عفیف الدین ابی سعادات، (696ھ - 768ھ) ابو محمد عبد اللہ بن اسد بن علی بن سلیمان بن فلاح یافعی ، نسبتاً مکی، رہائش کے لحاظ سے مکہ مکرمہ کے باشندے، اور فقہی مسلک میں شافعی، حرمِ مکہ کے قطب اور شیخ، عمل پیرا عالم دین اور ممتاز مسلم مؤرخ، جو کتاب "مرآة الجنان وعبرة اليقظان في معرفة حوادث الزمان" کے مصنف ہیں، جسے "تاریخِ یافعی" بھی کہا جاتا ہے، اور "شیخ الحجاز" کے معزز لقب سے مشہور ہیں۔ [5] [6] [7] [8]

امام   ویکی ڈیٹا پر (P511) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الیافعی
(عربی میں: عبد الله بن أسعد بن علي بن سُليمان بن فلاح اليافعي الشَّافعي اليمني المكِّي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1298ء [1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عدن   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 20 فروری 1367ء (68–69 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مکہ [4]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن جنت المعلیٰ   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مورخ ،  مصنف ،  فقیہ ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فقہ ،  علم حدیث ،  عربی ادب ،  تاریخ اسلام   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر ابن عربی   ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت اور ابتدائی زندگی

ترمیم

تقریباً 696ھ میں جنوبی یمن کے علاقے جبال یافع میں پیدا ہوئے۔ یہیں نیکوکار ماحول میں پروان چڑھے اور کمسنی ہی سے کامیابی کی نشانیاں ظاہر ہونے لگیں۔ آپ اپنے بچپن میں گھر سے باہر کھیل کود اور دیگر بچوں کے مشاغل سے دور رہتے تھے اور صرف قرآن اور علم میں مشغول رہتے تھے۔ جب آپ کے والد نے آپ میں نیکی اور علم کی رغبت کے آثار دیکھے تو آپ کو مزید تعلیم کے لیے عدن بھیج دیا، تاکہ وہاں کے علما اور یمن کے اہم مراکز سے استفادہ کر سکیں۔ آپ نے قرآن کریم کی تعلیم فقیہ محمد بن احمد البصال المعروف بالذهبي سے حاصل کی اور قرآن کریم کو مکمل حفظ کیا۔ جب آپ نے قرآن مکمل کیا تو آپ کے استاد نے اس خوشی میں ایک بڑی دعوت کا اہتمام کیا اور لوگوں کو کھانے پر مدعو کیا۔

اس دوران آپ نے دیگر مشائخ سے بھی علم حاصل کیا، جن میں شیخ شرف الدین احمد بن علی الحرازی (قاضی عدن اور مفتی) اور آپ کے استاد محمد البصال شامل ہیں۔

صوفیانہ تعلیم

ترمیم

آپ نے صوفیانہ تعلیم کی ابتدا عدن میں کی، جہاں شیخ مسعود الجاوی نے آپ کو صوفیانہ خرقة پہنائی۔ الیافعی نے خود ذکر کیا: "سب سے پہلے مجھے صوفیوں کی خرقة عدن میں شیخ مسعود الجاوی نے پہنائی۔ میں ایک گوشہ نشین جگہ پر تھا، تب انہوں نے کہا: آج رات مجھے اشارہ ہوا ہے کہ تمہیں خرقة پہناؤں، اور پھر انہوں نے مجھے خرقة پہنائی۔"

مؤلفات

ترمیم

الیافعی علومِ قرآن، حدیث شریف، فقہ، تصوف، اور تاریخ میں کثرت سے تصنیف کرنے والے تھے۔ انہوں نے متعدد کتابیں تصنیف کیں۔ ان کی سوانح میں درج چند مشہور تصانیف کی فہرست درج ذیل ہے:

