بگٹی قبیلہ: بگٹی قبیلہ بہت بڑا اور اہم بلوچ قبائل میں سے ہے۔ بعض دوسری قبائل کی طرح یہ قبیلہ بھی بہت سے دوسرے بلوچ قبائل کی آمیزش ہے۔ بہر حال ان میں زیادہ تر رند نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ زیادہ تر سبی ضلع کے جنوب مشرقی حصہ میں تقریباً 3800 مربع میل کے علاقہ میں رہتے ہیں۔ یہ زیادہ تر پہاڑی علاقہ ہے۔ یہ لوگ عام طور پر شمال میں اپنے ہمسائے مری قبیلہ سے لڑتے رہتے ہیں۔ 1891ء کی مردم شماری کے مطابق ان کی کل آبادی 18528 افراد تھی۔ جن میں سے 2500 لڑنے والے لوگ تھے۔ بہر حال اب اس قبیلے کی لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہو گئی ہے۔ کیونکہ اب ان لوگوں کے حالات پہلے کی نسبت بہت بہتر ہو گئے ہیں۔ اور سخت قسم کی جنگوں کی تعداد بھی اب نسبتاً کم ہو گئی ہے۔ جو پہلے عموماً ہر سال ہی ہوتی رہتی تھی۔بگٹی قبیلے کو بڑے عرصے تک نواب اکبر بگٹی لیڈ کرتا رہا جنرل مشرف کے ساتھ اکبر بگٹی کے بگڑتے تعلقات کی وجہ سے بگٹی قوم کو بے شمار نقصانات اُٹھانا پڑے 2005 کو جب نواب اکبر بگٹی کو شہید کیا گیا تو سوئی اور ڈیرہ بگٹی کے حالات بہت خراب ہوئے حالات کنٹرول سے باہر ہو چکے تھے سوئی کے شہر تحصیل بازار میں آئے روز بم پھٹتے اور بے دریخ انسانی جانوں کا ضیاہ ہوتا لوگ کلمہ پڑھ کر بازار جاتے رات کو مغرب سے پہلے بازاریں بند ہوتی۔2005 سے 2009 تک سوئی اور ڈیرہ بگٹی کے عوام ہنگاموں میں الجھ کر رہے گئے آخر کار پاک آرمی اور ایف سی کی بے پناہ کوششیں رنگ لائی اور بگٹی قبیلہ جموریت کی طرف بڑھنے لگا بچھے پڑھنے کے لیے باہر نکلنے لگے 2013 کے انتخابات میں بگٹی قبیلے نے دل وجان سے شرکت کی جموریت بحال ہو گیا ہڑتالیں اور بغاوتیں ختم ہوگئ۔ 2015 بگٹی عوام کے لیے کامیابیوں کا سال تھا نئے سڑک بننے لگے سوئی میں پہلی بار ٹیلی نار کا ٹاور لگا اور سگنل بحال ہو گئے 3G/4G کا نظام آگیا رات کو بازاریں کھلنے لگئی اور سوئی میں پہلا اسٹیڈیم کا افتدا کیا گیا۔2018 میں نواب اکبر بگٹی کے پوتے شازین بگٹی بھی سیاست کے میدان میں اُترے اور MNA کی نشست جیت لیا۔آج سوئی اور ڈیرہ بگٹی میں سیاسی ہلچل لگا رہتا ہے اورمیر سرفراز بگٹی اور شازیں بگٹی کے کارکن ہمیشہ ایک دوسرے کو نیچھا دکھانے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ لیکن ان سب کامیابیوں کے باوجود آج بھی سوئی کا عوام گیس اور بجلی سے محروم دکھائی دیتے ہیں سوئی اور ڈیرہ بگٹی میں میڈیا کا کوئی بڑا رول نظر نہیں آتا مگر بگٹی قبیلہ سوشل میڈیا کے ذریعی بڑی حد تک اپنی ضرورتیں اور تکلیفیں سیاسی لیڈروں تک پہنچاتے ہیں بگٹی قبیلہ نڑ سر کو بے حد پسند کرتے ہیں اُن کے شادیوں میں اکثر ناڑی سری پرانے قصوں اور محبت کے گیت ایک عجیب طریقے سے پیش کرتے ہیں جن کو سمجھنا بے حد مشکل کام ہے۔2مارچ کو بلوچی ثقافت کا دن بگٹی بڑے دھوم سے مناتے ہیں۔بگٹی قبیلہ اپنے فیصلے روایتی طور پر اپنے بزرگوں سے کرواتے ہیں جن کے فیصلوں پر وہ پورا اُترتے بھی ہیں۔ بگٹی قوم کے معضز لوگ

alt text
alt text

وڈیرہ محمد بخش موندرانی

وڈیرہ عطااللہ خان کلپر

وڈیرہ شاہ مراد مسوری

وڈیرہ جلال خان کلپر

وڈیرہ بارانی بگٹی

وڈیرہ الہیٰ بخش موندرانی


شجرہ بگٹی بلوچ قبیلہ:

