ایشیائی تاڑ کے درخت کی بلی
ایشیائی تاڑ کے درخت کی بلی (انگریزی: Asian palm civet) جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں پائے جانے والے جانوروں کی اقسام میں سے ایک ہے۔[1] اس جانور کے وجود کو زبر دست خطرہ انڈونیشیا میں ہے۔ یہاں یہ غیر قانونی شکار اور غیر قانونی جنگلی جانوروں کی تجارت کے چلن سے متاثر ہوتی ہے۔ انڈونیشیا میں خریدار اسے کوپی لوواک کے حصول کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ یہ ایک قسم کی مہنگی چائے ہے جس کے صحیح لطف کے حصول کے لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ یہ جانور اس اس مخصوص قسم کی کافی کے بیجوں کو کھائے اور انھیں فضلات کے راستے باہر کرے۔ یہ کافی مہنگی ترین کافیوں میں سے ایک ہے۔[2] ایشیائی تاڑ کے درخت کی بلیوں کے بارے میں یہ بھی دعوٰی کیا گیا ہے کہ یہ گھڑ نعلی چمگاڈروں میں پائے جانے والی شدید تنگ تنفسی کیفیت کو انسانوں کے بیچ پہنچنے میں پُل کا کام کرتی ہیں۔[3]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Duckworth, J.W.، Timmins, R.J.، Choudhury, A.، Chutipong, W.، Willcox, D.H.A.، Mudappa, D.، Rahman, H.، Widmann, P.، Wilting, A. & Xu, W. (2016)۔ "Paradoxurus hermaphroditus"۔ IUCN Red List of Threatened Species۔ 2016: e.T41693A45217835
- ↑ C. Shepherd (2012)۔ "Observations of small carnivores in Jakarta wildlife markets, Indonesia, with notes on trade in Javan Ferret Badger Melogale orientalis and on the increasing demand for Common Palm Civet Paradoxurus hermaphroditus for civet coffee production"۔ Small Carnivore Conservation۔ 47: 38–41
- ↑ AC Wong، X Li، SK Lau، PC Woo (February 2019)۔ "Global Epidemiology of Bat Coronaviruses"۔ Viruses۔ 11 (2): 174۔ PMC 6409556 ۔ PMID 30791586۔ doi:10.3390/v11020174۔
Most notably, horseshoe bats were found to be the reservoir of SARS-like CoVs, while palm civet cats are considered to be the intermediate host for SARS-CoVs [43,44,45].