22°33′17″N 88°20′09″E / 22.5546°N 88.3358°E / 22.5546; 88.3358

بلیک ہول کلکتہ

نواب سراج الدولہ اپنے دادا کے مزاج کے برعکس تھا۔نواب نے تخت سنبھالتے ہی اولین کاموں میں سے ایک کلکتہ کی ایک ایسٹ انڈیان چوکی پراپنے 50000 سپاہیوں کے ساتھ حملہ کیا ،اور اس پر قبضہ کر لیا۔

کلکتہ میں ایک تاریخی کوٹھڑی کا نام، جس میں انگریزوں کی روایت کے مطابق 1756ء میں نواب سراج الدولہ نے 146 انگریز قیدیوں کو بند کیا تھا۔ یہ کوٹھڑی محض 20 مربع فٹتھی اور جو قیدی اس میں بند کیے گئے تھے ان میں سے اگلی صبح صرف 23 زندہ سلامت باہر نکلے۔ اتنی چھوٹی سی کوٹھڑی میں اس قدر آدمیوں کا سمانا محال ہے، اس لیے اکثر یورپین بھی اسے افسانہ سمجھتے ہیں۔

اس حملہ کے بعد ہی رابرٹ کلائیو کی کلکتہہ آمد ہوئی اوراس نے بدلہ کی غرض سے سالار میرجعفر علی خان کو ساتھ ملاکر تاریخ کا رخ بدل دیا۔

فی الحقیقت یہ فسانہ اس لیے تراشا گیا تھا کہ نواب سراج الدولہ والئ بنگال پر حملہ کرنے کی وجہ یا جواز پیدا کیا جاسکے۔ لارڈ رابرٹ کلائیو کا امین چند کے ساتھ دھوکا اور میر جعفر کے ساتھ سازش بھی اس سلسلے کی ایک کڑی تھی۔ اس زمانے میں جب لوگ انگریزوں سے بے حد خائف تھے علامہ اقبال اپنی تاریخ ہند میں اس افسانے کی پرزور تردید کی تھی۔ ان کی تصنیف اسی وجہ سے شائع نہ ہو سکی۔

نگار خانہ

ترمیم