  1. مرآة الجنان وعبرة اليقظان في معرفة حوادث الزمان وتقلب أحوال الإنسان وتاريخ موت بعض المشهورين من الأعيان
  2. مختصر الدر النظيم في فضائل القرآن العظيم والآيات والذكر الحكيم.
  3. كتاب العقيدة.
  4. كتاب «شمس الإيمان وتوحيد الرحمن وعقائد الحق والإيقان.
  5. كتاب «نور اليقين وإرشادات أهل التمكين».
  6. كتاب «نشر المحاسن الغالية في فضائل المشايخ أولي المقامات العالية».
  7. كتاب «روض الرياحين في حكايات [مناقب] الصالحين» بتحقيق محمد أديب الجادر، وعدنان عبد ربه.
  8. و«الرسالة المكية في طريق السادة».
  9. أطراف التّواريخ.
  10. أرجوزة في معرفة الشّهور الروميّة.
  11. روض البصائر ورياض الأبصار في معالم الأقطار والأنهار الكبار.
  12. مرهم العلل المعضلة في دفع الشّبه والرّد على المعتزلة.
  13. كفاية المعتقد ونكاية المنتقد (قصيدة في العقائد).
  14. سراج التّوحيد الباهج النّور في تمجيد صانع الوجود مقلّب الدّهور.
  15. مختصر سراج التّوحيد الباهج النور.
  16. شمس الإيمان وتوحيد الرحمن في عقيدة أهل الحق والإتقان.
  17. الشّاش المعلم لكتاب المرهم، وقد لخّص فيه كِتاب ' تبيين كذب المفتري فيما نسب إلى الإمام أبي الحسن الأشعريّ' لابن عساكِر، وزاد على رجاله، فترجم ما يزيد على مئة من أئمّة الأشعريّة.
  18. مناقب الإمام المائة من أئمة الأشعريّة.
  19. أشرف المفاخر العليّة في مناقب الأئمة الأشعريّة، (وقد تكون هذه الثّلاثة في الأصل كِتابًا واحدًا).
  20. روض الرّياحين في مناقب الصالحين، وورد ذكره بـ: روض الرّياحين في حكايات الصّالحين، جمع فيه خمسمائة حكاية.
  21. نزهة العيون النّواظر وتحفة القلوب والخواطر في اختصار روض الرياحين، وقد ذكر البعض أنّه نفس الكِتاب السّابق (روض الرّياحين).
  22. أطراف عجائب الآيات والبراهين وأردف غرائب حكايات روض الرّياحين.
  23. حلية الأخيار في أخبار أهل الأسرار.
  24. نشر المحاسن الغالية في فضل مشايخ الصوفية أصحاب المقامات العالية.
  25. الشّهد الحالي في فضل الصّالحين ومقامهم العالي.
  26. نهاية المحيا في مدح شيوخ من الأصفيا.
  27. الرّاح المختوم بالدر المنظوم في مدح الشّانح أصحاب السر المكتوم (قصيدة).
  28. رسالة الملكيّة في طريق السّادة الصوفيّة.
  29. جزء في بيان تعظيم مشايخ الصوفيّة للشّريعة السنيّة.
  30. الرّسالة المكيّة في الطّريقة العليّة القادريّة.
  31. أسنى المفاخر بمناقب الشّيخ عبد القادر، وقد يكون نفس كِتاب: خلاصة المفاخر في مناقب الشّيخ عبد القادر.
  32. نشر الروض العطر في حياة سيّدنا أبي العبّاس الخضر.
  33. مناقب الشافعيّ.
  34. مهيجة الأشحان في ذكر الأحباب والأوطان.
  35. الشّهد الشّفا في مدح المصطفى.
  36. برياق العشاق في مدح حبيب الخلق والخلاق.
  37. الدّرر في مدح سيد البشر.
  38. مصباح الظّلام في المستغيثين بخير الأنام.
  39. نشر الرّيحان في فضل المتحابّين في الله من الإخوان.
  40. عالي الرّفعة في حديث السّبعة.
  41. الدرّة الفصيحة في الوعظ والنصيحة.
  42. الغرر في الوعظ والعِبَر.
  43. الإرشاد والتّطريز في فضل ذكر الله وتلاوة كتابه العزيز، تحقيق محمد أديب الجادر.
  44. الدر النظيم في خواص القرآن العظيم.
  45. الأنوار اللّائحة في أسرار الفاتحة.
  46. الفصول المحرّرة في شرح أسماء الله المطهّرة.
  47. بهجة البدور في وصف الحور والتنقّل من دار الغرور إلى دار السّرور.
  48. نفحات الأزهار ولمعات الأنوار.
  49. نوادر المعاني.
  50. الأوبة المكيّة في الألغاز اليافعيّة.
  51. تاج الرّؤوس في الذّيل المأنوس على سوق العروس.
  52. المنهل المفهوم في شرح ألسنة العلوم.
  53. قصيدة تحتوي على عشرين عِلمًا أو أزيد، في نحو ثلاثة آلاف (3000) بيت.
  54. الدرّة المستحسنة في تكرير العمرة.
  55. معرفة أدلّة القبلة والأوقات المشتملات على الصّلاة والصّيام والفطور.
  56. عقد للآلي المفصّل بالياقوت الغالي.
  57. تخميس العينيّة.
  58. عذبة المعاني الدّقيقة في التغزّل في الشّريعة والحقيقة.
  59. الدّرّ النّفيس في فتح بئر اريس.
  60. منظومة طبيّة.
  61. الوسيلة إلى الله بأسمائه الحسنى الجليلة.
  62. فخر الطّواف العنوان العزيز.
  63. بحث السّماع.
  64. قصيده في النّعت.
  65. نور اليقين وإشارة أهل التّمكين.

