ترکی داعش تنازع ترکی اور عراق اور الشام میں اسلامی ریاست نامی تنظیم (داعش، آئی ایس آئي ایس) کے درمیان ہونے والے حملوں اور جھڑپوں کا ایک سلسلہ ہے۔

ترکی داعش تنازع
Turkey–ISIL conflict
سلسلہ the Spillover of the Syrian Civil War, Civil conflict in Turkey اور Military intervention against ISIL

شمالی شام کے خطے جن پر وائے پی جی، آئی ایس آئی ایل، شامی فوج، آزاد شامی فوج کا قبضہ ہے یا جہاں لڑائیاں ہوئیں، جون 2015 کے آخر تک، ترکی کے ساتھ ملنے والی سرحد کے جنوب میں۔
تاریخ11 مئی 2013 – تاحال
(لوا خطا ماڈیول:Age میں 521 سطر پر: attempt to concatenate local 'last' (a nil value)۔)
مقامترکی، سوریہ اور عراق
حیثیت
  • (Supposed) داعش کے ترکی سرزمین یا شہریوں پر حملے، مئی 2013، مارچ اور جون 2014، جون اور (2x) جولائی 2015
  • ترکی کے داعش پر حملے جنوری 2014 میں اور 23+24+25 جولائی 2015
مُحارِب

ترکیہ کا پرچم ترکی

عراق اور الشام میں اسلامی ریاست کا پرچم عراق اور الشام میں اسلامی ریاست

کمان دار اور رہنما
ترکیہ کا پرچم رجب طیب اردوغان
ترکیہ کا پرچم احمد داؤد اوغلو
ترکیہ کا پرچم Hulusi Akar
عراق اور الشام میں اسلامی ریاست کا پرچم ابوبکر البغدادی
عراق اور الشام میں اسلامی ریاست کا پرچم ابو علاء العفری
ابو علی الانباری
ابو سلیمان الناصر
طاقت
423,299 فوجی اہلکار
182,805 Gendarmes[2]
(2014 شماریات)

آئی ایس آئی ایس فوج: 31,500[3]–100,000[4]

بنکر: 60-70
ہلاکتیں اور نقصانات
4 ہلاک [5][6][7]

200 تا 374 ہلاک
(خودکش بمباروں اور فضائی حملوں میں اپنے لوگوں سمیت)][8][9][10][11][12][13][14]

(سینکڑوں کو گرفتار)[15][16][17][18][19][20]

شہریوں کی ہلاکتوں:
210 شہری ہلاک اور 795 داش کی دشہت کر دی میں زخمی ہوئے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Haber : Suruç patlaması canlı bomba hakkında şok iddia haberi"۔ Internethaber۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2016 
  2. "TSK Mevcut Personel Sayısını Açıkladı"۔ Aktif Haber۔ 2 January 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2016 
  3. "Islamic State fighter estimate triples — CIA"۔ BBC۔ 12 September 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2016 
  4. "War with Isis: Islamic militants have army of 200,000, claims senior Kurdish leader"۔ The Independent۔ 18 November 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2016 
  5. Andrew Marszal (23 July 2015)۔ "Turkey tanks open fire on Isil over Syria border after soldier killed"۔ The Telegraph۔ London۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جولا‎ئی 2015 
  6. "ISIL connection in attack against Turkish security forces"۔ The Daily Sabah Turkey۔ 25 March 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2016 
  7. Turkish soldier killed in cross-border fire from ISIS territory in Syria
  8. "Kilis sınırında IŞİD'le çatışma!"۔ www.haberturk.com۔ 23 July 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2016 
  9. Aydın, Çetin (8 January 2015)۔ "Russian citizen revealed to be suicide bomber who attacked Istanbul police"۔ Hürriyet Daily News۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2015 
  10. "IŞİD sitesi Suruç eylemini böyle duyurdu"۔ derginokta.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2016 
  11. "Flaş iddia: 35 IŞİD teröristi öldürüldü!"۔ http://m.halkgazete.com۔ 24 جولا‎ئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2016  روابط خارجية في |work= (معاونت)
  12. "All five ISIS terrorists which martyred Turkish officer were killed: Turkish Armed Forces"۔ DailySabah۔ 24 July 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2015 
  13. Operasyonda öldürülen terörist sayısı belli oldu - GÜNCEL Haberleri
  14. Diyarbakır'da operasyon: 7 IŞİD'li öldürüldü - BBC Türkçe
  15. http://www.haber3.com/iki-isidli-tutuklandi-3647142h.htm
  16. "Diyarbakır'da 8 IŞİD'li tutuklandı"۔ 17 نومبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2016 
  17. "Konya'da 1 IŞİD'li tutuklandı | Gündem haberleri"۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2016 
  18. 13 IŞİD'li tutuklandı
  19. "Türkiye'de 285 IŞİD'li Tutuklandı, Tonlarca Patlayıcı Ele Geçirildi"۔ 07 دسمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2016 
  20. "Gaziantep'te 12 IŞİD'li tutuklandı - YURT haberleri"۔ 05 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2016