ایم کے اندرا
منڈگڈے کرشنراؤ اندرا (5 جنوری 1917ء – 15 مارچ 1994ء) کنڑ زبان کی ایک مشہور بھارتی خاتون ناول نگار تھیں۔ اس کے کاموں میں فنیاما شامل ہیں، جس نے مختلف ایوارڈز جیتے ہیں۔ اس نے پینتالیس سال کی عمر میں ناول لکھنا شروع کیا۔ [2] ان کے کچھ ناولوں پر فلمیں بھی بنیں۔
ایم کے اندرا | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 5 جنوری 1917ء [1] |
تاریخ وفات | 15 مارچ 1994ء (77 سال)[1] |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنفہ |
پیشہ ورانہ زبان | کنڑ زبان |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیماندرا کی پیدائش 5 جنوری 1917ء کو ٹی سوری نارائن راؤ کے ہاں ہوئی تھی، جو ایک خوش حال زراعت دان اور بنشنکرما تھی، جو برطانوی ہندوستان کی ریاست میسور میں واقع ہے۔ اس کا آبائی گاؤں چکمگلور ضلع کا نرسمہاراجا پورہ تھا۔ اس کی رسمی تعلیم 7سال تک جاری رہی، اس سے پہلے کہ اس کی شادی 12سال کی عمر میں ایم کرشنا راؤ سے ہوئی۔ اس نے کنڑ شاعری کا مطالعہ کیا اور ہندی ادب کا بھی اچھا علم تھا [2] جیسا کہ ان کی ایک کتاب میں کہا گیا ہے، اندرا نے معروف مصنف تروینی سے اس وقت ملاقات کی جب وہ منڈیا میں تھیں۔ تروینی نے اس کی تحریری صلاحیتوں کی تعریف کی جس نے اسے کہانیاں اور ناول لکھنے اور پھر پرنٹ میڈیا میں شائع کرنے کی ترغیب دی۔ اس نے 45 سال کی عمر میں ناول لکھنے کا آغاز کیا۔
کیریئر
ترمیماس کا پہلا شائع شدہ ناول ٹنگابدرا تھا، جو 1963ء میں ریلیز ہوا۔ اس کے بعد سدانند (1965ء)، گیجے پوجے (1966ء) اور نوارتنا (1967ء) تھے۔ اس کا سب سے مشہور کام تاہم پھنیئما ہے، جو 1976 میں ریلیز ہوئی تھی۔ پھنیاما ایک بچپن بیوہ کی زندگی پر مبنی ایک ناول ہے جسے اندرا اپنے بچپن میں جانتی تھیں۔ اندرا نے یہ کہانی اس وقت سنی جب بیوہ نے اندرا کی ماں کو سنائی۔ [3] یہ ناول حقوق نسواں سے متعلق کئی کتابوں میں موضوع بحث رہا ہے۔ اندرا نے 50سے زیادہ ناول لکھے۔ گیجے پوجے کو 1969 میں ہدایتکار پٹنا کنگل نے فلم بنایا تھا۔ پھنیاما کو ہدایت کار پریما کرنتھ نے ایک فلم بنایا تھا جس نے کئی بین الاقوامی ایوارڈز جیتے تھے۔ اندرا کے دوسرے ناول جو فلموں میں بنے ہیں وہ ہیں ہوبانا (متھو اونڈو متھو)، گریبلے، مسوکو اور پورواپارہ شامل ہیں۔
اعزاز اور انعام
ترمیماندرا کے ناول، ٹنگابھادر ، سدانند ، نوارتنا اور پھنیئما نے کنڑ ساہتیہ اکادمی ایوارڈز جیتے ہیں۔ [2] یہ سالانہ ایوارڈ سال کے بہترین کنڑ ادب کو دیا جاتا ہے۔ تھیجاسوینی نرنجنا نے پھنیما کا انگریزی میں ترجمہ کیا ہے اور اس ترجمے نے ساہتیہ اکادمی آف انڈیا کا ایوارڈ اور مزید ایوارڈز جیتے ہیں۔ ادب میں ان کی شراکت کے پیش نظر اندرا کے نام سے ایک ایوارڈ تشکیل دیا جاتا ہے اور بہترین خواتین لکھاریوں کو دیا جاتا ہے۔ [4]
ذاتی زندگی
ترمیموہ 77 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ ایم کے اندرا صحافی ٹی ایس رام چندر راؤ کی چھوٹی بہن ہیں، جو چوبانہ (ಛೂಬಾಣ) کے ٹی ایس آر کے نام سے مشہور ہیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12519998q — بنام: Mandagadde Krishnarao Indira — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب پ Susie J. Tharu, Ke Lalita (1991), p138
- ↑ Barbara Koenig Quart (1988) p251
- ↑ "Literary awards"۔ Online Edition of The Deccan Herald, dated 2007-02-12۔ 20 مئی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2007