طبی نگہداشت میں علاحدگی (طبی نگہداشت) (انگریزی: Isolation) ان کئی کوششوں میں سے ایک ہے جن کا مقصد کسی متعدی مرض کے انفیکشن کو پھیلنے سے روکا جانا ہے۔ اس کے تحت کسی مریض کو دیگر مریضوں، عام طبی عملے اور باہری دنیا سے دور رکھا جاتا ہے۔ کچھ معاملوں میں کسی شخص کو ایک یا اس سے زیادہ متعدی امراض سے متاثر شخص کے تعلق میں آنے کی صورت میں بھی الگ تھلگ رکھا جاتا ہے، اگرچہ وہ خود متاثر نہ ہو یا اس کے متاثر ہونے کا ثبوت نہ ملے۔ کچھ سفری لوازم کے تحت عالمی وبا یا کسی جگہ کسی وبا کے کثرت سے پھیلنے کی وجہ سے وہاں سے آنے والوں کو الگ تھلگ رکھا جاتا ہے، رات دن نگرانی کی جاتی ہے اور مکمل تسلی کے بعد کہ یہ لوگ متاثر نہیں ہیں، انھیں عوام کے بیچ آنے جانے کی اجازت دی جاتی ہے۔

تپ دق وارڈ

مثالیں ترمیم

  • نومبر 2020ء میں یورپی ملک کروشیا کے وزیر اعظم اینڈریز پلینکووچ اپنی اہلیہ کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کے بعد ایک ہفتہ سے زیادہ عرصے تک 'خود تنہائی‘میں یا الگ تھلگ رہے۔ یہ اطلاع حکومت نے ٹویٹر پر دی۔[1]
  • جنوری 2021ء میں پاکستان پہنچنے والی جنوبی افریقا کی کرکٹ ٹیم ابتدائی 5 سے 7 روز الگ تھلگ رہے جس کے لیے ہوٹل میں انتظامات کیے گئے اور اس کے دوران تربیت کے لیے ٹیم ہوٹل کے برابر میں واقع کراچی جم خانہ کے کرکٹ میدان میں انتظامات کیے گئے۔[2]
  • پاکستانی کرکٹ کھلاڑی وقار یونس اپریل 2021ء میں آسٹریلیا چلے گئے تھے اور آسٹریلیا پہنچنے کے بعد انھوں نے خود کو 14 روز کے لیے الگ تھلگ کر دیا تھا۔ الگ تھلگ رہنے سے باہر آنے کے بعد ایک بار پھر وقار یونس نے عوام سے درخواست کی ہے کہ گھروں میں رہیں اور کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔[3]
  • بھارت میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر ٹرین کی بوگیوں کو الگ تھلگ رکھنے کے مراکز میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا[4] اور کئی جگہوں پر ایسا کیا بھی گیا۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم