بھال تحصیل کلر کہار ضلع چکوال کا ایک گاؤں جو علاقہ ونہار یونین کونسل نور پور میں واقع ہے۔[1] غرقا نامی کسیر قوم کا ایک سردار اور مورثِ اعلیٰ تھا اس کے بھائی کا نام بھال یا ( بھول ) تھا۔ بھال غالباً اسی کے نام پر آباد کیا یا بسایا گیا تھا۔ یہاں سے ملنے والی نادر اشیاء میں مٹی کا بنا ہوا ایک بارہ سنگھا بھی ہے جس کا ایک سینگ ٹوٹا ہوا ہے۔ مٹی کا بنا ہوا ایک شیر اور گہرے سبز رنگ کے صقیل شدہ پتھر کا ٹکڑا ہے جو کسی دستے کا حصہ ہے اس پر ایک نشان بھی بنا ہوا ہے۔ یہ چیزیں اس وقت بھی چکوال میں ایم کے عامر بھون کے پاس محفوظ بتائی جا تی ہیں۔ اس گاؤں کی تباہی و بربادی سے متعلق ایک دلچسپ روایت کو کئی مورخین نے نقل کیا ہے کہ ’’ ملحقہ گاؤں رتہ کے پیروں کی چند گائیں بھٹک کر اس گاؤں میں آ گئیں اور اہل دیہہ نے انھیں ذبح کر کے کھا لیا۔ جب پیروں کے آدمی ان گائیوں کو کھوج لگاتے ہوئے موضع بھال میں آئے اور جانوروں کی واپسی کا مطالبہ کیا تو علاقہ کے لوگوں نے انکار کر دیا۔ پیروں کے مریدین نے ان لوگوں کو ٖڈراتے ہوئے کہا کہ یہ گائیں پیروں کی ہیں وہ جہاں ہوں گی بول اُٹھیں گی۔۔ اہل بھال نے ازراہ تمسخر کہا کہ یہ بات ہے تو پھرانہیں بُلا لو۔ ۔۔ اہل رتہ نے گائیوں کے نام لے لے کر پکارنا شروع کر دیا۔ جن لوگوں نے ان گائیوں کا گوشت کھا رکھا تھا ان کے پیٹوں سے گائیوں کے ڈکارنے کی آوازیں آنا شروع ہو گئیں۔ بھال کے لوگ یہ کرامت دیکھ کر سخت نادم ہوئے اور معافی طلب کی لیکن انھیں بتایا گیا کہ اب وقت گذر چُکا ہے جو کچھ لے جانا چاہو لے جاؤ ورنہ یہاں پر زمین میں دھنس جاؤ گے۔ وہ لوگ اپنا مال متاع لے کر وہاں سے کوچ کر گئے انھوں نے علاقہ ونہار میں ’’ بھال بھلیاں ‘‘ کے نام سے گاؤں بسالیا [2]


بھال
ملکپاکستان
صوبہپنجاب
ضلعچکوال
تحصیلکلر کہار
منطقۂ وقتپاکستان کا معیاری وقت (UTC+5)

حوالہ جات ترمیم

  1. https://locator.eduportalbd.com/global/pk/details.php?ins=37440380
  2. تاریخ چکوال، صفحہ79 ازڈاکٹر لیاقت علی خان نیازی، انمجمن توقیر ادب چکوال