این ایس مادھوان (انگریزی: N. S. Madhavan) ملیالم ادب کے نامور مصنف ہیں جو اپنے ناول لنتھم بیتھے لییلے لوتھینیاکال کے لیے مشہور ہیں۔ وہ کیرلا ساہتیہ اکیڈمی سے منسلک ہیں اور کئی اعزازات جیت چکے ہیں۔

این ایس مادھون
 

معلومات شخصیت
پیدائش 9 ستمبر 1948ء (76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ایرناکولم   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان ملیالم   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ملیالم   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

حیات اور کارنامے ترمیم

ان کی ولادت 9 ستمبر 1948ء کو کوچی میں ہوئی اور وہیں ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ مہاراجا کالج، ایرناکولم سے معاشیات مٰں گریجویشن کیا۔ [1] یونیورسٹی آف کیرلا سے انھوں نے ماسٹر کیا۔ انھوں 1970ء کی دہائی میں لکھنا شروع کیا اور اپنی پہلی ہی کہانی ‘شیشو‘ کے لیے انھیں انعام ملا۔ [2] 1975ء میں وہ انڈین ایڈمنیسٹریٹو سروس میں شامل ہوئے اور بہار میں ان کا تقرر ہوا۔ بہار میں کئی عہدوں پر فائز رہنے کے بعد 1988ء میں وہ اپنے صوبہ لوٹ آئے۔[3]ان کی شادی شیلا ریڈی سے ہوئی۔ ان کی اہلیہ انگریزی زبان کے مجلہ آؤٹ لک میں ایڈیٹر ہیں۔ انی بیٹی میناکشی ریڈی مادھون ایک مشہور بلاگر ہیں اور کئی کتابوں کی مصنفہ ہیں۔[4][5]

کتابیات ترمیم

ناول ترمیم

  • این ایس مادھون (2003)۔ لنتھم بیتھے لییلے لوتھینیاکال۔ [Kottayam]: DC Books۔ ISBN 8126406178۔ OCLC 54073729 

افسانے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Author Details"۔ 2017-08-19۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2017 
  2. "The 2007 Man Asian Literary Prize – Longlist Announced" (PDF)۔ Man Asian Literary Prize۔ 2007۔ 10 جولا‎ئی 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 فروری 2019 
  3. "N S Madhavan – Author of 'When Big Trees Fall'"۔ kayataran.com۔ 2019-01-31۔ 06 جون 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2018 
  4. "Girls of the Mahabharata"۔ www.thenewsminute.com۔ جنوری 19, 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جنوری 2019 
  5. Barkha Kumari، Bangalore Mirror Bureau Jan 6، 2019، 06:00 Ist۔ "From chick-lit to epics and murder mystery, Meenakshi Reddy Madhavan is experimenting with genres and her heroines"۔ Bangalore Mirror (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جنوری 2019