بی ایم غفور
بی ایم غفور (4 مئی 1942-13 نومبر 2003) ایک بھارتی کارٹونسٹ اور مزاحیہ فنکار تھا۔ وہ کیرالہ کا ایک بہت نامور کارٹونسٹ تھا اور کیرالہ کارٹون اکیڈیمی کا بانی تھا۔ تین دہائی سے زائد کے کیرئیر میں کچھ بہت مشہور کامکس تخلیق کیے جن میں کنجمان شامل ہے ایک کنچیری آبادی میں غفور سینٹ جوزف کے ہائیاسکول کلیکٹ میں طالب علم تھا جب ایم وی دیوان نے اسے مصوری سکھائی۔ اس نے ایک نامور ممتاز مصور ایس سی پینکر سے بھی سیکھا جب وہ گورنمنٹاسکول آف آرٹ اینڈ کرافٹ چنئی میں تھا جہاں پینکر پرنسپل کے طور پر کام کرتا تھا۔[1][2] بی ایم غفور کی شادی سوہرا سے ہوئی۔تجمل غفور اور تنویر غفور سمیت ان کے چار بچے تھے۔ تجمل اور تنویر غفور بی ایم جی گروپ کے ڈائریکٹرز اور پروموٹرز تھے۔ غفور نے بہت سی اشاعتوں کے لیے کارٹونسٹ کے طور پر کام کیا۔ جن میں چندریکا ، شنکر ہفتہ وار، دیشابھیمنی اور کٹ کٹ شامل ہیں اور اس کا کیئرئیر متربھومی میں جمنے سے پہلے کی یادگار ہیں۔ 1980 سے 2003 تک اس نے آخری حد تک محنت کی۔اس کا ایک اپنا میگزین نرملا کے نام سے بھی تھا۔ جو اس نے ایمرجنسی کے وقت میں شروع کیا تھا۔ 2000 میں متربھومی کے دور میں غفور ایک تخلیقی اینیمیشن ڈائریکٹر بن گیا جو نیسٹ کمپنی ایرنکولم میں ہے اور ایک سال تک ڈائریکٹر رہا۔ وہ بی ایم جی گروپ کا بانی بھی تھا جو کوزیکوڈ میں واقع ایک اینیمیشن کمپنی ہے۔ اس نے کیرالہ کارٹوں اکیڈیمی کو منظم کرنے میں بہت بڑا اور اہم کردار ادا کیا۔ اور اس کی بانی سیکرٹری کے طور پر خدمات سر انجام دیتا رہا۔وہ کلیکٹ آرٹ گیلری کو منظم کرنے کی بھی اہم کنجی رہا۔ غفور 13 نومبر 2003 میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا۔اس وقت اس کی عمر 61سال تھی۔ اس کے اعزاز میں حکومت کیرالہ نے ایک ایوارڈ جس کا نام "غفور سامرکا پرسکارم " قائم کیا۔ مالیالیز کے لیے" لٹل جانی"،" ٹنٹومن " اصل میں غفور کی ذاتی تخلیق تھے لیکن وہ اخبار میں زیادہ مقبولیت حاصل نہ کر سکے
بی ایم غفور | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 مئی 1942ء تلشیری |
وفات | 13 نومبر 2003ء (61 سال) کالیکٹ |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
پیشہ | کارٹون ساز ، فن کار |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Gafoor. B. M." آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ indiancaricature.com (Error: unknown archive URL). Indiancaricature.com. Retrieved 1 January 2011
- ↑ "B.M. Gafoor passes away"۔ دی ہندو۔ 14 November 2003۔ 25 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2018
بیرونی روابط
ترمیم- B. M. Gafoorinte Varayum Jeevithavum (Mathrubhumi feature)آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ mathrubhumi.com (Error: unknown archive URL)
- Memoir by B. M. Gafoor's sonآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ mathrubhumi.com (Error: unknown archive URL)