بادام ناتوان ( سندھی : بادام ناتوان ؛ 7 مارچ 1924 - 8 فروری 1988) سندھی زبان کی مصنف تھیں ۔ ان کی بہن روشن آرا مغل اور بیٹی نسیم تھیبو بھی مشہور مصنفین میں سے تھیں۔ وہ پاکستان کی پہلی چند سندھی خواتین ادیبوں میں شامل تھیں۔ اس نے تین کتابیں تصنیف کیں۔

بادام ناتوان
مقامی نامبادام ناتوان
پیدائشبادام
7 مارچ 1924
شکارپور، سندھ، پاکستان
وفات8 فروری 1988
شکارپور، سندھ، پاکستان
پیشہمصنف
قومیتپاکستانی
نمایاں کامشکستہ زندگی (شڪسته زندگي)
خوش خصلت خاتون (خوش خصلت خاتون)
قلبی اج (قلبي اڃ)
شریک حیاتمیر عبد الباقی تھیبو
اولادنسیم تھیبو

بچپن اور ذاتی زندگی

ترمیم

بادام ناتوان 7 مارچ 1924 کو شکارپور ، سندھ ، پاکستان میں پیدا ہوئی۔ اس کے والد کا نام محمد حسن تھا۔ اس کی والدہ ایک مقامی اسکول میں ہیڈ مسٹرس تھیں۔ اس نے بامبے یونیورسٹی سے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ وہ عربی ، فارسی ، انگریزی اور سندھی زبانوں میں اچھی دسترس رکھتی تھی۔ اس کی شادی میر عبد الباقی تھیبو سے ہوئی تھی جو ضلع دادو کی تحصیل میہڑ کے ایک گاؤں کا رہائشی تھا۔ ان کا بیٹا میر تھیبو مشہور سیاسی کارکن اور کمیونسٹ رہنما تھا۔ ان کی بیٹی نسیم تھیبو مشہور مصنفہ تھیں جو جامعہ سندھ کے شعبہ معاشیات کی استاد تھیں۔ ان کی دوسری بیٹی بے نظیر تھیبو اور ان کی بہن روشن آرا مغل بھی تصنیف نگاری کرتی تھیں۔ [1]

ادبی کارنامے

ترمیم

بادام ناتوان نے اس وقت سے لکھنا شروع کیا جب زیادہ تر لڑکیوں کو اسکول جانے کی بھی اجازت نہیں تھی۔ بادام پہلی چند سندھی خواتین ادیبوں میں شامل تھیں۔ ان کی پہلی کتاب "شکستہ زندگی" 1950 میں دو جلدوں میں شائع ہوئی۔ یہ کتاب بشیر اینڈ سنز کراچی نے شائع کی تھی۔ سندھی ادبی بورڈ جامشورو نے ان کی دوسری کتاب "خوش خصلت خاتون" 1956 میں شائع کی تھی۔ [2] ان کی تیسری کتاب قلبی اُج (قلبی اڃ) مولوی محمد عظیم اینڈ سنز ، شکار پور نے 1966 میں شائع کی تھی۔

تصانیف

ترمیم

انھوں نے مندرجہ ذیل کتابیں بھی تصنیف کیں جو ابھی تک شائع نہیں ہو سکیں۔

    • رنم رت پھورا(رنم رت ڦڙا)
    • خلوت میں (خلوت ۾)
    • نمانی نار (نماڻي نار)

وفات

ترمیم

بادام ناتوان کا 8 فروری 1988 کو انتقال ہوا۔

حوالہ جات

ترمیم

 

  1. "بادام ناتوان : (Sindhianaسنڌيانا)"۔ www.encyclopediasindhiana.org (بزبان سندھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2020 
  2. "بادام ناتوان"۔ SindhSalamat۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2020