بلونت سنگھ نند گڑھ (1943/1944 - 5 جنوری 2024ء) ایک ہندوستانی سکھ سیاست دان اور تخت شری دمدمہ صاحب کےجتھے دار تھے، جو سکھ مذہب کی عارضی اتھارٹی کی پانچ نشستوں میں سے ایک ہے۔ [1] بلونت سنگھ نند گڑھ ، بھٹنڈہ ، پنجاب، ہندوستان میں ایک کسان تھے۔ 1997 میں، وہ شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے رکن بنے۔ گروچرن سنگھ ٹوہرا کے مطابق، نند گڑھ کو ایس جی پی سی کے لیے الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ دیا گیا تھا کیونکہ وہ خود کو " خالصہ " کے طور پر متعارف کرانے والے واحد درخواست گزار تھے۔ 2003ء میں انھیں تخت شری دمدمہ صاحب کاجتھے دار بنایا گیا۔ 2007ء میں ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ ایک اشتہار میں سکھوں کے 10ویں گرو گرو گوبند سنگھ کے روپ میں نظر آئے تھے۔ اس کے نتیجے میں ڈیرہ کے پیروکاروں اور سکھوں کے درمیان بڑے پیمانے پر جھڑپیں ہوئیں۔[2] نند گڑھ نے ڈیرہ سچا سودا کے مذہبی اجتماع کو روکنے کے لیے ایک نور خالصہ فوج کے نام سے ایک سکھ گروپ تشکیل دیا۔ [3]

بلونت سنگھ نند گڑھ
معلومات شخصیت
مقام پیدائش بٹھنڈہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 5 جنوری 2024ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نانک شاہی کیلنڈر

ترمیم

نند گڑھ نے نانک شاہی کیلنڈر کے 2003ء کے ورژن کی حمایت کی ہے، ایک شمسی کیلنڈر جسے مول نانک شاہی کیلنڈر بھی کہا جاتا ہے جسے پال سنگھ پوریوال نے سکھوں کی مختلف تقریبات کی تاریخوں کا تعین کرنے کے لیے بنایا تھا۔ [4] 1999ء میں [5] [6] اس جی پی سی نے قمری بکرمی کیلنڈر کی جگہ اپنایا۔ تاہم، نانک شاہی کیلنڈر نے کچھ الجھنیں پیدا کیں، کیونکہ کچھ تہواروں کی تاریخیں جیسے ہولی اور دیوالی اور گرو نانک اور گرو گوبند سنگھ کی سالگرہ بکرمی کیلنڈر کی متعلقہ تاریخوں سے مختلف تھی۔ 2009ء میں، شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی نے کیلنڈر میں ترمیم کی اور بکرمی کیلنڈر کے مطابق ان تہواروں کی تاریخیں طے کیں۔ 2014-15 میں، ترمیم شدہ نانک شاہی کیلنڈر کے مطابق، گرو گوبند سنگھ کا یوم پیدائش 28 دسمبر 2014ء کو منایا گیا، جو ان کے چھوٹے بیٹوں کے یومِ شہادت سے متجاوز ہوا۔[7] اس کو حل کرنے کے لیے، شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی نے گرو گوبند سنگھ کے جنم دن کو منانے کے لیے 7 جنوری 2015ء کو نئی تاریخ کے طور پر اعلان کیا۔[8] بعد میں، شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی پیچھے ہٹ گیا اور 28 دسمبر 2014ء کو ایونٹ کی تاریخ کے طور پر دوبارہ اعلان کیا۔ 2003ء کے نانک شاہی کیلنڈر کے مطابق اس تقریب کی تاریخ 5 جنوری تھی۔[9] نند گڑھ نے لوگوں سے 5 جنوری کو تقریب منانے کو کہا۔ ان کی حمایت مختلف سکھ تنظیموں نے کی جن کا مطالبہ تھا کہ 2003ء کے نانک شاہی کیلنڈر کو دوبارہ نافذ کیا جائے۔ [10]

نند گڑھ کی حمایت کو ایس جی پی سی اور پنجاب کی حکمران جماعت شرومنی اکالی دل کے خلاف جانے کے طور پر دیکھا گیا۔[11] 2011 میں نانک شاہی کیلنڈر ایک نور خالصہ فوج نے نند گڑھ کی سرپرستی میں جاری کیا تھا۔ 17 جنوری 2015ء کو، نند گڑھ کو ایس جی پی سی نے جتھیدار کے دفتر سے ہٹا دیا تھا۔[12][13] ایس جی پی سی کے صدر اوتار سنگھ مکڑ کے مطابق، نند گڑھ نے سکھ رہت مریماد (مذہبی ضابطہ اخلاق) کی خلاف ورزی کی تھی اور ایس جی پی سی کے کچھ فیصلوں کی نافرمانی کی تھی۔[14] کئی سکھ تنظیموں جیسے دل خالصہ ، شرومنی اکالی دل (امرتسر) اور دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی نے اس انداز پر تنقید کی جس میں نند گڑھ کو ان کے عہدے سے ہٹایا گیا۔ [15]

وفات

ترمیم

نند گڑھ کا انتقال 5 جنوری 2024ء کو 80 سال کی عمر میں ہوا ۔[16]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Nandgarh sacking: SGPC too has been flouting Akal Takht directives for 15 years"۔ Times of India۔ 19 Jan 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2015 
  2. "No more screenings of 'Messenger of God' in Punjab"۔ DNA India۔ 17 January 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2015 
  3. "Punjab withdraws security of Takht Damdama Sahib head"۔ Hindustan Times۔ 18 December 2014۔ 02 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2015 
  4. "Nanakshahi Calendar is Immortal"۔ 13 March 2017 
  5. "The Sikh Calendar :Gurupurabs and Festival Dates"۔ 11 May 2020 
  6. Nanakshahi calendar
  7. "3 dates create confusion over Guru Gobind Singh's birth anniversary"۔ Indian Express۔ 27 December 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2014 
  8. "Calendar conflict born amid three dates for Gurpurb"۔ The Tribune۔ 18 November 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2015 
  9. "Akal Takht does U-turn on Gurpurb date"۔ Hindustan Times۔ 25 November 2014۔ 25 جنوری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2015 
  10. "Calendar row: Nandgarh stands firm, SAD draws flak"۔ The Tribune۔ 19 December 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2015 
  11. Chandar Parkash (13 April 2011)۔ "Khalsa Fauj, SAD (A) to release original version of Nanakshahi calendar"۔ The Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2015 
  12. "Nandgarh sacking: SGPC too has been flouting Akal Takht directives for 15 years"۔ Times of India۔ 19 Jan 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2015 
  13. "ਸਥਾਪਤੀ ਨੂੰ ਰਾਸ ਨਹੀਂ ਆਇਆ ਹਲ ਵਾਹਕ ਜਥੇਦਾਰ"۔ Sikh Sangharsh۔ 18 January 2015۔ 21 جنوری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2015 
  14. "SGPC removes Takht Sri Damdama Sahib Jathedar"۔ Business Standard۔ 17 January 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2015 
  15. "Experts question legality of Nandgarh's removal"۔ The Tribune۔ 18 January 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2015 
  16. "Former Jathedar Takhat Damdama Sahib Balwant Singh Nandgarh passes away"۔ The Times of India۔ 5 January 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جنوری 2024