مفتی محمد اسجد قاسمی
خوش آمدید!
ترمیم(?_?)
جناب مفتی محمد اسجد قاسمی کی خدمت میں آداب عرض ہے! ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اُردو ویکیپیڈیا کے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔
یہاں آپ کا مخصوص صفحۂ صارف بھی ہوگا جہاں آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں، اور آپ کے تبادلۂ خیال صفحہ پر دیگر صارفین آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں اور آپ کو پیغامات ارسال کرسکتے ہیں۔
ویکیپیڈیا کے کسی بھی صفحہ کے دائیں جانب "تلاش کا خانہ" نظر آتا ہے۔ جس موضوع پر مضمون بنانا چاہیں وہ تلاش کے خانے میں لکھیں، اور تلاش پر کلک کریں۔ آپ کے موضوع سے ملتے جلتے صفحے نظر آئیں گے۔ یہ اطمینان کرنے کے بعد کہ آپ کے مطلوبہ موضوع پر پہلے سے مضمون موجود نہیں، آپ نیا صفحہ بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک موضوع پر ایک سے زیادہ مضمون بنانے کی اجازت نہیں۔ نیا صفحہ بنانے کے لیے، تلاش کے نتائج میں آپ کی تلاش کندہ عبارت سرخ رنگ میں لکھی نظر آئے گی۔ اس پر کلک کریں، تو تدوین کا صفحہ کھل جائے گا، جہاں آپ نیا مضمون لکھ سکتے ہیں۔ یا آپ نیچے دیا خانہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
|
-- آپ کی مدد کےلیے ہمہ وقت حاضر
محمد شعیب 04:24، 5 اگست 2019ء (م ع و)
حضرت عبداللہ بن حنظلہ اللہ یہ حضرت حنظلہ رضی اللہ تعالی عنہ کے بیٹے ہیں جن کو غلط ہے غزوہ احد میں فرشتوں نے غسل دیا کیا لہذا ان کے والد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زبان سے غسیل الملائکہ کی کی بشارت سن چکے ہیں ہیں اور حضرت عبداللہ خود ایک بہت بڑے تابعی بھائی اور محدث گزرے ہیں ہیں مدینے میں میں مسلمانوں نے انہیں کے ہاتھ پر اس وقت بیعت کی تھی جب مکہ میں حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ کے ہاتھ پر مکہ کے باشندوں نے بیعت کی تھی تھی لیکن لیکن یزیدی فوج نے 63 ہجری میں میں مدینے کے اندر اندر جو کشت و خون کا کھیل کھیلا اس میں حضرت عبداللہ بن حنظلہ اللہ شہید ہوئے آئے اور یہ واقعہ تاریخ میں واقعہ حرا کے نام سے مشہور ہے
ترمیمحضرت عبداللہ بن حنظلہ ۔ حضرت حنظلہ اللہ رضی اللہ تعالی عنہ کے صاحبزادے ہیں۔ جن کو غزوہ احد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زبان رسالت سے غسیل الملائکہ کی خوشخبری ملی تھی۔ جس وقت مکہ میں مسلمانوں نے حضرت عبداللہ ابن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی اس وقت مدینے میں مسلمانوں نے حضرت عبداللہ بن حنظلہ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی
لیکن یزیدی لشکر نے سن 63 ہجری میں مدینے پر حملہ کر کے مدینے کی حرمت کو پامال کیا اور حضرت عبداللہ بن حنظلہ رحمت اللہ علیہ کو شہید کیا یہ واقعہ تاریخ کی کتابوں میں واقعی حرہ کے نام سے مشہور و معروف ہے۔ مفتی محمد اسجد قاسمی بلندشہری مدرس جا معہ عربیہ امداد الاسلام کمال پور بلندشہر یوپی مفتی محمد اسجد قاسمی (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 04:34، 5 اگست 2019ء (م ع و)