اولا ابو الغیب
اولا ابو الغیب یا اولا ابو الغیب فلسطینی معذوری کے حقوق کی ایک خاتون وکیل ہیں۔ جنہیں اگست 2019ء میں، معذور افراد کے حقوق (UNPRPD) پر اقوام متحدہ کی ٹیکنیکل سیکرٹریٹ کی مینیجر مقرر کیا گیا تھا۔ [1]
اولا ابو الغیب | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | نابلس |
شہریت | ریاستِ فلسطین |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ بیرزیت یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا |
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، انگریزی |
نوکریاں | اقوام متحدہ ، عالمی ادارہ صحت ، عالمی ادارہ محنت ، یونیسکو |
درستی - ترمیم |
ابو الغیب نے 2020-2025ء کے لیے تنظیم کے اسٹریٹجک آپریشنل فریم ورک (SOF) کی ترقی اور نفاذ کی قیادت کی، جو اقوام متحدہ کی شراکت داری کو معذور افراد کے حقوق کے لیے ملٹی پارٹنر ٹرسٹ فنڈ (UNPRPD MPTF) کی حمایت میں ایک کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ معذوری کی شمولیت کو آگے بڑھانے والے ممالک نے ان کی ہدایت پر، پانچ خطوں میں 40 سے زیادہ مشترکہ پروگرام منظور اور شروع کیے گئے ہیں۔
ابو الغیب کو 2019ء میں عالمی پالیسی میں سب سے زیادہ بااثر افراد کی ٹاپ 100 فہرست صنفی مساوات کی میں شامل کیا گیا تھا [2]
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمنابلس ، مغربی کنارے ، فلسطین میں پیدا ہونے والی ابو الغیب کی عمر بارہ تھی جب وہ اپنی ٹانگوں کا استعمال کھو بیٹھی۔ زندگی بدلنے والے ان حالات کی وجہ سے، وہ تین سال تک بغیر اسکول کے گھر رہنے پر مجبور ہوگئیں۔ جب قریبی اسکولوں نے اس کی صحت کی خرابی کی وجہ سے اسے داخلہ دینے سے انکار کر دیا تو وہ بیت لحم چلی گئی، جہاں اس نے ایک نجی اسکول میں ابتدائی طور پر ایک مشاہداتی طالبہ داخلہ لیا۔اسے اپنی کلاس میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے کے بعد باضابطہ طور پر قبول کر لیا گیا۔ ہائی اسکول کے دوران، ابو الغیب نے بیت لحم یونیورسٹی میں فزیو تھراپی کے شعبے کے ساتھ کام کیا تاکہ بچوں کی چند معروف کہانیوں میں معذور کرداروں کو شامل کیا جا سکے۔ [3] فلسطین میں معذور طلبہ کی کمیونٹی میں ان کے فعال کردار کے اعتراف میں انھیں فلسطینی وزارت سماجی امور اور معذوروں کے لیے ایک جرمن تنظیم کی جانب سے اسکالرشپ سے نوازا گیا۔ابو الغیب نے بیت لحم یونیورسٹی سے انگریزی ادب اور ایجوکیشن میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی، رام اللہ کی بیر زیٹ یونیورسٹی سے پروجیکٹ مینجمنٹ میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی، سسیکس یونیورسٹی سے پاور، پارسیپیشن اور سوشل چینج انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اسٹڈیز میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ اور کم درمیانی آمدنی والے ممالک میں سماجی تحفظ کی پالیسیوں اور معذوریوں میں پی ایچ ڈی ایسٹ اینگلیا یونیورسٹی سے حاصل کی۔ [4]
کیرئیر
ترمیمابو الغیب نے اپنے کیریئر کا آغاز یونیورسٹی کی تعلیم کے دوران ایک قابل رسائی کیمپس کے اپنے حق کی وکالت کرتے ہوئے کیا۔ اس کی کوششوں نے اسے کیمپس کی تعمیراتی کمیٹی میں مقام حاصل کیا، جس کے ذریعے اس نے یونیورسٹی کے کیمپس کو معذور طلبہ کے لیے ڈھال لیا۔فلسطین میں ابو الغیب نے اسٹارز آف ہوپ سوسائٹی کی بنیاد رکھی، [5] ایک تنظیم جس کا مقصد معذور خواتین کی ضروریات کو پورا کرنا اور ان کے حقوق کے حصول میں ان کی مدد کرنا تھا۔اس نے عرب ریاستوں ، افریقہ اور ایشیا میں نازک اور بحران سے متاثرہ ماحول میں ترقی میں معذور افراد، خاص طور پر معذور خواتین کے حقوق کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
دیگر سرگرمیاں اور پہچان
ترمیم- عالمی معذوری اور اختراعی مرکز میں بورڈ کے رکن - لندن (2017 تا حال)
- بین الاقوامی معذوری اور ترقی کنسورشیم (IDDC) برسلز (2017–2019) میں نائب صدر
- Together2030، نیویارک، USA میں کور گروپ ممبر (2017–2019)
- ADD UK میں بورڈ ممبر (2015–2017)
- Synergos Fellow (عرب ورلڈ سوشل انوویٹرس - AWSI) (2011)
- امریکن قونصلیٹ کی طرف سے انٹرنیشنل وومن آف کریج ایوارڈ (2011)
- ڈس ایبلٹی رائٹس فنڈ بوسٹن، یو ایس اے میں بورڈ ممبر (2008–2020)
- اشوکا فیلو (سماجی کاروباری) (2007)
- یوکے ریسرچ اینڈ انوویشن (UKRI) اور فورڈھم یونیورسٹی (USA) میں عالمی مشاورتی رکن
- یونیورسٹی آف ایسٹ اینجلیا کے اسکول آف انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ میں وزٹنگ لیکچرر
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Home | UN PRPD"۔ www.unprpd.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2023
- ↑ "Apolitical's Gender Equality Top 100"۔ Apolitical۔ 2019
- ↑ "Ola Abu Al Ghaib" (PDF)۔ Community Living۔ 2018
- ↑ "Impact of the Palestinian National Cash Transfer Programme on Persons with Disabilities' Independent Living" (PDF)۔ University of East Anglia۔ 2018
- ↑ "Women with Disabilities in Palestine: Lessons from Stars of Hope Society"۔ World Bank۔ 2008۔ 04 جنوری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2024