سید الشہداء
ہر وہ شخص جو ظالم بادشاہ کے سامنے حق بات کہنے پر شہید کیا جائے سید الشہداء کہلاتا ہے
سید الشہداء (شہیدوں کے سردار) اسلام میں یہ لقب کئی شخصیات کے لیے استعمال ہوتا ہے، یہ لقب محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے دو شخصیات کو نام کے ساتھ بعد از شہادت دیا۔[1]
شخصیات
حدیث میں دو شخصیات کو سید الشہداء کا لقب دیا گیا:۔
- سَيِّدُ الشُّهَدَاءِ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَمْزَةُ[2]
- اللہ کے ہاں قیامت کے دن حمزہ بن عبد المطلب شہیدوں کے سردار (سید الشہداء) ہیں۔
حمزہ بن عبد المطلب کے جنازہ کے ساتھ دوسرے شہداء کے جنازے باری باری رکھے گئے اس طرح آپ نے سید الشہداء حمزہ کے جنازہ کی نماز ستر دفعہ پڑھی۔[3]
- قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: سید الشہداء جعفر بن أبي طالب۔[4]
- رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ جعفر بن ابی طالب سید الشہداء ہیں۔
ہر وہ شخص جو ظالم بادشاہ کے سامنے حق بات کہنے کی وجہ سے قتل کیا جائے سید الشہداء کہلا سکتا ہے۔ سَيِّدُ الشُّهَدَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، وَرَجُلٌ قَامَ إِلَى إِمَامٍ جَائِرٍ فَأَمَرَهُ وَنَهَاهُ، فَقَتَلَهُ[5]
- حسین ابن علی، جن کو سانحہ کربلا میں شہید کیا گیا۔