علماء کے اقوال

ترمیم
  • . الإسنوی:"وہ ایک امام تھے جن کے علوم سے رہنمائی حاصل کی جاتی اور جن کی اقتدا کی جاتی، اور وہ ایک ایسا چراغ تھے جس کی روشنی سے راستہ دکھائی دیتا تھا۔"
  • . احمد بن عبد الرحیم بن العراقی:"شیخ، امام، قدوہ، عارف باللہ، زاہد، اور اپنے وقت کے شیخ تھے۔"
  • . ابن الملقن:"وہ ایک امام، مفتی، اور عامل تھے، جن کے ذکر پر رحمت نازل ہوتی تھی۔"
  • . ابن تغری بردی:"شیخ، امام، عالم، مسلک کے رہنما، عارف باللہ، حرم کے شیخ، مسلک کے امام، اور صوفیہ کے شیخ تھے۔"
  • . السبکی:"وہ ایک صالح شخص تھے۔"
  • . محمد بن احمد الحسنی الفاسی:"شیخ الحرم، فقہ، اصولِ دین، عربی زبان، فرائض، اور حساب میں ماہر تھے۔"
  • . بدر الدین حسن بن حبیب (ادیبِ حلب):"وہ ایک ایسے امام تھے جن کا علم چراغ کی طرح تھا، برکت کا سرچشمہ تھے، اور جن کے ہدایت سے اقتدا کی جاتی تھی۔ وہ علم و عمل میں یکتا تھے، اور لوگ ان کی طرف امید سے دیکھتے تھے۔"
  • . طاش کبری زادہ:"مختصراً، وہ ایک نایاب شخصیت، اپنے زمانے کی فردِ واحد، اور اپنے عہد کی نادرہ روزگار ہستی تھے۔"

اوصاف اور وفات

ترمیم

الیافعی رحمہ اللہ کا شمار نحیف القامت مگر درمیانے قد والے افراد میں ہوتا تھا۔ وہ طلبہ اور مریدین کے لیے بہترین مربی تھے، ان کی شخصیت میں عزت و جمال کا امتزاج تھا۔ لیکن تقدیر کے فیصلے نے ان کے حلقۂ مریدین کو پراگندہ کر دیا، اور ان کی طبیعت بوجھل ہو گئی۔ جسمانی عوارض اور سر کے درد نے انہیں گھیر لیا، اور چند ہی دن بیمار رہنے کے بعد ان کی وفات ہو گئی۔ آپ کا وصال مکہ مکرمہ میں ہوا، جہاں آپ علم و فضل کے مرکز اور علماء کے پیشوا تھے۔ آپ کا انتقال 20 جمادی الآخر 768ھ کو، بروز اتوار، مکہ میں ہوا۔ آپ کو مقبرہ معلاۃ میں دفن کیا گیا، جہاں آپ کا مزار فضیل بن عیاض رحمہ اللہ کے مزار کے قریب واقع ہے۔[9][10][11][12]

مراجع

ترمیم
  1. سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp01380599 — بنام: ʿAbdallāh Ibn-Asʿad al- Yāfiʿī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb14571091d — بنام: ʿAbd Allāh ibn Asʿad al- Yāfiʿī — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/12173 — بنام: ʿAbd Allāh ibn Asʿad al-Yāfiʿī
  4. تراجم عبر التاريخ: عبد الله بن أسعد بن علي اليماني اليافعي عفيف الدين"الطواشي عبد الله" — اخذ شدہ بتاریخ: 7 جنوری 2021 — سے آرکائیو اصل فی 7 جنوری 2021
  5. أحمد رضا خان القادري/البريلوي (1 جنوری 2013)۔ حياة الموات في بيان سماع الأموات (عربی میں)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ ISBN:978-2-7451-7955-5۔ 2020-03-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
  6. أبي السعادات عبد الله بن أسعد/اليافعي (1 جنوری 2017)۔ الدر النظيم في خواص القرآن العظيم (عربی میں)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ ISBN:978-2-7451-2923-9۔ 2020-03-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
  7. أبي الفضل عبد القادر بن الحسين/ابن (1 جنوری 2008)۔ القول العلي في ترادف المعجزة بكرامة الولي (عربی میں)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ ISBN:978-2-7451-5796-6۔ 2020-03-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
  8. Muḥammad ibn Muḥammad Murtaḍá (1965)۔ Tāj al-ʻarūs min jawāhir al-Qāmūs (عربی میں)۔ Maṭbaʻat Ḥukūmat al-Kuwayt۔ 2020-03-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
  9. أحمد رضا خان القادري/البريلوي (1 جنوری 2013)۔ حياة الموات في بيان سماع الأموات (عربی میں)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ ISBN:978-2-7451-7955-5۔ 2020-03-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
  10. أبي السعادات عبد الله بن أسعد/اليافعي (1 جنوری 2017)۔ الدر النظيم في خواص القرآن العظيم (عربی میں)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ ISBN:978-2-7451-2923-9۔ 2020-03-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
  11. أبي الفضل عبد القادر بن الحسين/ابن (1 جنوری 2008)۔ القول العلي في ترادف المعجزة بكرامة الولي (عربی میں)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ ISBN:978-2-7451-5796-6۔ 2020-03-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
  12. Muḥammad ibn Muḥammad Murtaḍá (1965)۔ Tāj al-ʻarūs min jawāhir al-Qāmūs (عربی میں)۔ Maṭbaʻat Ḥukūmat al-Kuwayt۔ 2020-03-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا