اوم پرکاش
اوم پرکاش بخشی چھِبر (انگریزی: Om Prakash) ایک بھارتی اداکار تھے۔ [2] [3][4] انھوں نے ہاوڑا برج (1956ء) ، دس لاکھ (1979ء) ، پیار کیا (1979ء) ، پڑوسن (1949ء) ، چپکے چپکے (1945ء) ، نمک حلال (1972ء) ، گول مال (1979ء) ، چمبیلی کی شادی (1979ء) ، شرابی اور لاوارس (1961ء) سمیت کئی کامیاب فلموں میں کام کیا۔ [5]
اوم پرکاش | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 19 دسمبر 1919ء لاہور |
وفات | 12 فروری 1998ء (79 سال)[1] ممبئی |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
پیشہ | اداکار ، فلم ہدایت کار |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
ذاتی زندگی
ترمیماوم پرکاش 19 دسمبر 1919 کو لاہور میں پیدا ہوئے. [6] ان کا پیدائشی نام اوم پرکاش چھِبر تھا لیکن بعد میں وہ صرف اوم پرکاش کے نام سے مشہور ہوئے۔ [7] انھوں نے 1937ء میں 25 روپے ماہانہ تنخواہ پر آل انڈیا ریڈیو میں ملازمت اختیار کی۔ وہ بطور ایک ریڈیو شخصیت "فتح دیوس" کے نام سے جانے جاتے تھے اور ان کے پروگراموں نے انھیں پورے پنجاب میں مقبول کر دیا۔
وہ ایک دن شادی شریک تھے جب معروف فلمساز دل سکھ پنچولی نے انھیں دیکھا اور اپنے لاہور آفس میں ملنے کے لیے کہا۔ پنچولی نے پرکاش کو فلم دیا میں بطور اداکار اپنا پہلا موقع دیا۔ اسے صرف 80 روپے دیے گئے، لیکن فلم نے انھیں اس قسم کی پہچان دی جس سے وہ زندگی بھر معاش کا ذریعہ بن سکے گا۔ یہ ان کا پہلا اہم کردار تھا۔ انھوں نے ایک خاموش فلم، شریف بدماش میں معمولی کردار ادا کیا۔ انھوں نے داسی اور پنچولی کی دمکی اور آئے بہار میں اچھے کردار ادا کیے۔
تقسیم ہند کے فورا بعد ہی وہ دہلی اور پھر بمبئی (اب ممبئی) چلے گئے۔ بطور اداکار ان کو ابتدا میں جدوجہد کرنا پڑی۔ لکھ پتی نامی ایک فلم میں انھیں بطور ولن کی حیثیت سے پہلا کردار ملا۔ اس نے انھیں شہرت بخشی اور اس کے بعد انھوں نے لاہور، چار دن اور رات کی رانی جیسی فلموں میں کردار ادا کیے۔ اپنے کیریئر کے اس مرحلے کے دوران انھوں نے دلیپ کمار، راج کپور کے ساتھ سرگم اور مس میری، بہار، پہلی جھلک، آشا اور من موجی کیں، اشوک کمار کے ساتھ ہاوڑا برج، کشور کمار کے ساتھ بھی کام کیا۔ دیو آنند، دلیپ کمار، راج کپور، اشوک کمار، کشور کمار جیسے قد آور ستاروں کی موجودگی کے باوجود وہ فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے میں کامیاب رہے۔ انھوں نے اپنا ایک ایسا انداز تیار کیا تھا جو ان کو اداکاری کے بلند مقامات تک لے گیا اور اگلے چالیس سالوں تک فلمی تفریحی دنیا میں اپنا نام روشن کیا۔
اوم پرکاش کا امیتابھ بچن کے ساتھ خصوصی تعلق تھا اور دونوں نے زنجیر سے شرابی تک کئی کامیاب فلموں میں کام کیا۔ اوم پرکاش نے سنجوگ (1961ء)، جہاں آرا (1964ء) اور گیٹ وے آف انڈیا (1957ء) سمیت کئی فلمیں تیار کیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ربط: https://www.imdb.com/name/nm0695170/ — اخذ شدہ بتاریخ: 12 اکتوبر 2019
- ↑ "Om Prakash: Latest News, Videos and Photos | Times of India" (بزبان انگریزی)۔ Timesofindia.indiatimes.com۔ 2016-12-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مئی 2017
- ↑ "Om Prakash Biography, Om Prakash Bio data, Profile, Videos, Photos"۔ In.com۔ 11 مئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مئی 2017
- ↑ "अभिनय सम्राट है दिलीप कुमार"۔ लाइव हिन्दुस्तान۔ ३ फ़रवरी २०१०۔ 08 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ३ जून २०१४
- ↑ "The lost comedians: 100 years of Indian cinema" [खोये हुये हास्य कलाकार: भारतीय सिनेमा के सौ वर्ष] (بزبان انگریزی)۔ द टाइम्स ऑफ़ इण्डिया۔ اخذ شدہ بتاریخ ३ जून २०१४
- ↑ "ABOUT OM PRAKASH" [ओम प्रकाश के बारे में] (بزبان انگریزی)۔ इन डॉट कॉम۔ 15 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ३ जून २०१४
- ↑ शरद दत्त (२००७)۔ कुंदन: सहगल का जीवन और संगीत۔ पेंगुइन बुक्स۔ صفحہ: २५۔ ISBN 9780143101567