ملا بد الدین سرہندی مولف و مترجم جو امام ربانی مجدد الف ثانی کے خلیفہ تھے۔

آپ کے والد کا نام شیخ ابراہیم سرہندی قادری مخزنی تھا۔ انہی سے تحصیل علوم کی۔ مجدد الف ثانی سے منسلک ہونے سے پیشتر سلسلہ قادریہ میں بیعت و اجازت اپنے والد سے حاصل تھی۔[1] مجدد الف ثانی سے ہی انھوں نے شرح موافق، بیضاوی اور عضدی جیسی بلند پایہ کتابیں پڑھیں تھیں۔[2] اس لیے انھیں روحانی تربیت کے ساتھ ظاہری علوم میں بھی حضرت سے تلمذ کا شرف حاصل تھا۔ نوجوانی ہی میں مجدد الف ثانی سے وابستہ ہونے کا ذکر خود فرمایا اور پھر اتنا قرب میسر آیا کہ جلوت و خلوت میں حضرت مجدد کے ہمراہ رہنے لگے۔ حضرت مجدد نے خلافت سے سرفراز فرمایا تو اپنے سن رسیدہ چچا شیخ محمد کو بھی تلقین ذکر کی تعلیم دی۔ حضرت مجدد کے کئی مکتوبات بھی ان کے نام ہیں۔[3]

تالیفات

ترمیم

کتاب بہجۃ الاسرار کا فارسی ترجمہ۔

  • روضۃ النواظر غوث اعظم کے مناقب پر مشتمل کتاب۔
  • ترجمہ تفسیر عرائس البیان

شیخ روز بہان بقلی کی تفسیر کا ترجمہ

اولاد

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم