ہندوستانی چیتا
ہندوستانی چیتا | |
---|---|
اسمیاتی درجہ | ذیلی نوع [1][2] |
جماعت بندی | |
Unrecognized taxon (fix): | Panthera |
نوع: | P. pardus |
ذیلی نوع: | P. p. fusca |
سائنسی نام | |
Panthera pardus fusca[1][2][3] Friedrich Albrecht Anton Meyer ، 1794 | |
Trinomial name | |
Panthera pardus fusca (Meyer, 1794) |
|
خريطة إنتشار الكائن |
|
مرادفات | |
*P. p. pernigra (Hodgson, 1863)
|
|
درستی - ترمیم |
ہندوستانی چیتا (Panthera pardus fusca) چیتے کی ایک ذیلی نسل ہے، جو برصغیر میں وسیع پیمانے پر تقسیم ہوتی ہے۔ پینتھیرا پرڈس انواع کو لال فہرست میں کمزور نوع کے طور پر درج کیا گیا ہے؛ کیوں کہ آبادیوں میں رہائش کے نقصان اور ٹکڑے ٹکڑے ہونے، کھالوں اور جسمانی اعضاء کی غیر قانونی تجارت کے لیے غیر قانونی شکار اور تنازعات کے حالات کی وجہ سے ظلم و ستم کے بعد آبادی میں کمی آئی ہے۔[4] ہندوستانی چیتا ان بڑی بلیوں میں سے ایک ہے، جو برصغیر پاک و ہند میں ایشیائی ببر شیر، بنگالء باگھ، برفانی چیتا اور بادل والا چیتا جیسے جانوروں کے ساتھ پائی جاتی ہے۔[5][6][7] 2014ء میں، شمال مشرق کو چھوڑ کر ہندوستان میں شیروں کی رہائش گاہوں کے ارد گرد تیندووں (چیتوں) کی قومی مردم شماری کی گئی۔ سروے شدہ علاقوں میں 7,910 افراد کا تخمینہ لگایا گیا تھا اور قومی کل 12,000-14,000 کا اندازہ لگایا گیا تھا۔[8][9]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ عنوان : Integrated Taxonomic Information System — تاریخ اشاعت: 15 اگست 2007 — ربط: ITIS TSN — اخذ شدہ بتاریخ: 19 ستمبر 2013
- ^ ا ب پ عنوان : Mammal Species of the World — ناشر: جونز ہاپکنز یونیورسٹی پریس — اشاعت سوم — ISBN 978-0-8018-8221-0 — ربط: http://www.departments.bucknell.edu/biology/resources/msw3/browse.asp?s=y&id=14000253 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 ستمبر 2015
- ↑ "معرف Panthera pardus fusca دائراۃ المعارف لائف سے ماخوذ"۔ eol.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 نومبر 2024ء
- ↑ Stein, A.B.، Athreya, V.، Gerngross, P.، Balme, G.، Henschel, P.، Karanth, U.، Miquelle, D.، Rostro, S.، Kamler, J.F.، Laguardia, A. (2016)۔ "Panthera pardus"۔ IUCN Red List of Threatened Species۔ 2016: e.T15954A102421779
- ↑ Nowell, K.، Jackson, P. (1996)۔ "Leopard Panthera pardus (Linnaeus, 1758)"۔ Wild Cats: status survey and conservation action plan۔ Gland, Switzerland: IUCN/SSC Cat Specialist Group۔ صفحہ: 24–30۔ 22 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2022
- ↑ Singh, H. S.، Gibson, L. (2011)۔ "A conservation success story in the otherwise dire megafauna extinction crisis: The Asiatic lion (Panthera leo persica) of Gir forest" (PDF)۔ Biological Conservation۔ 144 (5): 1753–1757۔ doi:10.1016/j.biocon.2011.02.009
- ↑ Pandit, M. W.، Shivaji, S.، Singh, L. (2007)۔ You Deserve, We Conserve: A Biotechnological Approach to Wildlife Conservation۔ New Delhi: I. K. International Publishing House Pvt. Ltd.۔ ISBN 9788189866242
- ↑ Bhattacharya, A. (2015)۔ "Finally, India gets a count of its leopard numbers: 12,000-14,000"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2016
- ↑ Mazoomdaar, J. (2015). First ever leopard census: India should not feel too smug too soon. The Indian Express, 7 September 2015.