امہ العزیز الحسینیہ الشریفہ
اس مضمون کے متن میں غیر اردو حروف تہجی استعمال ہوئے ہیں۔ ان حروف کی وجہ سے صارفین کو مضمون پڑھنے میں دشواری اور غلط املا کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
غیر اردو حروف: أ، ة {{{2}}} |
أَمَة العزيز الحُسينية الشريفة، (? - ? هـ / ? - ? م)، اندلس کی رہنے والی، نبی کریم کے خاندان اور الحسين بن علي بن أبي طالب کی نسل سے تھیں۔، بہت اعلٰی درجے کے اشعار ان سے منسوب ہیں وہ اسپین کے شہر ویلنس میں پیدا ہوئیں یہیں زندگی کے ایام گزارے اور یہیں فوت ہوئیں۔ لوگ آپ کوالفاضلة الشريفة کے لقب سے پکارتے تھے۔[1]
نسب نامہ
ترمیمآپ: أَمَة العزيز بنتُ أبي البسام موسى بن عبد اللہ بن أبي الحسن الحسين بن أبي جعفر الزكي بن علي الهادي بن محمد الجواد بن علي الرضا بن موسى الكاظم بن جعفر الصادق بن محمد الباقر بن زين العابدين علي السجاد بن حفيد النبي محمد الحُسين بن علي زوج فاطمة الزهراء بن أبو طالب بن عبد المطلب بن هاشم بن عبد مناف بن قصي بن كلاب القُرشي۔[2]
سيرت
ترمیمان کا تعارف امام ابن دحية الكلبي کی کتاب المُطرِب من أشعار المَغرِب کے ذریعے سے ہوتا ہے۔ انھوں نے آپ کے یہ اشعار بھی نقل کیے ہیں :
لِحاظُكم تَجرحُنا في الحَشا | وَلحظُنا يَجرحُكم في الخدود | |
جرحٌ بجرحٍ فاِجعلوا ذا بِذا | فَما الّذي أوجبَ جرحَ الصدود[3] |
جلال الدين عبد الرحمن بن أبي بكر السيوطي (المتوفي: 911 هـ) نے اپنی کتاب نزهة الجلساء في أشعار النساء میں ان کا تذکرہ کیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ معجم الشعراء العرب، (جزء 1 / صفحة 935 آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ shamela.ws (Error: unknown archive URL))، المكتبة الشاملة، تاريخ الولوج: 4 ديسمبر 2014.
- ↑ كِتاب نزهة الجلساء في أشعار النساء، تأليف: جلال الدين السيوطي، (جزء 1 / صفحة 28 آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ shamela.ws (Error: unknown archive URL))، تاريخ الولوج: 4 ديسمبر 2014.
- ↑ لحاظكم تجرحنا في الحشا، تاريخ الولوج: 4 ديسمبر 2014.