  • بگٹی یا زرکانی
    • را ہیجہ
      • ببرک زئی
      • کرموزئی
      • قاسمانی
      • ساہو (رنگوانی ،گروانی, ڈنوانی, پیشوانی )
    • سیاہن زئی
      • ہیبتانی
    • کھیازئی.کھیازئی. بلوچ قوم کا مشہور و معروف منتشر قبیلہ ہے پاکستان. ایران. افغانستان. مسقط. دبئی سعودی عرب میں مقیم ہیں پاکستان میں صوبہ بلوچستان سندھ پنجاب میں بکھرے ہوئے اس قوم کا مرکزی ہیڈ کوارٹر ضلع ڈیرہ بگٹی کے سب تحصیل لوٹی میں ہے جہاں اس قوم کا تمندار رہتا ہے زیادہ تر قوم گلہ بانی پر گذر اوقات بسر کر رہے ہیں جبکہ کچھ لوگ کھیتی باڑی کرتے ہیں اپنے آپ کو رند قبیلے کی شاخ پھژ کے سردار بجار خان کی اولاد بتاتے ہیں سردار بجار خان پھژ رند کے نسل سے پانچویں پشت میں سردار کھیا خان جد امجد ہیں سردار کھیا خان اپنے وقت کے طاقتور سردار تھے جنھوں نے کچی سے لے کر کراچی تک کئی دھائیوں تک تلوار کے زور پر حکمرانی کی کراچی میں کھیا ماڑی مشہور جگہ جسے اب کیماڑی کہتے ہیں سردار کھیا خان نے فتح کر کے اپنا ماڑی بنایا گوادر میں کھیا قلات کا علاقہ فتح کر کے اپنی طاقت کا لوہا منوایا۔اخر میں کھیا خان نے اپنے قبیلے کے ساتھ کچی کے علاقے کو اپنا مسکن بنایا وہاں پہلے سے آباد قمبرانی قوم نے ایک نئی قوم کی آمد ناگوار گذری تو سردار صوبھا خان قمبرانی نے کھیا خان کو اپنے ماتحت قوم شمار کرنے کا فیصلہ کیا کھیا خان سے پھوڑی کا مطالبہ کیا سردار کھیا خان نے پھوڑی دینے سے انکار پر سردار کھیا خان کے مال مویشیوں کو لوٹ کر جا رہے تھے کہ پیچھے سے سردار کھیا خان نے حملہ کر کے سردار صوبھا خان قمبرانی کو ساتھیوں سمیت قتل کر دیا قمبرانی لشکر نے سردار کھیا خان کے بیٹے عمر کو گرفتار کر کے سردار صوبھا خان کی والدہ کی خدمت میں پیش کیا اس عظیم خاتون نے عمر کو اپنے بیٹے کی انتقام میں قتل کرنے کی بجائے اس کو تاحیات اپنے قوم رہنے اور عمر اور اس کی نرینہ اولاد میں سے ہر ایک پر سالانہ ایک روپیہ جرمانہ عائد کر دیا اسی طرح کھیا خان کے بیٹے عمر کی اولاد قمبرانی قوم کے ساتھ رہا عمر کو سردار صوبھا خان کی والدہ نے اپنے بیٹے کی طرح عزت و احترام سے ان کی شادی بھی قمبرانی دوشیزہ سے کرادی ان کے بیٹے زرک۔پائندخان ۔ جنگی اور مہاندہ نے قمبرانی قوم کے عملداری قبول کر لی اور مغربی بلوچستان اور سندھ میں رہائش پزیر ہوئے البتہ اب کچھ خاندان محمد حسنی قوم میں شامل ہوئے سردار کھیا خان اپنے قوم کے ساتھ ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سنگسیلہ میں آباد ہوئے بعد ازاں سردار کھیازئی شاہزین خان کھیازئی قحط سالی کی وجہ سے نکل مکانی کر کے سندھ کے علاقے سانگھڑ چلے گئے تو وہاں کلہوڑوں سے لڑائی ہوئی کلہوڑہ سردار نور محمد نے کھیازیوں کو مار بھگایا مگر ان کا پیچھا کرتے ہوئے گرم آف موجوہ ڈیرہ بگٹی میں سردار شاہ ذین خان کو نو ساتھیوں سمیت ہلاک کر دیا سردار شاہ زین کا اکلوتا بیٹا گہرام خان نے تحصیل لوٹی کے علاقے تسو کو اپنا مسکن بنایا سردار گہرام خان نے بکھر خان شمبانی کو جو اپنے قبیلے مگسی سے جنگ کرنے کے بعد اسی علاقے میں آئے ہوئے تھے سردار گہرام خان نے اپنا باہوٹ بنایا۔ خان قلات نے بکھر شمبانی کو باہوٹ بنانے کے جرم میں سردار گہرام خان کو گرفتار کر کے ایک سو اونٹ جرمانہ عائد کر دیا بکھر خان نے سو اونٹ دے کر اپنے محسن سردار گہرام خان کو رہائی دلائی خان آف قلات نے میر بکھر شمبانی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے سرکاری طور پر اس تمن کا نام کھیازئی کی بجائے تمن شمبانی رکھا۔