تاراکیشور دستیدار

تحریک آزادی ہند کے مجاہد
(تاراکیشوردستیدار سے رجوع مکرر)

تاراکیشور دستیدار (انگریزی: Tarakeswar Dastidar، بنگلہ= তারকেশ্বর দস্তিদার)، پیدائش: 1911ء - وفات: 12 جنوری، 1934ء) برطانوی راج میں بنگال کے مشہور انقلابی رہنما اور تحریک آزادی ہند کے سرگرم مجاہد تھے۔ انھوں نے برطانوی سامراج کے خلاف مسلح جدوجہد میں بھرپورحصہ لیا۔ انقلابی تنظیم انڈین ریپبلکن آرمی کے فعال کارکن تھے اور سوریہ سین کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد میں اس تنظیم کے رہنما بن گئے۔ مشہور انقلابی سوریہ سین، کلپنا دتا اور دیگر کے ساتھ مل کر چٹگانگ اسلحہ خانے پر مسلح حملے میں شرکت کی۔ ان پر بغاوت کا مقدمہ چلایا گیا اور اس مقدمے میں سزائے موت سنا کر 12 جنوری 1934ء میں سوریہ سین کے ساتھ چٹگانگ سینٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔

تاراکیشور دستیدار
(بنگالی میں: তারকেশ্বর দস্তিদার ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1911ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
چٹاگانگ ،  بنگال پریزیڈنسی ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 12 جنوری 1934ء (22–23 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
چٹاگانگ ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات پھانسی   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ انقلابی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں چٹگانگ اسلحہ خانہ حملہ   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک تحریک آزادی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

تاراکیشور دستیدار ولد چندرا موہن دستیدار 1911ء کو سرواٹالی، چٹاگانگ ضلع، بنگال پریزیڈنسی (حالیہ بنگلہ دیش) میں پیدا ہوئے۔ وہ بنگال کے مشہور انقلابی سوریہ سین (22 مارچ 1894ء - 12 جنوری 1934ء) کے ساتھی اور انقلابی تنظیم انڈین ریپبلکن آرمی کے فعام رکن تھے۔ تاراکیشور 1930ء میں بم بناتے ہوئے ایک بم پھٹنے سے زخمی ہوئے۔ 18 اپریل 1930ء کو چٹگانگ میں پولیس کے اسلحہ خانے پر مسلح حملے میں انھوں نے سوریہ سین، کلپا دتا اور دیگر انقلابیوں کے ساتھ شرکت کی۔ سوریہ سین کی گرفتاری کے بعد وہ انڈین ریپبلکن آرمی کے لیڈر بن گئے۔ دورانِ روپوشی تاراکیشور نے انقلابی سرگرمیوں کو چلایا۔ 8 مئی 1933ء کو گہیرا نامی گائوں میں پورنا تعلقہ دار کے مکان پر پولیس سے مسلح مقابلے میں وہ زخمی ہو گئے اور انھیں گرفتار کر لیا گیا۔ ہندوستان کی برطانوی حکومت نے ان پر بغاوت کا مقدمہ چلایا اور 14 اگست 1933ء کو انھیں دیگر ساتھیوں کے ساتھ پھانسی کی سزا سنائی گئی۔ تاراکیشور دستیدار کو 12 جنوری 1934ء کو چٹگانگ ڈسٹرکٹ جیل (موجودہ بنگلہ دیش) میں سوریہ سین کے ساتھ پھانسی دے دی گئی۔[1][2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. شہیدانِ آزادی (جلد اول)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 1998ء، ص 198
  2. "Marxist Indiana"۔ radhikaranjan.blogspot.com۔ 6 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2020