بھوجا ائیر پرواز 213 اندرون ملک کی پرواز تھی جو بھوجا ائیر کی ملکیت تھی۔ 20 اپریل 2012 کو یہ پرواز پاکستان کے شہر کراچی کے جناح بین الاقوامی ہوائی اڈا سے اسلام آباد کے شہید بینظیر بھٹو ہوائی اڈا کی طرف رواں دواں تھی لیکن خراب موسم کی وجہ سے اسلام آباد کے ہوائی اڈے پر اترنے سے پہلے ہی حادثے کا شکار ہو گئی اور عملے کے چھ ارکارن سمیت تمام کے تمام 121 مسافر لقمۂ اجل بن گئے۔[1]

بھوجا ائیر پرواز 213
بوئنگ 737-200 کا ایک جہاز
حادثہ
تاریخ20 اپریل 2012
خلاصہتحقیقات جاری ہیں
مقاماسلام آباد، پاکستان
33°35′15″N 73°08′55″E / 33.58750°N 73.14861°E / 33.58750; 73.14861
ہوائی جہاز
ہوائی جہاز قسمبوئنگ 737-236
آپریٹربھوجا ائیر
اندراجAP-BKC
مقام پروازجناح بین الاقوامی ہواگاہ، کراچی
منزل مقصودبینظیر بھٹو بین الاقوامی ہوائی اڈا
اسلام آباد
مسافر121
عملہ6
اموات127 (تمام)
محفوظکوئی نہیں

طیارہ

ترمیم

حادثہ پیش آنے والا ہوائی جہاز بوئنگ 737-236 [2] رجسٹریشن نمبر AP-BKC,[3] ایم ایس این (Manufacturers Serial Number) جہاز تیار کنندہ کا نمبر شمار 23167۔ جہاز نے اپنی پہلی اڑان 13 دسمبر 1984 میں بھری اور برٹش ائیرویز اور جنوبی افریقہ کی کمپنی کوم ایئر [2] کے استعمال میں رہا۔ یہ جہاز شاہین ائیر سے خریدہ گیا تھا جو اسی ساخت کے جہازوں پر کام کر رہی ہے۔[4]

حادثہ

ترمیم

بھوجا ائیر کی اندرون ملک پرواز جناح بین الاقوامی ہواگاہ، کراچی سے شہید بینظیر بھٹو بین الاقوامی ہوائی اڈہ، اسلام آباد کیطرف گامزن تھی اور اس روٹ کی افتتاحی پرواز تھی، بھوجا ائیر کی یہ بارہ سال بعد شام کی پہلی پرواز تھی (سال 2000 میں مالی مشکلات کی وجہ سے بھوجا ائیر بند ہو گئی تھی اور اس نے مارچ 2012 میں دوبارہ پروازیں شروع کیں)۔۔ طیارہ میں 121 مسافر اور 6 افراد کا عملہ سوار تھے، مسافروں میں چھ بچے بھی شامل تھے۔[3] طیارہ نے مقامی وقت کے مطابق شام کے پانچ بجے پرواز کیا اور اس نے چھ بج کے پچاس منٹ پر اسلام آباد پہنچنا تھا۔ شام چھ بج کے چالیس منٹ [4] پر جہاز اسلام آباد سے 3 ناٹیکل میل دوری پر حسین آباد گاؤں کے قریب حادثہ کا شکار ہو گیا۔[3] عینی شاہدین کے مطابق جہاز گرنے سے پہلے غالباً اس پر بجلی گری جس سے فضاء میں ایک آگ کا گولا نظر آیا۔[4] جہاز پر سوار تمام 12 افراد ہلاک ہو گئے۔[5] ابتدائی تحقیقات کے مطابق پائلٹ نے شدید بارش اور طوفان میں جہاز اتارنے کی کوشش کی اور ہوا کے شدید تناؤ کی وجہ سے جہاز زمین پر آگرا۔[6] اس حادثہ کے پانچ منٹ بعد ائیر بلو کی پرواز نے اسلام آباد کے ائیر پورٹ پر کامیاب لینڈنگ کری۔[3]

حادثہ کے باعث اسلام آباد کا ائیر پورٹ آگ بجھانے کے انتظامات کی کمی کیوجہ سے عارزی طور پر بند کر دیا گیا۔ ہنگامی حالات پر معمور عملہ کو جائے حادثہ پر بھیج دیا گیا۔[3] متاثرہ پروازوں کو لاہور کے علامہ اقبال بین الاقوامی ہوائی اڈا بھیج دیا گیا۔</ref>[7] گو کہ حادثہ آبادی پر ہوا اور کئی گھروں کو بھی نقصان ہوا مگر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔[8]

یہ پاکستان کا دوسرا بڑا فضائی حادثہ تھا، [9] اس سے پہلے 2010 میں ایئر بلیو پرواز 202 حادثہ کا شکار ہوئی اور اس میں 152 افراد ہلاک ہوئے تھے اور بوئنگ 737-200 کا چوتھا بڑا حادثہ ہے۔[10]

مسافر اور عملہ

ترمیم

جہاز میں 6 افراد پر مبنی عملہ، 110 بڑے، 6 بجے اور 5 نو مولود تھے۔[11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. بھوجا ائیر حادثہ 20 اپریل 2012
  2. ^ ا ب "AP-BKC Bhoja Airlines Boeing 737-236(A) – cn 23167 / ln 1074"۔ Planespotters۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2012 
  3. ^ ا ب پ ت ٹ Simon Hradecky۔ "حادثہ بھوجا بی 732 اسلام آباد میں، اپریل 20th 2012, impacted terrain on approach"۔ The Aviation Herald۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2012 
  4. ^ ا ب پ "Plane with 127 on board crashes in Pindi"۔ The News۔ 20 اپریل 2012۔ 25 دسمبر 2018 میں مسافر بردار جہاز پنڈی میں حادثہ کا شکار crash:-127-feared-dead اصل تحقق من قيمة |url= (معاونت) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2012 
  5. "Bhoja Air Boeing 737 crashes in Pakistan, all 127 on board killed"۔ RT News۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2012 
  6. Baqir Sayyad Syed۔ "ہوا کا تناؤ حادثہ کیوجہ۔"۔ Dawn.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2012 
  7. "Pakistan plane crashes near Islamabad airport"۔ BBC News۔ 20 اپریل 2012۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2012 
  8. "پاکستان ہوائی حادثہ : بھوجا ائیر کے مالک کو گرفتار کر لیا گیا"۔ hindustantimes۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2012 
  9. "AP-BKC Accident description"۔ Aviation Safety Network۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2012 
  10. "AP-BJB Accident description"۔ Aviation Safety Network۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2012 
  11. "48 women, six children, five infants among dead"۔ The International News۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2012