وفاق
وفاق (Federation) (لاطینی: foedus) جسے مرکز بھی کہا جاتا ہے، ایک سیاسی وجود ہے جس میں صوبے اور دیگر انتظامی اکائیاں ایک متحدہ مرکزی (وفاقی) حکومت کے تحت کام کرتے ہیں۔ وفاق تمام صوبوں اور دیگر علاقوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ وفاق کے پاس تمام اہم اختیارات مثلاََ امور دفاع، امور خارجہ،وغیرہ ہوتے ہیں۔ عموماََ پارلیمانی نظام میں وزیر اعظم وفاقی حکومت کا سربراہ ہوتا ہے اور صدارتی نظام میں صدر۔ وفاق کا اختیارات ملک کے تمام صوبوں اور اکائیوں پر ہوتا ہے۔[1]

وفاق
وفاقی جمہوریہ
ترمیم
سال قائم | وفاق | وفاقی اکائیاں | اہم وفاقی اکائیاں | معمولی وفاقی اکائیاں |
---|---|---|---|---|
1853 | ![]() |
ارجنٹائن کے صوبے | 23 صوبے | 1 خود مختار شہر |
1920 | ![]() |
آسٹریا کی ریاستیں | 9 لینڈر | |
1995 | ![]() |
بوسنیا و ہرزیگووینا کی تقسیم | 2 وجود | 1 ضلع |
1889 | ![]() |
برازیل کی ریاستیں | 26 ریاستیں | 1 وفاقی ضلع اور 5,565بلدیات |
1975 | ![]() |
3 جزائر | ||
1995 | ![]() |
ایتھوپیا کے علاقے | 9 علاقے | 2 چارٹرڈ شہر |
1949 | ![]() |
جرمنی کی ریاستیں | 16 لینڈر | |
1950 | ![]() |
بھارت کی ریاستیں اور یونین علاقے | 29 ریاستیں | 7 متحدہ علاقے، بشمول قومیدارالحکومت علاقہ |
2005 | ![]() |
عراق کے محافظات | 18 صوبے | |
1821 | ![]() |
میکسیکو کی ریاستیں | 31 ریاستیں | 1 وفاقی ضلع |
1979 | ![]() |
ریاستہائے وفاقیہ مائکرونیشیا کی انتظامی تقسیم | 4 ریاستیں | |
2008 | ![]() |
نیپال کے منطقات | 14 منطقات | 75 اضلاع |
1963 | ![]() |
نائجیریا کی ریاستیں | 36 ریاستیں | 1 علاقہ |
1956 | ![]() |
پاکستان کے صوبے اور علاقے | 4 صوبے | 4 وفاقی علاقے اور ایک وفاقی دار الحکومت علاقہ |
1992 | ![]() |
روسی وفاقی موضوعات | 21 جمہوریہ، 46 اوبلاسٹ، 9 کرائیس، 1 خود مختار اوبلاسٹ، 4 خود مختار اوکرگ، 2 وفاقی-سطح شہر[2] | |
2012 | ![]() |
صومالیہ کی ریاستیں اور علاقے | 18 ریاستیں [3] | |
2011 | ![]() |
جنوبی سوڈان کی ریاستیں | 10 ریاستیں | |
1956 | ![]() |
سوڈان کی ریاستیں | 17 ریاستیں | |
1848 | ![]() |
سوئٹزرلینڈ کے کینٹن | 26 کینٹن | |
1787[4] | ![]() |
امریکہ کی ریاستیں | 50 ریاستیں | 1 وفاقی ضلع; 2 دولت مشترکہ; 1 تشکیل یافتہ علاقہ، 11 غیر متحد علاقے |
1863 | ![]() |
وینزویلا کی ریاستیں | 23 ریاستیں | 1 وفاقی ضلع، 1 وفاقی انحصار |
وفاقی بادشاہت
ترمیم
سال قائم | وفاق | وفاقی اکائیاں | اہم وفاقی اکائیاں | معمولی وفاقی اکائیاں |
---|---|---|---|---|
1901 | ![]() |
آسٹریلیا کی ریاستیں اور علاقے | 6 ریاستیں | 2 علاقے |
1970 | ![]() |
بیلجیم کی تقسیم | 3 کمیونٹیز، 3 علاقے | |
1867 | ![]() |
کینیڈا کے صوبے اور علاقے | 10 صوبے | 3 علاقے |
1963 | ![]() |
ملائیشیا کے وفاقی علاقے اور ریاستیں | 13 ریاستیں | 3 وفاقی علاقے |
1983 | ![]() |
جزائر/سینٹ کیٹز و ناویس کے پیرش | 2 جزائر/14 پیرش | |
1971 | ![]() |
متحدہ عرب امارات کی امارات | 7 امارات |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ It is often argued that وفاقی ریاستیں where the central government has the constitutional authority to suspend a constituent state's government by invoking gross mismanagement or civil unrest, or to adopt national legislation that overrides or infringe on the constituent ریاستیں' powers by invoking the central government's constitutional authority to ensure "peace and good government" or to implement obligations contracted under an international treaty, are not truly وفاقی ریاستیں۔
- ↑ Federal structure of Russia, Article 65 of Russian Constitution.
- ↑ "The Federal Republic of Somalia – Harmonized Draft Constitution" (PDF)۔ Federal Republic of Somalia۔ 2012-12-08 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-08-02: Adopted constitution accommodates existing regional governments, with the ultimate number and boundaries of the Federal Member ریاستیں to be determined by the House of the People of the Federal Parliament.
- ↑ The United States Constitution, which replaced the Articles of Confederation and Perpetual Union, was drafted in 1787 and was ratified in 1788. The first Congress and George Washington did not take office until March 1789.