انیسہ سید

ہندوستانی کھیل شوٹر

انیسہ سید (انگریزی: Anisa Sayyed) (پیدائش 22 ستمبر 1980ء) ایک بھارتی خاتون پستول شوٹر ہے، جس نے 2010ء دولت مشترکہ کھیل میں دو گولڈ میڈل جیتے۔ [1] اس نے 2006ء میں جنوب ایشیائی کھیل میں بھی طلائی تمغا جیتا تھا۔ 2014ء دولت مشترکہ کھیل میں اس نے 25 میٹر ایونٹ میں چاندی کا تمغا جیتا۔ [2] اس کے علاوہ، اس نے ایشیائی کھیل 2014ء میں کانسی کا تمغا اور اسی سال گلاسگو 2014ء دولت مشترکہ کھیل میں چاندی کا تمغا جیتا تھا۔ [3] اس نے 2017ء میں قومی شوٹنگ چیمپئن شپ مقابلے میں خواتین کی 25 میٹر ایئر پسٹل میں طلائی تمغا جیت کر ایک نیا قومی ریکارڈ قائم کیا۔ [4][5]

انیسہ سید
 

شخصی معلومات
پیدائش 22 ستمبر 1980ء (44 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وئی، مہاراشٹر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
شرکت ایشیائی کھیل 2010ء
دولت مشترکہ کھیل، 2010ء   ویکی ڈیٹا پر (P1344) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ اسپورٹس شوٹر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل نشانہ بازی   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کا ملک بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P1532) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

اصل میں پونے کے ستارہ ضلع کے کھڑکی سے تعلق رکھتے ہیں، انیسہ، عبد الحمید سید کی بیٹی ہیں اور چار بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہیں۔ [6] اس کے والد جو کلب سطح کے سابق فٹ بال کھلاڑی تھے، ٹیلکو میں کلرک کے طور پر کام کرتے تھے۔ [7] انیسہ سید نے کالج میں نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی) کی تربیت کے دوران میں شوٹنگ میں دلچسپی پیدا کی۔ [6] اسے اپنی اسکول کی زندگی میں بہترین این سی سی شوٹر کے خطاب سے نوازا گیا تھا۔ [8]

انیسہ لیڈی ہوابھائیاسکول میں بطور پرائمری ٹیچر کام کرتی تھیں۔ [7] بعد میں اس نے مہاراشٹر کے ویل پارلے ریلوے اسٹیشن پر ممبئی-پونے ریلوے کے مصروف روٹ پر ٹکٹ کلکٹر کے طور پر ہندوستانی ریلوے کے لیے کام کرنا شروع کیا۔ [9] اس نے اپنے آبائی شہر (پونے) میں بار بار منتقلی سے انکار کے بعد اپنی ملازمت سے استعفا دے دیا۔ [9]

انیشا کا شوٹنگ کیریئر 2002ء میں غنی شیخ اور پی وی انعامدار کی رہنمائی میں شروع ہوا۔ [10] انیسہ نے راہی سرنوبت کے ساتھ جوڑی بناتے ہوئے 25 میٹر پسٹل مقابلے میں اپنا پہلا گولڈ میڈل جیتا۔ [11]

ہندوستان اور بیرون ملک مختلف شوٹنگ چیمپئن شپ میں جیتنے کے بعد اسے نوکری دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن اسے کوئی نوکری نہیں ملی۔ ریاستی حکومت نے اس کی بجائے اسے اپنے کھیل میں واپس جانے کو کہا۔ [12]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Anisa Sayyed (7 اکتوبر 2010)۔ "Double delight for Pune shooter Anisa Sayyed"۔ Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2013 
  2. "Pistol shooter Rahi Sarnobat wins gold, Anisa Sayyed silver"۔ news.biharprabha.com۔ IANS۔ 26 جولائی 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولائی 2014 
  3. "Haryana sports department takes aim at India shooter Anisa Sayyed"۔ hindustantimes.com/ (بزبان انگریزی)۔ 2017-11-23۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018 
  4. "Anisa Sayyed wins women's 25 m pistol gold with new national record"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2017-12-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018 
  5. A. Vinod (2017-12-26)۔ "Anisa sets new mark"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018 
  6. ^ ا ب "teachers class act"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2010-10-07۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2017 
  7. ^ ا ب "Anisa climbs her way up to glory from a very humble beginning"۔ sunday-guardian.com (بزبان انگریزی)۔ 01 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2017 
  8. "It's all the more sweet after overcoming hardships: Anisa"۔ NDTV.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018 
  9. ^ ا ب TwoCircles.net (6 اکتوبر 2010)۔ "Anisa Sayyed: From ticket-checker to shooting champion | TwoCircles.net"۔ twocircles.net (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2017 
  10. "Double delight for Pune shooter Anisa Sayyed – Times of India"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2017 
  11. "CWG 2014: Pistol shooter Rahi Sarnobat wins gold, Anisa Sayyed silver"۔ hindustantimes.com/ (بزبان انگریزی)۔ 2014-07-26۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2017 [مردہ ربط]
  12. "CWG gold medal winner Anisa Sayyed still waiting for promised job"۔ mid-day (بزبان انگریزی)۔ 2014-08-05۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2018