بشیر بن جذلم، امام سجاد علیہ السلام کے اصحاب اور صدر اسلام کے شعرا میں سے ہیں۔ اہل حرم کی شام سے مدینہ واپسی کے موقع پر امام سجاد نے بشیر کو حکم دیا کہ وہ اسیران کربلا کے قافلہ سے پہلے مدینہ میں داخل ہوں اور لوگوں کو امام حسین علیہ السلام کے اہل حرم کے مدینہ آنے سے با خبر کریں۔

سوانح عمری

ترمیم

بشیر کا نام تاریخی کتب میں کئی طرح سے ذکر ہوا ہے جیسے بشر بن جذلم، بشیر بن جذلم، بشر بن حذلم و بشیر بن حذلم۔[1] ان کی سوانح حیات کے سلسلہ میں کوئی اطلاع دسترسی میں نہیں ہے۔ صرف اتنا ذکر ہوا ہے کہ ان کے والد شاعر تھے اور انھیں بھی شاعری سے شغف تھا۔[2]

اسیران کربلا کے ہمراہ

ترمیم

گویا بشیر امام حسین علیہ السلام کے اہل حرم کے شام سے مدینہ واپسی پر ان کے ہمراہ تھے۔ البتہ اس ہمراہی کا سبب واضح نہیں ہے۔ مدینہ میں وارد ہونے سے پہلے انھیں امام سجاد علیہ السلام نے حکم دیا کہ وہ قافلہ سے پہلے مدینہ میں داخل ہوں اور اہل مدینہ کو امام حسین (ع) کی شہادت اور ان کے اہل حرم کے مدینہ میں داخلہ کی خبر دیں۔ بشیر مدینہ میں داخل ہوئے اور مسجد نبوی میں لوگوں کو سید الشہداء کی شہادت کی خبر سنائی اور قافلہ حسینی کی مدینہ واپسی کی اطلاع درج ذیل دو اشعار کے ذریعہ دی:

[3]
یا اھل یثرب لا مقام لکم قتل الحسین فادمعی مدرار
اے اہل مدینہ، اب مدینہ رہنے کے قابل نہیں رہاحسین قتل ہو گئے پس اشکوں کا دریا بہائیں
الجسم منہ بکربلا مضرجوالراس منہ علی القناة یدار‏
ان کا جسم کربلا میں خون آلود ہےاور ان کا سر نوک نیزہ پر پھرایا جا رہا ہے۔

بشیر نے لوگوں کو خبر دی کہ امام سجاد (ع) اور ان کے اہل حرم مدینہ کے باہر قیام پزیر ہیں۔ اس خبر کے سننے کے ساتھ ہی مدینہ کی تمام عورتیں گھروں سے باہر نکل آئیں اور آہ و فریاد کرنے لگیں۔ رحلت پیغمبر (ص) کے علاوہ مسلمانوں کے لیے کوئی دن اتنا مصیبت بھرا نہیں تھا جس میں تمام عورتیں اور مرد گریہ و زاری میں مشغول رہے ہوں۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. سید بن طاووس، الملہوف علی قتلی الطّفوف، 1417ق، ج1، ص226؛ امین، سید محسن، اعیان الشیعہ، 1371ق، ج3، ص582؛ شرف الدین، سید عبدالحسین، المجالس الفاخرۃ فی مآتم العترۃ الطاہرۃ، 1421ق، ج1، ص148.
  2. شبر، سید جواد، ادب الطف أو شعرا الحسین علیہ السلام، ‌دار المرتضی، ج1، ص65.
  3. سید بن طاووس، الملہوف علی قتلی الطّفوف، 1417ق، ج1، ص227
  4. سید بن طاووس، الملہوف علی قتلی الطّفوف، 1417ق، ج1، ص227؛ بیضون، لبیب، موسوعۃ کربلاء، مؤسسہ الأعلمی للمطبوعات، ج2، ص565.

منابع

ترمیم
  • امین، سید محسن، اعیان الشیعہ، بیروت، مؤسسہ الوفا، 1371 ق.
  • بیضون، لبیب، موسوعۃ کربلاء، بیروت، مؤسسہ الأعلمی للمطبوعات، بی‌ تا.
  • سید بن طاووس، الملہوف علی قتلی الطّفوف، قم،‌دار الأسوۃ، 1417 ق.
  • شبر، سید جواد، ادب الطف أو شعرا الحسین علیہ السلام، نجف،‌ دار المرتضی، بی‌ تا.
  • شرف الدین، سید عبد الحسین، المجالس الفاخرۃ فی مآتم العترۃ الطاہرہ، قم، مؤسسہ المعارف الإسلامیۃ، 1421ق.