ترقی
ترقی سے مراد عمومی مفہوم میں کسی بھی معاشرے میں اس کے رہنے والوں کے معیار زندگی (standard of living) میں ہونے والی بہتری کی ہوتی ہے، جس سے براہ راست ہر فرد کی کیفیت حیات (quality of life) اور راحت الوجود (well being) کے درجات میں اضافہ ہوتا ہے۔ راحت الوجود، یعنی ایک انسان کا ذہنی اور جسمانی سکون، وہ بنیادی عنصر ہے کہ جو کسی بھی معاشرے کی انفرادی اکائیوں یعنی اس کے افراد کو مثبت انداز میں متحرک کر سکتا ہے اور ترقی میں نا صرف اضافہ بلکہ اس کا تسلسل بھی قائم رکھنے میں اہم ترین کردار ادا کرتا ہے۔ راحت الوجود، عزتِ نفس (self respect) اور بلا تفریقِ حیثیت و مذہب، فردی عظمت و وقار کا احساس و تحفظ جب تک کسی معاشرے میں مہیا نا کیا جاسکے گا، اس کی ترقی کے امکانات تاریک ہی رہیں گے۔[1] کاروبار زندگی، گھر اور خاندان کا معاشرے میں کردار اور تجارت و معاشی ترقی جیسے لوازمات کو سائنس میں ترقی کے لیے لازمی قرار دیا جاتا ہے اور بنیادی طور پر یہ تمام عوامل راحت الوجود اور عزت نفس سے مشروط ہیں، ان کی ناپیدی سے معاشی و مالی استحکام مفقود ہو جاتا ہے اور سائنس کے لیے درکار بنیادی لوازمات کی فراھمی محدود ہو کر کسی بھی قوم کے زوال کا سبب بن سکتی ہے۔[2]
|
ترقی کیا ہے؟
ترمیمیہ مضمون عمومی طور پر معاشرتی ترقی (social progress) کے بارے میں ہے۔ یعنی یہ کہ ترقی کن معاشروں میں ظاہر ہوتی ہے؟ ترقی سے اس معاشرے کے رہنے والوں کی زندگی میں کیا آسانیاں پیدا ہوتی ہیں؟ کیا ترقی میں ٹہراؤ اور بلکہ انحطاط یعنی منفی ترقی (negative progress) بھی ممکن ہے؟ ترقی کا تعلیم و سائنس سے زیادہ تعلق ہے یا معاشیات سے؟ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ جھوٹی یا کاذب ترقی (pseudo progress) کس طرح حقیقی ترقی (real progress) کی راہیں مسدود کرتی ہے؟ اب چونکہ ان تمام سوالات کو بالفاظ مختصر، ترقی کیا ہے؟ جیسی عبارت میں کوزہ بند کیا جا سکتا ہے اسی وجہ سے ابتدائی سرخی کا عنوان صرف ترقی یا معاشرتی ترقی کی بجائے ترقی کیا ہے مناسب معلوم ہوتا ہے۔ ترقی سے مراد صرف سائنس اور یا ٹیکنالوجی کی موجودگی نہیں، بلکہ ترقی کا اصل پیمانہ اس معاشرے میں رہنے والے انسانوں کی حالت و روزمرہ زندگی میں سہولت ہے۔ راحت الوجود کا مطلب محض ذاتی آسائش یا مالی خوش حالی نہیں بلکہ اس سے مراد انسانی وجود کی وہ کیفیت ہے جس میں ایک مکمل شخصیت کی نشو و نما ہو اور وہ شخص معاشرے کا فعال اور مثبت رکن بن سکے اور اس کی شخصی نشو و نما کا ثمر معاشرے کی ترقی کی صورت میں ظاہر ہو۔ یعنی مختصراً یوں کہا جا سکتا ہے کہ کسی بھی معاشرے میں سائنسی، تکنیکی، معاشی و اخلاقی معاملات میں بہتری یوں واقع ہونا کہ اس میں رہنے والوں کی کیفیت حیات کے درجات میں اضافہ ہوتا رہے، ترقی کہلاتا ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے پر معاشی ترقی سے متعلق ذکر۔
- ↑ اسلامی سائنس کے اسباب زوال کے بارے میں ایک مقالہ