باب:یہودیت/منتخب مضمون
اسلام اور یہودیت کے درمیان خصوصی اور قریبی رشتہ ہے۔ دونوں مذاہب ایک ہی جدِّ امجد یعنی ابراہیم سے شروع ہوتے ہیں اور اس لیے ابراہیمی مذاہب میں شمار ہوتے ہیں۔ دونوں ہی مذاہب عقیدۂ توحید پر ایمان رکھتے ہیں اور قرآن یہودیوں کو اہل کتاب کا خطاب دیتا ہے، ایک خطاب جو یہودیوں نے بعد ازاں تورات اور اپنی دگر کتب سے رشتہ واضع کرنے کے لیے خود بھی اپنا لیا۔ دوسری طرف بہت سے یہودی بھی یہ مانتے ہیں کہ مسلمان سات قوانین نوح کی پابندی کرتے ہیں اور اس لیے اللہ کے ہدایت یافتہ بندے ہیں۔ یہودیوں کا مسلمانوں سے ساتویں صدی عیسوی میں جزیرہ نمائے عرب میں آغازِ اسلام سے واسطہ ہے اور اسلام اور یہودیت کے بہت سے بنیادی عقائد اور قوانین مشترک یا ملتے جلتے ہیں۔ مسلم ثقافت اور فلسفے نے مسلم علاقوں میں رہنے والے یہودیوں پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔
استعمال
ترمیم- Add a new Selected picture to the next available subpage.
- Update "max=" to new total for its {{Random portal component}} on the main page.
منتخب مضامین کی فہرست
ترمیماسلام اور یہودیت کے درمیان خصوصی اور قریبی رشتہ ہے۔ دونوں مذاہب ایک ہی جدِّ امجد یعنی ابراہیم سے شروع ہوتے ہیں اور اس لیے ابراہیمی مذاہب میں شمار ہوتے ہیں۔ دونوں ہی مذاہب عقیدۂ توحید پر ایمان رکھتے ہیں اور قرآن یہودیوں کو اہل کتاب کا خطاب دیتا ہے، ایک خطاب جو یہودیوں نے بعد ازاں تورات اور اپنی دگر کتب سے رشتہ واضع کرنے کے لیے خود بھی اپنا لیا۔ دوسری طرف بہت سے یہودی بھی یہ مانتے ہیں کہ مسلمان سات قوانین نوح کی پابندی کرتے ہیں اور اس لیے اللہ کے ہدایت یافتہ بندے ہیں۔ یہودیوں کا مسلمانوں سے ساتویں صدی عیسوی میں جزیرہ نمائے عرب میں آغازِ اسلام سے واسطہ ہے اور اسلام اور یہودیت کے بہت سے بنیادی عقائد اور قوانین مشترک یا ملتے جلتے ہیں۔ مسلم ثقافت اور فلسفے نے مسلم علاقوں میں رہنے والے یہودیوں پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔
اشکنازی (Ashkenazi) جنہیں اشکنازی یہود (Ashkenazi Jews) بھی کہا جاتا ہے ایسے یہودی ہیں جو رومی عہد میں یورپ اور جرمنی کی طرف ہجرت کر گئے تھے۔ ان علاقوں میں بھی ان لوگوں نے لکھنے پڑھنے اور بودوباش میں عبرانی روایات کو قائم رکھا۔ ان کو مسیحی بادشاہوں کی طرف سے نفرت کا سامنا بھی تھا جو ان کی ایک جگہ سے دوسری جگہ ہجرت کا سبب بنتا تھا۔ اسی لیے یہ لوگ 18ء صدی کے آخر تک معاشی طور پر مستحکم نہ ہو سکے۔ اشکنازی یہودی تارکین وطن کی آبادی جو یہودیوں تارکین وطن کی ایک الگ اور یکجا برادری کے طور پر مقدس رومن سلطنت کے پہلے ہزاریہ کے اختتام کے وقت وقوع پزیر ہوئی۔ ان تارکین وطن اشکنازی یہودیوں کی روایتی زبان یدیش مختلف بولیوں پر مشتمل ہے۔ اشکنازی تمام تر وسطی اور مشرقی یورپ میں پھیلے اور وہاں برادریاں قائم کیں جو قرون وسطی سے لے کر حالیہ دنوں تک ان کے بسنے کے بنیادی علاقے ہیں۔
نامزدگیاں
ترمیمموجودہ نامزدگیاں
ترمیماگلے "منتخب مضمون" کو منتخب کیجیے:
- مضمون:
- وجہ: