انجینئر محمد شریف خان گبول
انجینئر محمد شریف خان گبول 1945ء کو تحصیل علی پور میں آباد قابل خانی خاندان میں بمقام بڈھن والا پیدا ہوئے۔ مذکورہ خاندان میں سے بالخصوص آپ کے آبا و اجداد اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ بے پناہ تکنیکی صلاحیتوں سے مالا مال تھے ۔
ابتدائی و اعلیٰ تعلیم
ترمیماگرچہ اُس دور میں تعلیمی رجحانات بہت کم تھے مگر آپ نے اِبتدائی تعلیم اعزازی نمبروں سے مکمل کی با وجود اِس کے کہ خاندان کی طرف سے حصولِ تعلیم کے لیے کوئی سختی نہ تھی۔ دورانِ پرائمری آپ کے والدِ گرامی کا اِنتقال ہو گیا۔ اِس نا گہانی واقعہ نے آپ کی زندگی پر گہرا اَثر چھوڑا۔ اِسی دوران میں بڈھن والا سے حسن والا چلے آئے۔ 1958ء میں ہائی اسکول علی پور سے مڈل کا امتحان بھی اعزازی نمبروں سے پاس کیا اور تعلیمی بورڈ سے وظیفہ بھی حاصل کیا۔ 1960 ء میں میٹرک کا امتحان بھی ہائی اسکول علی پور سے اعلیٰ نمبروں سے پاس کیا اور وظیفہ حاصل کیا۔ ہائر سیکنڈری تعلیم کے لیے علی پور میں کوئی تعلیمی اِدارہ موجود نہ ہونے کے باعث’’ ایمرسن کالج ملتان‘‘ داخلہ لیا اور 1962ء میں ایف۔ ایس۔ سی پری انجینئری کاامتحان اعزازی نمبروں کے ساتھ پاس کیا۔ 1966ء میں یو۔ ای۔ ٹی لاہور (UET Lahore) سے بیچلر آف مکینیکل انجینئری کی ڈگری حاصل کی۔
عملی زندگی
ترمیمپاکستان واپڈا میں دسمبر 1966 ء تا فروری1969 ء بطور ورکشاپ مینیجر ایم۔ پی۔ او ورکشاپ سکھر، جامشورو فرائض سَر انجام دیے۔ 1969 ء میں پاکستان آرڈننس فیکٹریز میں شمولیت اختیار کی۔ 1975- 1969 ء پاکستان آرڈننس فیکٹریز واہ کینٹ (POF Wah Cantt) میں بطور اسسٹنٹ مینیجر مکینیکل تعینات رہے۔ 1975 ء سے 1987ء تک بطور مینیجر کام کیا۔ اِسی دوران میں 1982-1987) ء (آپ کی صلاحیتوں کے اعتراف میں آپ کو’’ملٹری فیکٹری الخرج‘‘سعودی عرب میں بطور نمائندہ(Representative) پاکستان آرڈننس فیکٹریز (POF) تعینات کر دیا گیا۔ 1987 ء میں وطن واپسی پر بطورجنرل مینیجر ترقی حاصل کی اور 1994ء تک اِسی عہدے پر فائز رہے۔ 1997-1994 ء بطورمینیجنگ ڈائریکٹر خدمات سر انجام دیں۔ اِسی اثنا میں آپ یو۔ ای۔ ٹی ٹیکسلا (UET Taxila) کی سنڈیکیٹ (Syndicate) کے ارکان بھی رہے۔ 1999 ء میں ممبر پی۔ او۔ ایف بورڈ ترقی حاصل کی اور جنوری 2005 ء تک اعزازی گریڈپر بخوبی فرائض سر انجام دیے۔ یکم فروری 2006ء کو ریٹائرمنٹ حاصل کر لی۔ پی۔ او۔ ایف میں آپ کی خدمات اِس قدر نمایاں تھیں کہ چیئرمین پی۔ او-ایف نے 2006ء میں آپ کی خدمات کے اعتراف میں دوبارہ پی۔ او۔ ایف میں شمولیت کی پیشکش کی۔ چیئرمین کے پُر زور اصرار پر بطور ’’ٹیکنیکل کنسلٹنٹ چیئرمین پی او ایف بورڈ ‘‘آپ نے دوبارہ ذمہ داریاں سنبھال لیں اور 2009ء تک اِسی منصب پر تعینات رہے۔ ذاتی مصروفیات کے سبب 2009ء میں مستعفی ہو گئے۔ نئے آنے والے چیئرمین نے جب پی۔ او-ایف میں مختلف پراجیکٹس پر آپ کا کام دیکھا تو آپ کو بلوا لیا۔ یہ لمحہ آپ کی خدمات اور صلاحیتوں کا بدرجہ اُتم اعتراف ٹھہرا لہٰذا جولائی 2012ء تا حال آپ بطور ’’ایڈ وائزر چیئرمین پی۔ او۔ ایف بورڈ ‘‘بخوبی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔
بیرونی مُمالک کے دورے
ترمیمپی۔ او۔ ایف میں سروس کے دوران میں آپ کو مختلف ممالک کے سرکاری دورے کرنے کا بھی اعزاز حاصل ہوا۔ چیئرمین پی۔ او۔ ایف کی سربراہی میں جب بھی کوئی وفد بیرونِ ملک سرکاری دورے پر جاتا تو آپ اُس میں شامل ہوتے۔ سب سے پہلے آپ نے جرمنی کا دَرہ کیا اور وہاں سے چھ ماہ کی ٹیکنیکل ٹریننگ حاصل کی۔ جب آپ ممبر انڈسٹریل و کمرشل ریلیشنز پی۔ او۔ ایف بورڈ کے اعزازی منصب پر فائز ہوئے تو آپ نے دو مرتبہ ابوظہبی، دو مرتبہ دوبئی، تین بار سویڈن اور دو بار ترکی کا دورہ کیا۔ دیگر ممالک میں برطانیہ، مصر، مراکش، الجزائر، ایران، چین، جنوبی کوریا، سوئیزرلینڈ، ڈنمارک وغیرہ شامل ہیں۔[1]
خراجِ تحسین
ترمیممحمد شریف خان گبول، علی پور کے گبول قبیلہ کے وہ عظیم چشم و چراغ ہیں جنھیں یہاں آباد دیگر قبائل سمیت علی پور کے پہلے اور ضلع مظفر گڑھ کے اوّلین انجینئرز میں سے ہونے کا شرف حاصل ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ گبول قبیلہ کی نمایاں شخصیات، صفحہ 358، ناشر: ادارہ تحقیق و تاریخ، علی پور (2014)