بانو سرتاج
بانو سرتاج مہاراشٹر، بھارت سے تعلق رکھنے والی اردو اور ہندی کی مصنفہ ہیں۔ وہ بچوں کے ادب، ڈراموں اور افسانوں کے لکھنے کے لیے شہرت رکھتی ہیں
بانو سرتاج مہاراشٹر، بھارت سے تعلق رکھنے والی اردو اور ہندی کی مصنفہ ہیں۔ وہ بچوں کے ادب، ڈراموں اور افسانوں کے لکھنے کے لیے شہرت رکھتی ہیں۔[1]
بانو سرتاج قاضی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | پانڈھرکوڑا، ایوت محل ضلع، مہاراشٹر |
جولائی 17, 1945
قومیت | بھارتی |
عملی زندگی | |
پیشہ | سابق پروفیسر و صدر شعبہ شری سائی بابا گروپ آف ایجوکیشن، گڑچرولی اور چندرپور، سابق پرنسپل، جنتا کالج آف ایجوکیشن، چندرپور |
وجہ شہرت | بچوں کا ادب، ڈرامے، افسانے |
درستی - ترمیم |
پیدائش
ترمیمبانو 17 جولائی 1945ء کو پانڈھرکوڑا، ایوت محل ضلع، مہاراشٹر میں پیدا ہوئیں تھی۔[1]
تعلیم
ترمیمبانو سرتاج نے ایم اے (اردو، ہندی، تواریخ)، ایم ایڈ اور شعبہ تعلیم میں پی ایچ ڈی مکمل کیا۔ اس کے علاوہ انھوں نے گاندھیائی تفکر میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلوما اور اسناتک مراٹھی کی پڑھائی مکمل کی۔[1]
شادی
ترمیمبانو کی شادی فروری 1971ء میں عبد الاحد قاضی سے ہوئی۔ قاضی اس وقت سینئر پولیس پروسی کیوٹر تھے۔ بعد میں وہ نجی وکالت کی پیروی کرنے لگے۔[1]
ملازمتیں
ترمیم- سابق پروفیسر و صدر شعبہ شری سائی بابا گروپ آف ایجوکیشن، گڑچرولی اور چندرپور
- سابق پرنسپل، جنتا کالج آف ایجوکیشن، چندرپور [1]
مطبوعہ کتب
ترمیم- دائروں کے قیدی (افسانے)
- اس کے لیے (افسانے)
- قومی یکجہتی اور اردو (مقالات)
- انوکھی بی بی کی سرائے (یک بابی ڈرامے)
- یک بابی ڈرامے(حصہ اول و دوم)
- دنیا کارٹون اور کامک کیرکٹروں کی (سائنس)
- ایک کی گیارہ کہانیاں (لوک کہانیاں)
- دو کی بارہ کہانیاں (لوک کہانیاں)
- تین کی تیرہ کہانیاں (لوک کہانیاں)
- چار کی چودہ کہانیاں (لوک کہانیاں)
- پانچ کی پندرہ کہانیاں (لوک کہانیاں)[1]
اعزازات
ترمیم- 1993ء میں دائروں کے قیدی پر مہاراشٹر ریاستی اردو اکیڈمی کا انعام
- 1996ء میں اس کے لیے کے لیے بہار اردو اکیڈمی کا انعام
- 1997ء میں اس وقت کے صدر جمہور جمہوریہ ہند شنکر دیال شرما کی جانب سے ہندی میں لکھے گئے تیسرے راستے کے مسافر پر انعام
- 2015ء میں مرکزی ساہتیہ اکیڈمی کی جانب سے یک بابی ڈرامے(حصہ اول و دوم) پر ادب اطفال ایوارڈ[1]