بسر بن ابی ارطاہ
بسر بن ابی ارطات اصل نام: عمیر بن عویمر بن عمران بن حلیس بن سیار بن نزار بن معیص بن عامر بن لؤی قریشی ہے،[1] کنیت ابو عبد الرحمٰن تھی، اہل شام میں شمار ہوتا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی وفات سے دو سال قبل کی ولادت ہے، اہل شام کے مطابق ان کی رسول اللہ سے روایات کی سماعت بھی ثابت ہے۔ لیکن یحیی بن معین اور دارقطنی وغیرہ کے مطابق ان کی صحابیت ثابت نہیں ہے، نیز وہ اچھے انسان نہ تھے۔[2]
صحابی | |
---|---|
بسر بن ابی ارطاہ | |
(عربی میں: بسر بن أبي أرطأة العامري) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 620ء کی دہائی مکہ |
وفات | 700ء کی دہائی دمشق |
مدفن | دمشق |
رہائش | سوریہ |
شہریت | سلطنت امویہ |
خاندان | خلافت امویہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | عسکری قائد |
تحریک | اسلامی فتوحات |
عسکری خدمات | |
عہدہ | جرنیل |
لڑائیاں اور جنگیں | اسلامی فتح مصر ، جنگ صفین |
درستی - ترمیم |
جنگ صفین میں معاویہ بن ابو سفیان کے لشکر میں تھے، علی بن ابی طالب اور ان کے اصحاب کے خلاف بہت سخت تھے۔