جنوبی کوریا

مشرقی ایشیا میں ایک ملک
  

مئی 1948 ءمیں جنوبی کوریا کو جمہوریہ قرار دیا گیا اور سینگمن ری کو صدر منتخب کر لیا گیا۔ سیول اس مملکت کا دار الحکومت قرار پایا۔ جنوبی کوریا کا رقبہ 38000 مربع میل ہے اور اس کی آبادی 46885000 (46.88ملین) ہے۔ 1950 میں (5 جولائی کو) شمالی کوریا کی فوجوں نے جنوبی کوریا پر چڑھائی کر ڈالی۔ اس طرح جنگ کوریا کا آغاز ہو گیا۔ اقوام متحدہ کے فوجی دستے امریکا کی زیر قیادت جنوبی کوریا کی امداد کو پہنچے۔ یہ جنگ تین سال جاری رہی۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ کوریا کی جنگ امریکا کی پہلی محدود جنگ تھی، پہلی غیر علانیہ جنگ تھی اور امریکا کی پہلی جنگ تھی جسے وہ جیت نہ سکا۔

جنوبی کوریا
جنوبی کوریا
جنوبی کوریا
پرچم
جنوبی کوریا
جنوبی کوریا
نشان

 

شعار
(انگریزی میں: Imagine your Korea ویکی ڈیٹا پر (P1451) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ترانہ:  ایگوکگا[1]  ویکی ڈیٹا پر (P85) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زمین و آبادی
متناسقات 36°N 128°E / 36°N 128°E / 36; 128  ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[2]
بلند مقام
پست مقام
رقبہ
دارالحکومت سؤل  ویکی ڈیٹا پر (P36) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری زبان کوریائی زبان،  کوریائی اشاروں کی زبان[3]  ویکی ڈیٹا پر (P37) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبادی
خواتین
مرد
حکمران
طرز حکمرانی جمہوریہ،  صدارتی نظام  ویکی ڈیٹا پر (P122) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قیام اور اقتدار
تاریخ
یوم تاسیس 15 اگست 1948  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عمر کی حدبندیاں
شادی کی کم از کم عمر
دیگر اعداد و شمار
کرنسی جنوبی کوریائی وان  ویکی ڈیٹا پر (P38) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
منطقۂ وقت متناسق عالمی وقت+09:00  ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ٹریفک سمت دائیں[4]  ویکی ڈیٹا پر (P1622) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈومین نیم kr.  ویکی ڈیٹا پر (P78) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ،  اورباضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آیزو 3166-1 الفا-2 KR  ویکی ڈیٹا پر (P297) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بین الاقوامی فون کوڈ +82  ویکی ڈیٹا پر (P474) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

جنگ کوریا دنیا کی پہلی جنگ تھی جسے دنیا کی دو سپر طاقتیں امریکا اور روس بالواسطہ جنگ (Proxy War) کے طور پر لڑتی رہیں۔ اس تین سالہ جنگ میں تین ملین 30) لاکھ) لوگ ہلاک ہوئے جس میں 36940 امریکی شامل تھے۔ (جبکہ ویتنام کی 16 سال جنگ میں امریکا کے 58218 شہری مارے گئے تھے۔) 1953 ءمیں جنگ بندی عمل میں آئی اور اس کے ساتھ ہی دونوں کوریائی ریاستیں 38 عرض بلد پر مستقل تقسیم ہو کر رہ گئیں۔ سرحد کو بارودی سرنگوں اور خاردار تاروں سے محفوظ بنانے کا اہتمام کیا گیا۔ بعد میں دونوں ریاستوں کو اقوام متحدہ کا رکن بنا لیا گیا۔

جنوبی کوریا میں سنگمن ری کی حکومت رفتہ رفتہ غیر مقبول ہوتی چلی گئی۔ طلبہ نے اس کے خلاف زبردست تحریک چلائی جس کے نتیجہ میں 26 اپریل 1960ءکو سنگمن ری کو مستعفی ہونا پڑا۔

16 مئی 1961 ءکو ایک فوجی بغاوت کے ذریعہ” جنرل پارک چنگ ہی“ حکمران ٹولے کا چیئرمین بن گیا۔ 1963ءمیں اسے صدر منتخب کر لیا گیا۔ 1972 ءکے ایک ریفرنڈم میں جنرل پارک چنگ ہی کو غیر محدود مدت کے لیے ملک کا صدر بننے کا اختیار دے دیا گیا۔ 26 اکتوبر 1979ء کو کوریا کی سی آئی اے کے چیف نے جنرل پارک چنگ ہی کو قتل کر دیا۔ مئی 1980ءمیں ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ جنرل جن دوھواں نے ملک میں مکمل مارشل لاءنافذ کر دیا اور جمہوریت کے حق میں مظاہرے کرنے والے عوام کو ”کوانگ جو“ میں طاقت کے ذریعہ کچل کر رکھ دیا۔

جولائی 1972 ءمیں کوریا کے دونوں حصوں میں ملک کو متحد کرنے کے لیے پرامن ذرائع پر کام کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا تھا لیکن 1985 ءتک اس میں کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔ 1985 ءمیں دونوں ملکوں کے ما بین اقتصادی معاملات پر تبادلہ ¿ خیال کرنے کا فیصلہ ہو گیا۔

