اولمپکس باب

جدید اولمپک کھیل یا اولمپکس عالمی سطح پر کھیلوں کے مقبول ترین مقابلے ہیں جو موسم گرما اور موسم سرما کے کھیلوں پر مشتمل ہوتے ہیں اور اُن میں دنیا بھر سے ہزاروں کھلاڑی حصہ لیتے ہیں۔ اولمپک کھیلوں کو دنیا کا اہم ترین مقابلہ تصور کیا جاتا ہے جس میں 200 سے زائد اقوام شریک ہوتی ہیں۔ اولمپک کھیلوں میں موسم سرما اور موسم گرما کے مقابلے ہر چار سال بعد منعقد ہوتے ہیں، یعنی دو اولمپک مقابلوں کے درمیان دو سال کا وقفہ ہوتا ہے۔ یہ مقابلے قدیم اولمپک کھیلوں سے متاثر ہیں جو اولمپیا، یونان میں آٹھویں صدی قبل مسیح سے چوتھی صدی عیسوی تک منعقد ہوتے رہے۔ نواب پیری دی کوبرٹن نے 1894ء میں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (IOC) کی بنیاد رکھی۔ یہ کمیٹی اولمپک تحریک کی مجلس عاملہ ہے۔ یہی کمیٹی اس بات کا فیصلہ بھی کرتی ہے کہ مقابلوں میں کون کون سے کھیل شامل کیے جائیں گے۔ اولمپک سے منسوب کئی رسوم و رواج اور علامتیں بھی ہیں، جن میں اولمپک پرچم، اولمپک مشعل، اور اولمپک کی افتتاحی اور اختتامی تقاریب شامل ہیں۔ ہر کھیل کے حتمی مقابلے میں، پہلے، دوسرے، اور تیسرے درجے پر آنے والوں کو بالترتیب طلائی، نقرئی، اور کانسی کے اولمپک تمغے دیے جاتے ہیں۔

منتخب مضمون

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی
بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (IOC؛ فرانسیسی: Comité international olympique، CIO) ایک بین الاقوامی، غیر منافع بخش، غیر سرکاری تنظیم ہے جس کا مرکز لوزان، سویٹزرلینڈ میں واقع ہے۔ اسے پیری دو کوبرٹن نے 23 جون 1894ء کو قائم کیا تھا اور دیمیتریو وکیلاز اس کے پہلے صدر مقرر ہوئے تھے۔ آج یہ تنظیم 100 فعال اراکین، 32 اعزازی اراکین، اور ایک معزز رکن پر مشتمل ہے۔ IOC عالمی پیمانے پر جدید اولمپک تحریک کا مقتدر ادارہ ہے۔ آئی او سی جدید اولمپک کھیلوں اور یوتھ اولمپک کھیل کھیلوں کا انعقاد کرتی ہے جو ہر چوتھے سال سردیوں اور گرمیوں میں منعقد ہوتے ہیں۔ 1992ء تک، سرمائی اور گرمائی، دونوں اولمپکس ایک ہی سال منعقد ہوا کرتے تھے۔ لیکن اس سال کے بعد، آئی او سی نے سرمائی اولمپکس کو گرمائی اولمپکس کے بعد جفتی سال میں منتقل کردیا تاکہ دو بڑے مقابلوں کے انعقاد کی منصوبہ بندی میں مدد ملنے کے علاوہ آئی او سی کا مالیاتی میزان بھی بہتر ہوسکے جسے ہر اولمپک برس میں خاصی آمدنی ہوتی ہے۔

منتخب تصویر

اولمپکس موضوعات