اکسائی چن

متنازعہ علاقہ زیرِ انتظام چین

کشمیر کے دیگر علاقو ں پر مضامین کے لیے کشمیر (ضد ابہام)

پاکستان، بھارت اور چین کی سرحد، اکسائی چن واضح ہے

اکسائی چن یا اقسای چن (چینی: 阿克赛钦; پینین: Ākèsàiqīn; ہندی: अक्साई चिन‎، Aksā'ī cin; اویغور: ﺋﺎﻗﺴﺎﻱ ﭼﯩﻦ‎; اردو: اکسائی چن) چین، پاکستان اور بھارت کی سرحد پر واقع ایک علاقہ ہے جو چین کے زیر انتظام ہے جبکہ بھارت اس پر اپنا دعوی رکھتا ہے۔ اکسائی چن بھارت اور چین کے درمیان دو سرحدی تنازعات میں سے ایک ہے۔ جغرافیائی طور پر یہ علاقہ سطح مرتفع تبت کا حصہ ہے۔ ہمالیہ اور دیگر پہاڑی سلسلوں کے باعث علاقے میں آبادی بہت کم ہے۔

تاریخی طور پر یہ علاقہ مملکت لداخ کا حصہ تھا جو 19 ویں صدی میں کشمیر میں شامل ہو گئی۔ چین کے علاقوں تبت اور سنکیانگ کے درمیان اہم ترین شاہراہ اسی علاقے سے گذرتی ہے جس کے باعث یہ چین کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل علاقہ ہے۔ یہ مسلم اکثریتی سنکیانگ صوبے کا حصہ ہے۔

تاریخ ترمیم

تاریخی طور پر یہ علاقہ کشمیر کا حصہ تھا اٹھارہویں صدی میں سکھ سلطنت نے کشمیر(بشمول اکسائی چن) سمیت پنجاب خیبر پختونخوا پر قبضہ کر لیا سکھ سلطنت نے 1841ء میں چین کے علاقے تبت پر بھی حملہ کر دیا لیکن چینی فوج نے اسے شکست فاش دی اور اکسائی چن پر بھی قبضہ کر لیا 1846ء میں سکھ سلطنت کا خاتمہ ہو گیا اکسائی چن بدستور چین کے قبضے میں رہا 1947ء میں بھارت کی آزادی کے بعد بھارت نے اس علاقے کا دعوی کرنا شروع کر دیا۔

مزید دیکھیے ترمیم

اقسای قازاق خود مختار کاؤنٹی