ایم ایم ایس (انگریزی: Multimedia Messaging Service) یا ملٹی میڈیا میسیجنگ سروس پیاموں کے ارسال کا ایک معیاری طریقہ ہے جس میں وہ پیامات شامل ہیں جن میں کثیرالوسیط (ملٹی میڈیا) مواد شامل ہے۔ یہ ارسال کسی بھی ایک موبائل فون سے دوسرے موبائل فون کو بھیجا سکتا ہے، جس کے لیے ایک سیل فون نیٹ ورک در کار ہوتا ہے۔ صارفین اس پیام کو پی ایکس ٹی یا پکچر میسیج (تصویری پیام) یا ملٹی میڈیا میسیج کہ سکتے ہیں۔[1] ایم ایم ایس کا معیار کلیدی طور پر ایس ایم ایس کی صلاحیت سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔ اس میں ان پیاموں کے ارسال کی بھی گنجائش ہے جن میں 160 خالی جگہوں (characters ) سے زیادہ کی وسعت ہے۔ صرف متن حامل ایس ایم ایس کے بر عکس ایم ایم ایس ہمہ اقسام کا میڈیا بھیج سکتا ہے، جس میں چالیس سیکینڈ کا ویڈیو، ایک تصویر، مختلف تصاویر کا سلائڈ شو یا پھر آواز شامل ہیں۔ [2]

ایک ایسے موبائل ہینڈسیٹ کی تصویر جو ایم ایم ایس کا متحمل نہیں ہے

اس کے بہت ہی عام استعمالات میں تصویروں کا کیمرا فونوں کے ذریعے بھیجنا شامل ہیں۔[حوالہ درکار]

ایم ایم ایس اسکینڈل

ترمیم

ہر جدید سہولت کی طرح ایم ایم ایس میں بھی مثبت یا فائدہ بخش پہلو اور منفی یا مضرت رساں اور تکلیف دہ شامل ہیں۔ مثبت پہلوؤں میں ایم ایم ایس کا موبائل نیٹ ورک کے ذریعے تصاویر، ویڈیو، طویل ایس ایم ایس اور نیز متن اور تصاویر پر مشتمل پیاموں کی روانگی کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ تاہم چھپ اور غیر مجاز تصاویر اور ویڈیو لینا اور ان کا ارسال کرنا اس کا منفی اور مضرت رساں پہلو ہے۔ اسی سے کئی اسکینڈل جڑے ہیں جس کی کچھ مثالیں یہاں دی جاتی ہیں:

  • بھارتی اداکارہ ملیکا شیراوت ہندی فلموں میں بے باک مناظر کے لیے مشہور ہے۔ کسی نے شر انگیزی سے اس کا ایک ویڈیو لے لیا جس میں وہ ایک بیرونی ملک کے باشندے کے ساتھ تنہائی میں بے باکی سے کیے جانے والے کام کر رہی تھی۔ اس ویڈیو کے ساتھ اداکارہ کے فلم مرڈر کا ایک نغمہ بھی جوڑ دیا گیا جس کہ ملیکا اور بیرونی باشندے ہم بستری کر رہے تھے۔ اس ایم ایم ایس کے کثرت سے گشت ہونے کے بعد ملیکا نے خود کے اس ویڈیو میں شامل ہونے کی بات سے انکار کیا۔
  • اداکار شاہد کپور اور کرینہ کپور کسی دور میں سنجیدگی سے ساتھ رہنے والے تعلقات قائم کر چکے تھے۔ ایک بار کسی عوامی مقام پر یہ دونوں ایک دوسرے کو لبوں کو مقفل کرنے والی بوسے بازی میں پائے گئے۔ یہ ویڈیو اس قدر واقعی لگ رہا تھا کہ ایم ایم ایس کے وائرل ہونے کے بعد ان دونوں کے اس ویڈیو میں انکار کرنے کے باوجود بھی لوگ اسے حقیقی ہی تسلیم کرنے لگے۔ [3]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "How to send a PXT"۔ Vodafone Hutchison Australia Pty Limited۔ 2015۔ 10 مئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 فروری 2016۔ PXT is a really easy way to send a picture, sound, video, animation or text to another phone or email address. They're also known as MMS, picture messages or multimedia messages. [...] If you're used to sending TXT messages, sending a PXT is pretty similar. 
  2. "The History of Multimedia Messaging (MMS) - MMS London"۔ www.mmsworldlondon.com۔ 2017-05-04 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2016 
  3. "آرکائیو کاپی"۔ 07 مئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مئی 2019