بیسویں صدی (انگریزی: Biswin Sadi) [1] اردو زبان کے شائع ہونے والے قدیم ترین رسائل میں سے ایک ہے۔ اس رسالے نے قارئین کو ادب عالیہ کی طرف راغب کیا۔ تقریبًا سبھی بڑے مصنفین اور شعرا نے اس رسالے میں اپنا کام شائع کیا جس میں مضامین، سیاسی ظرافت، کارٹون، صحت سے متعلق مواد اور افسانے شائع ہوتے تھے۔

مدیرشمع افروز زیدی
سابقہ مدیرانرحمان نیر، خوشتر گرامی (بانی)
دورانیہششماہی
زباناردو

اس کی تاسیس رام رکھا مل عرف خوشتر گرامی نے 1937ء میں رکھی۔[2] ان کی ادارت میں بیسویں صدی ملک بھر میں مشہور ہو گیا۔ بعد ازاں رحمان نیر نے اس رسالے کا ادارت 1977ء میں اپنے ہاتھوں میں لی۔ [3]

تاہم نیر کے انتقال کے بعد دو سے ڈھائی سال اس رسالے کی اشاعت مسدود رہی، جس کے بعد اس کا احیا کیا گیا۔ نیر کی اہلیہ شمع افروز زیدی کی مدیر بنی۔[4] یہ ماہانہ نہیں بلکہ ششماہی اشاعت ہے۔


ہر سال دو شمارے منظر عام پر آتے ہیں۔ مگر رسالہ کافی ضخیم شائع ہوتا جا رہا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ آئند اشاعت کی میعاد میں اضافہ ہوگا۔[5]


مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. J. NATARAJAN (1955)۔ History of Indian Journalism (بزبان انگریزی)۔ Publications Division Ministry of Information & Broadcasting۔ ISBN 9788123026381 
  2. Pratiyogita Darpan Editorial Board۔ Pratiyogita Darpan (بزبان انگریزی)۔ Upkar Prakashan 
  3. Eur (2002)۔ The Far East and Australasia 2003 (بزبان انگریزی)۔ Psychology Press۔ ISBN 9781857431339 
  4. "Awards"۔ www.milligazette.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  5. Editor (2014-02-14)۔ "Urdu Sphere: Language, Literature, Learning ھندوستان سے ایک اردو بلاگ: Urdu magazine Biswin Sadi's latest issue hits the stands"۔ Urdu Sphere۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018