بعد میں مختلف خاندانوں اور دیگر بلوچ قبیلوں کو سردار گہرام خان اور سردار کیچی خان کی عملداری قبول کر لیا تو ان لوگوں کو سیدیانی کا نام دے کر اپنے تمن میں شامل کر لیا سیدیانی مختلف خاندانوں کا آمیزش ہے جن کی زیادہ تر نسل رند سے ہیں جیسے ریحانزئی قبیلہ اپنے آپ کو ریحان رند کی اولاد بتاتے ہیں جو تمن شمبانی میں چیف وڈیرہ تھا مزاری قوم سے جنگ کی وجہ سے سردار میڑدوست خان مارا گیا گیا تو ریحانزئی کے وڈیرہ نے اپنے سردار کی انتقام لینے کے لیے کچھ خاندانوں کے ساتھ یہاں سے نقل مکانی کر کے سکھر سندھ چلے گئے مزاری قوم سے لڑتے رہے جنھوں نے وعدہ کیا تھا کہ اپنے سردار کے بدلے چالیس فرد ماروں گا جب دونوں قوموں کی صلح ہوا تو ریحانزئی جنگجو ں کی صلح نہیں کیا اس وقت بھی وڈیرہ جھنڈا خان ریحانزئی سندھ کے علاقے نارو کنال میں بڑی تعداد میں آباد ہیں یہاں رہنے والے سیدیانی کو افغانستان سے آئے ہوئے ایک شخص نہال نامی جو کہتے ہیں سادات فیملی سے تعلق رکھتے تھے نہال کی سرکردگی میں اپنے قوم میں ضم کر دیا جس کی وجہ سے اس کا نام سیدیانی پڑ گیا بعد میں نہال کے پوتے امیرہان خان کو سیدیانی قوم کا وڈیرہ منتخب کیا تمن شمبانی ضلع ڈیرہ بگٹی بلوچستان کا بگٹی قبیلہ کے بعد دوسرا بڑا قبیلہ ہے رقبے کے لحاظ سے ضلع ڈیرہ بگٹی کا نصف زرعی اراضی کا مالک ہے یہ قبیلہ چاکر اعظم رند کے سیوی سے انخلاء کے بعد سردار بجار خان پھژ رند کی قیادت میں اسی علاقے میں سکونت اختیار کیابگٹی قوم بعد میں جب اس علاقے میں آیا تو کھیازئی کو یہاں سے نکالنے کی بہت کوشش کی کھیازئی قوم کے ساتھ کئی عرصہ تک جنگ و جدل کرتے رہے آخر کار محراب خان بگٹی کے دور میں نواب محراب خان بگٹی نے انگریزی سرکار کے ساتھ مل کر کھیازئی قوم پر شب خون مارتے رہے کھیازیی سردار صوبدار خان اول کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کرکے اجمیر شریف ہندوستان جیل بھیج دیا وہاں سردار صوبدار خان کو زہر دے کر شہید کر دیا ان کے چھوٹے بھائی سردار میر حمزہ خان کو ان کے آبائی علاقے لوٹی میں روزے کی حالت نمازِ فجر ادا کرتے ہوئے مسجد کے اندر شہید کر دیا اب اس قبیلے کی مرکزی ہیڈ کوارٹر لوٹی ہے لوٹی کو سب تحصیل کا درجہ حاصل ہے جہاں تمن شمبانی کے سردار صوبیدار خان کھیازی رہائش پزیر ہیں جو انتہائی نیک سادہ لوح انسان ہیں کھیازئ کو تاریخ ہمشہ اسے الگ قبیلہ گردانتی ہے مگر بگٹی سرداران بزور طاقت اسے اپنے ماتحت کرنا چاہتے ہیں جبکہ کیازئی ایک الگ قوم ہے
      • کھیازئی. میڑزانی..حمزہانی .شاہوزئی.منگوانی.زہدانی.کلانگانی.بڈانی.پاہی.
      • سید یانی
      • تنگوانی مینگوانی ریحانزی
      • شمبانی. گڈری. رحملانی. میرکانی. کوہژا ڈہڈر
          • پیروزانی
      • پیش بر
      • رامین زئی
      • شالوانی
      • سبزوانی
    • مسوری بگٹی
      • بگرانی
      • بخشوانی
      • پیروزئی
    • کلپر بگٹی
      • پھدلانی
      • دیناری
      • ہوتکانی
    • نوحکانی بگٹی
      • نوحکانی
    • موندرانی یا پھاغبر
      • موندرانی

بگٹی شخصیات ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  • نسب نامہ جہریج (قبائل سندھ) 1936ء
  • تاریخ دودائی
  • تاریخ کرد
  • تاریخ طبرایٰ
  • بلوچستان تاریخ کے آئینے میں

بلوچ قبائل کی فہرست

بگٹی قبیلہ ، ¬ کامران اعظم سوہدروی