بشریٰ الاسد ( 24 اکتوبر 1960 -) دمشق یونیورسٹی سے فارمیسی میں ڈاکٹر ہیں۔ وہ سابق صدر حافظ الاسد کی اکلوتی بیٹی، موجودہ شامی صدر بشار الاسد کی بہن اور بیوہ ہیں۔ ان کے شوہر جنرل آصف شوکت، شامی ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ اور شامی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف برائے سیکورٹی امور اور نائب وزیر دفاع رہے۔

بشری الاسد
 

معلومات شخصیت
پیدائش 24 اکتوبر 1960ء (64 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سوریہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات آصف شوکت (1995–2012)  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد 5   ویکی ڈیٹا پر (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد حافظ الاسد   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ انیسہ مخلوف   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ دمشق   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماہرِ دوا سازی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

شام کی خانہ جنگی کی وجہ سے، مارچ 2012ء میں اسے شامی حکومت کی ان شخصیات کی فہرست میں شامل کیا گیا جو یورپی یونین کی طرف سے اقتصادی پابندیوں اور سفری پابندیوں کا شکار تھیں۔ 28 ستمبر 2012ء کو بشریٰ الاسد اپنے پانچ بچوں کے ساتھ متحدہ عرب امارات میں پناہ لینے کے لیے شام سے فرار ہو گئی تھیں۔ [1] جنوری 2013 ءمیں، ان کی والدہ ، انیسہ مخلوف نے بھی اپنی بیٹی بشریٰ الاسد کے ساتھ دبئی میں پناہ لی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Bashar al-Assad's widowed sister has left Syria for UAE: source"