAZWĪNĪ AL- — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب RKDartists ID: https://rkd.nl/artists/442006 — بنام: Zakaria Al-Kazwini — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. ^ ا ب Artnet artist ID: https://www.artnet.com/artists/zakariyya-b-muhammad-b-mahmud-al-qazwini/past-auction-results — بنام: Zakariyya B. Muhammad B. Mahmud Al-Qazwini — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. ^ ا ب عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana — گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0053490.xml — بنام: Abū Yaḥyà Zakarīyyā ibn Muḥammad al-Qazwīnī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. ^ ا ب Vatican Library VcBA ID: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=8034&url_prefix=https://opac.vatlib.it/auth/detail/&id=495/67287 — بنام: Zakarīyā ibn Muḥammad Qazwīnī
  7. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo20231199838 — اخذ شدہ بتاریخ: 13 ستمبر 2023
  8. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/119374382 — اخذ شدہ بتاریخ: 14 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
  9. ^ ا ب این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo20231199838 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 ستمبر 2023
  10. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb145220176 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