انور جلال شمزا
انور جلال شمزا (انگریزی: Anwar Jalal Shemza) (پیدائش: 14 جولائی، 1928ء - وفات: 18 جنوری، 1985ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ مصور، خطاط اور مصنف تھے۔ وہ تجریدی مصوری میں اختصاص رکھتے تھے۔
انور جلال شمزا | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 14 جولائی 1928 ء شملہ، برطانوی ہندوستان |
وفات | 18 جنوری 1985 لندن، پاکستان |
(عمر 56 سال)
وجہ وفات | دورۂ قلب |
طرز وفات | طبعی موت |
قومیت | پاکستانی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | میو اسکول آف آرٹس لاہور سلیڈ اسکول آف فائن آرٹ لندن |
پیشہ | مصور [1]، گرافک فنکار [1]، مصنف [1] |
وجہ شہرت | مصوری، ناول، ڈراما |
کارہائے نمایاں |
|
صنف | تجریدی مصوری، خطاطی |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمانور جلال شمزا 14 جولائی، 1928ء کوشملہ، برطانوی ہندوستان میں کشمیری-پنجابی خاندان میں پیدا ہوئے[2][3][4]۔[5] 1947ء میں انھوں نے میو اسکول آف آرٹس لاہور سے مصوری میں ڈپلوما حاصل کیا اور 1953ء میں انھوں نے لاہور میں اپنے فن پاروں کی پہلی نمائش کی[4]۔ وہ لارنس کالج پبلک اسکول فار بوائز گھوڑا گلی مری اور کیتھڈرل ہائی اسکول لاہور میں شعبہ آرٹ کے سربراہ بھی مقرر ہوئے[3]۔1956ء میں وہ اسکالرشپ پر مصوری کی اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے لندن چلے گئے جہاں 1959ء میں انھوں نے سلیڈ اسکول آف فائن آرٹ لندن سے ایڈوانس پرنٹ پیکنگ کورس پاس کیا۔ اسی برس لندن میں اپنے فن پاروں کی پہلی نمائش کی۔[4]
انور جلال شمزا تجریدی مصوری میں دسترس رکھتے تھے۔ یہ اسلوب ان کی خطاطی میں بھی نمایاں تھا۔ انور جلال ادب سے بھی شغف رکھتے تھے۔ وہ سات ناولوں اور متعدد ڈراموں کے مصنف تھے۔[4]
تصانیف
ترمیموفات
ترمیمانور جلال شمزا 18 جنوری، 1985ء کو لندن میں دل کا دورہ پڑنے سے وفات پا گئے اور لندن ہی میں سپردِ خاک ہوئے۔[2][3][4][6]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ abART person ID: https://cs.isabart.org/person/122636 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ^ ا ب انور جلال شمزا، سلوت علی، روزنامہ ڈان، کراچی، 25 جنوری 2016ء
- ^ ا ب پ "سوانح حیات، انور جلال شمزا آفیشل ویب"۔ 12 دسمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اگست 2016
- ^ ا ب پ ت ٹ عقیل عباس جعفری: پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء، ص 572
- ↑ چغتائی سے اب تک۔ مصوروں کی کہکشاں، خان ظفر افغانی، ماہنامہ اطراف کراچی، شمارہ 39ستمبر 2017ء، ص 85
- ↑ چغتائی سے اب تک۔ مصوروں کی کہکشاں، خان ظفر افغانی، ماہنامہ اطراف کراچی، شمارہ 39ستمبر 2017ء، ص 86