بہیا ہریری
بہیا حریری (پیدائش: 23 جون 1952ء) ایک لبنانی خاتون سیاست دان اور سابق لبنانی وزیر اعظم رفیق حریری کی بہن ہیں۔
بہیا ہریری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 23 جون 1952ء (72 سال) صیدا |
شہریت | لبنان |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
مادر علمی | امریکن یونیورسٹی بیروت |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمبہیا حریری [1] جون 1952ء کو لبنان کے شہر صیدا میں ایک سنی مسلمان خاندان میں پیدا ہوئیں۔ اس کے 2بھائی شفق اور رفیع حریری ہیں۔ اس نے سیڈون کے ٹیچر ٹریننگ کالج سے گریجویشن کیا۔ [1]
کیریئر
ترمیمحریری نے 1979ء تک سدن اور جنوبی لبنان میں گریجویشن کے بعد بطور استاد کام کیا۔ اس کے بعد انھوں نے سڈنی میں ہریری فاؤنڈیشن کی سربراہی کی جس کی بنیاد 1979ء میں ان کے بھائی رفیع ہریری نے رکھی تھی۔ [2] [1] فاؤنڈیشن ایک بڑا تعلیمی اور خیراتی ادارہ ہے۔ 1992ء میں حریری سید میں سنی نشست کے لیے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ [1] وہ 1996ء اور 2000ء میں اسی نشست کے لیے دوبارہ منتخب ہوئیں۔ جولائی 2008ء سے نومبر 2009ء تک وہ وزیر تعلیم رہیں۔ وہ جون 2009ء میں دوبارہ پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئیں۔ انھوں نے خارجہ اور امیگریشن امور کے پارلیمانی کمیشن کی رکن ہونے کے علاوہ لبنانی پارلیمنٹ میں تعلیم اور ثقافت کے پارلیمانی کمیشن کے سربراہ بھی رہے۔ وہ یونیسکو کی خیر سگالی سفیر بھی ہیں، [3] اور اسلامی تنظیم برائے اعلی تعلیم کی سربراہ ہیں۔ وہ ورلڈ لنکس عرب ریجن کی مشاورتی کونسل میں خدمات انجام دیتی ہیں۔
ذاتی زندگی
ترمیمبہیا حریری کی شادی اس کے کزن مصطفی حریری سے[2] ء1973ء میں ہوئی اور ان کے چار بچے ہیں جن کے نام نادر (پیدائش 1976ء) غینا (پیدائش 1979ء) احمد (پیدائش 1983ء) اور اولا (1988ء) ۔ [1] ہیں
اعزازات اور امتیازات
ترمیمبہیا ہریری کو لیجن ڈی آنر (2003ء) ،دی آغا خان ایوارڈ فار آرکیٹیکچر، دی بگ اومری مسجد کی تعمیر نو کے اعتراف میں (1989ء) ،لبنانی سیڈر ایوارڈ، لیفٹیننٹ رینک، سماجی اور ثقافتی شعبوں میں خدمات کے اعتراف میں (1989ء) ،ورلڈ فیڈریشن آف ٹریول جرنلسٹس اینڈ رائٹرز کی جانب سے گولڈن ایپل ایوارڈ ،امریکن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے اعزازی ڈاکٹریٹ (2010ء) کے اعزازات حاصل ہوئے۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ٹ Who's Who in Lebanon (19th ایڈیشن)۔ Beirut: Publitec Publications۔ 2007۔ صفحہ: 162۔ ISBN 978-3-598-07734-0۔ doi:10.1515/9783110945904.476Who's Who in Lebanon (19th ed.). Beirut: Publitec Publications. 2007. p. 162. doi:10.1515/9783110945904.476. ISBN 978-3-598-07734-0.
- ^ ا ب
- ↑ "UNESCO Goodwill Ambassador Bahia Hariri pays visit to the Director-General calling for the need to reaffirm the full respect for Human Rights in light of the current wave of protests and violence"۔ www.unesco.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 نومبر 2017