تحریک عدم اعتماد سے مراد وہ ووٹ یا وہ بیان ہے جو کسی سرکاری یا تنظیمی عہدیدار کے خلاف دیا جاتا ہے کہ یہ عہدیدار مزید اس عہدے کو سنبھالنے کے لائق نہیں ہے۔ عدم اعتماد کا استعمال اکثر اس وقت ہوتا ہے جب کوئی سرکاری یا تنظیمی عہدیدار کوئی ایسا قدم اٹھائے جو آئین قانون اور ضابطہ اخلاق کے خلاف ہو۔

سرکاری طور پر اکثر تحریک عدم اعتماد یا عدم اعتماد بل اس وقت پارلیمان میں لایا جاتا ہے جب کوئی حکومت عہدیدار کوئی ایسا قدم اٹھاتا ہے جو آئین و قانون کیخلاف ہو یا ایسا اقدام جس سے ملک کی بدنامی اور نقصان ہو۔ پارلیمان میں اکثر عدم اعتماد کا بل حزب اختلاف کے جانب سے پیش کیا جاتا ہے جس پر ارکانِ پارلیمان اپنا ووٹ دیتے ہیں۔ اگر کسی وفاقی عہدیدار (جیسے وزیر اعظم،وفاقی وزیر،وغیرہ) کو برطرف کرنا ہوتا ہے تو وفاقی قانون ساز ایوانوں (مثلا قومی اسمبلی اور سینیٹ) میں بل پیش کیا جاتا ہے اور اگر صوبائی سطح پر کسی عہدیدار (جیسے وزیر اعلیٰٰ،صوبائی وزیر،وغیرہ) کو ہٹانا ہے تو صوبائی قانون ساز ایوانوں میں (جیسے صوبائی اسمبلی) میں بل پیش کیا جاتا ہے۔

پاکستان ترمیم

وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شمای کے لیے قومی اسمبلی کے 20 فیصد یا 68 اراکین کے دستخطوں سے ایوان کا اجلاس بلانے کی درخواست جمع کرائی جاتی ہے جس کے دوران میں تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری ہوتی ہے۔

آئین کے آرٹیکل 54 کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس ریکوزیشن آنے کے بعد ایوان کا اجلاس بلانے کے لیے زیادہ سے زیادہ 14 دن ہوتے ہیں۔

اجلاس طلب کرنے کے بعد سیکریٹری قومی اسمبلی اس نوٹس کو اراکین کو بھیجیں گے اور عدم اعتماد کی قرارداد اگلے دن (ورکنگ ڈے پر) پیش کی جائے گی۔

جس دن قرارداد پیش کی جاتی ہے، قواعد کے مطابق اس پر " 3 دن سے پہلے یا 7 دن کے بعد ووٹ نہیں دیا جائے گا"۔

وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری اوپن ووٹ کے ذریعے ہوتی ہے۔

مظہر عباس کے مطابق جب قومی اسمبلی کا اجلاس ہوگا تو پہلے گھنٹی بجائی جاتی ہے تاکہ اگر کوئی رکن باہر ہو تو وہ اسمبلی ہال میں پہنچ جائے اور اس کے بعد دروازے بند کر دیے جاتے ہیں۔

اس کے جو اراکین تحریک عدم اعتماد کے حق میں ہوتے ہیں وہ ایک دروازے سے باہر نکلتے ہیں جبکہ اس کے مخالف دوسرے دروازے سے باہر جاتے ہیں۔

جب وہ باہر نکل رہے ہوتے ہیں تو گنتی کا آغاز ہوجاتا ہے اور جب ہال مکمل خالی ہوجاتا ہے اور رائے شماری مکمل ہوجاتی ہے تو پھر سب دوبارہ ہال میں داخل ہوتے ہیں۔

اس کے بعد اسپیکر کی جانب سے نتیجے کا اعلان ہوتا ہے۔ اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو تو اسپیکر کی جانب سے نتیجے کو تحریری طور پر صدر مملکت کے پاس جمع کرایا جائے گا اور سیکریٹری کی جانب سے گزٹڈ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

اگر اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی ہو تو اس پر رائے شماری خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہوتی ہے۔

اسمبلی کے قوانین کے مطابق اس رائے شماری کے دوران میں اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر اسمبلی سیشن کی صدارت نہیں کر سکتے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