برادر کشی
برادر کشی کا لفظ دو فارسی زبان کے الفاظ برادر اور کشی سے بنتا ہے۔ جن کے معنے علی الترتیب بھائی اور جان سے مار ڈالنے کے ہیں۔ یعنی بھائی کا قتل کرنا۔
یہ کام یا تو ایک آدمی از خود کر سکتا ہے یا پھر وہ کسی کرائے کے شخص یا خاص کام کے لیے کسی اکسائے شخص کا استعمال کر سکتا ہے۔ وسیع تر معنوں میں بھائی کئی بار خونی رشتے کا ہی مظہر نہیں ہوتا، اس میں ایک خاندان یا قبیلے کی وابستگی، ہم وطنی، ہم عمری، ہم سائیگی کے لیے بھی مستعمل ہے۔ فوجی سیاق و سباق میں کسی بر سر خدمت رکن کا اپنے ہم پیشے کو مار ڈالنا بھی برادر کشی میں داخل ہے۔
تاریخ
ترمیمتاریخ میں کئی حکمرانوں نے تخت و تاج کے لیے اپنے بھائیوں کا قتل کیا یا کروایا۔ یہ بات تاریخ کی کتابوں میں رقم ہے کہ قدیم ہندوستان کے بادشاہ اشوک نے اپنے 99 بھائیوں کا صفایا کروایا تھا۔[2]
فوج
ترمیمدسمبر 2011ء میں بھارت کی ریاست جموں و کشمیر میں تعینات وفاقی پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے تین اہلکار اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے تھے جب کہ ایک زخمی ہو گیا تھا۔ یہ واقعہ جنوبی ضلع کُلگام میں پیش آیا۔[3]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Holy Bible ERV-UR Version -"۔ BibleGateway.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 اپریل 2018
- ↑ https://tamilandvedas.com/2014/09/11/why-did-asoka-kill-his-99-brothers/
- ↑ بھارتی فوجیوں کی آپس کی لڑائی میں 3 ہلاک