10 جون 1987 ءکو مزدوروں، کارکنوں، دکانداروں اور دیگر متوسط طبقے کے لوگوں نے حکومت کے خلاف مظاہروں میں طلبہ کا ساتھ دیا اور جمہوریت کی بحالی کامطالبہ کیا۔ یکم جولائی 1987ءکو ”چن“ نے انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا۔ دسمبر 1987ءمیں ”اوہ تائی وو“ صدر منتخب ہو گیا۔ 1990ءمیں تین بڑی سیاسی جماعتوں نے ایک ہی جماعت میں ضم ہونے کا فیصلہ کر لیا لیکن ایک لاکھ طلباءنے اس اقدام کو غیر جمہوری قرار دے کر اس کے خلاف مظاہرے کیے۔

1993 ءمیں ”کم یونگ سام“ نے 1961 ءکے بعد پہلی مرتبہ سول صدر کا منصب سنبھالا۔ 26 اگست 1996 ءکو سیول کی ایک عدالت نے جنرل چنگ کو بغاوت اور کرپشن کے الزام میں سزائے موت اور روہ تائی وو کو اڑھائی سال قید کی سزا سنائی۔ 18 دسمبر 1997 ءکو کم وائے جنگ نے صدارتی انتخاب جیت لیا۔ 22 دسمبر 1997ءکو چن اور روہ کو معافی دیکر کر رہا کر دیا گیا۔

تاریخ ترمیم

شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ تاریخ کے لیے، دیکھیں:

کوریا

• کوریا کی تاریخ

جغرافیہ ترمیم

جنوبی کوریا جزیرہ نما کوریا کے جنوبی حصے پر قابض ہے، جو براعظم اور مشرقی ایشیائی سرزمین سے تقریباً 1,100 کلومیٹر (680 میل) تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ پہاڑی جزیرہ نما کے مغرب میں زرد سمندر اور مشرق میں جاپان کا سمندر ہے۔ اس کا جنوبی سرہ آبنائے کوریا اور مشرقی سرہ بحیرہ چین پر واقع ہے۔ ملک، بشمول اس کے تمام جزائر، عرض البلد °33 اور °39 شمال اور طول البلد  °124 اور °130 مشرق کے درمیان واقع ہے۔ اس کا کل رقبہ 100,410 مربع کلومیٹر (38,768.52 مربع میل) ہے۔ جنوبی کوریا کو چار عمومی خطوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے: اونچے پہاڑی سلسلوں اور تنگ ساحلی میدانوں کا مشرقی علاقہ, وسیع ساحلی میدان، دریاؤں کے طاس اور گھومتی ہوئی پہاڑیوں کا ایک مغربی خطہ؛ پہاڑوں اور وادیوں کا ایک جنوب مغربی علاقہ؛ اور ایک جنوب مشرقی علاقہ جس پر دریائے ناکڈونگ کے وسیع طاس کا غلبہ ہے۔ جنوبی کوریا تین زمینی ماحولیاتی خطوں کا گھر ہے: وسطی کوریا کے پرنپاتی جنگلات، منچورین کے مخلوط جنگلات اور جنوبی کوریا کے سدا بہار جنگلات۔ جنوبی کوریا کا علاقہ زیادہ تر پہاڑی ہے، جن میں سے زیادہ تر قابل کاشت نہیں ہے۔ نشیبی علاقے، جو بنیادی طور پر مغرب اور جنوب مشرق میں واقع ہیں، کل زمینی رقبہ کا صرف 30 فیصد بنتے ہیں۔ جنوبی کوریا میں 20 قومی پارکس اور مشہور قدرتی مقامات جیسے بوسونگ ٹی فیلڈز، سنچیون بے ایکولوجیکل پارک اور جیریزان ہیں۔

تقریباً 3,000 جزائر، جن میں زیادہ تر چھوٹے اور غیر آباد ہیں، جنوبی کوریا کے مغربی اور جنوبی ساحلوں پر واقع ہیں۔ جیجو ڈو جنوبی کوریا کے جنوبی ساحل سے تقریباً 100 کلومیٹر (62 میل) دور ہے۔ یہ ملک کا سب سے بڑا جزیرہ ہے، جس کا رقبہ 1,845 مربع کلومیٹر (712 مربع میل) ہے۔ جیجو جنوبی کوریا کے سب سے اونچے مقام کی جگہ بھی ہے: ہالاسن، ایک معدوم آتش فشاں، سطح سمندر سے 1,950 میٹر (6,400 فٹ) بلندی پر ہے۔ جنوبی کوریا کے سب سے مشرقی جزائر میں الیونگڈو اور لیانکورٹ راکس (ڈوکڈو/تاکیشیما) شامل ہیں، جب کہ ماراڈو اور سوکوٹرا راک جنوبی کوریا کے سب سے جنوبی جزائر ہیں۔

فہرست متعلقہ مضامین جنوبی کوریا ترمیم

  1. Universal Content Identifier: http://uci.or.kr/G704-000436.2015.43.3.014
  2.     "صفحہ جنوبی کوریا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2024ء 
  3. https://www.law.go.kr/%EB%B2%95%EB%A0%B9/%ED%95%9C%EA%B5%AD%EC%88%98%ED%99%94%EC%96%B8%EC%96%B4%EB%B2%95/(13978,20160203)
  4. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://law.go.kr/%EB%B2%95%EB%A0%B9/%EB%8F%84%EB%A1%9C%EA%B5%90%ED%86%B5%EB%B2%95/