مولانا اللہ وسايا (پیدائش: 1945) ایک پاکستانی عالم دین اور عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے ایک مرکزی رہنما ہیں۔[1][2]

اللہ وسایا
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1945ء (عمر 78–79 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور
قاسم العلوم ملتان   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاذ عبداللہ درخواستی ،  نفیس الحسینی نفیس رقم   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں


سیرت

ترمیم

اللہ وسایا 1945 میں بہاولپور میں ملک محمد رمضان کے ہاں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم مدرسہ رفیق العلماء ، بستی فقیران سے حاصل کی۔ پھر اس نے جامعہ عباسیہ اب بہاولپور کی اسلامیہ یونیورسٹی اور جامعہ قاسم العلوم اور جامعہ مخزن العلم خانپور، رحیم یار خان سے عبداللہ درخواستی کے ماتحت جامعہ عباسیہ میں تعلیم حاصل کی۔ وہ 1968 میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت سے منسلک ہو گئے۔ 1981 سے ہیڈ آفس ملتان میںعالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔[3][4]

ادبی کام

ترمیم
  • تحریک ختم نبوت (1974 - جلد 1)
  • فراق یاران (2006)
  • تذکرہ شہیداسلام مولانا محمد یوسف لدھیانوی
  • فتنہ قادیانیت کی نقاب کشائی
  • قادیانیات کو پارلیمنٹ میں شکست

حوالہ جات

ترمیم

 

  1. "مولانا اللہ وسایا، اسماعیل شجاع آبادی اور مولانا فقیر اللہ لاہور پہنچ گئے"۔ nawaiwaqt.com.pk۔ 2 September 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2021 
  2. "عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ محمدؐ کی شفاعت کا ذریعہ ہے، مولانا اللہ وسایا"۔ jasarat.com۔ 20 January 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2021 
  3. Qari Muhammad Tahir (6 December 2017)۔ "مجاہد ختم نبوت مولانا اللہ وسایا (1)"۔ dailypakistan.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2021 
  4. Qari Muhammad Tahir (7 December 2017)۔ "مجاہد ختم نبوت مولانا اللہ وسایا (2)"۔ dailypakistan.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2021